محمدظہیر
محفلین
جی میں نے مقالہ پڑھ لیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہےڈاکٹر محمد شریف نظامی کا مؤقف یہ ہے کہ چینی اور روسی زبانیں زیادہ تر اپنے علاقوں تک محدود ہیں، جب کہ اردو دنیا کے کئی ممالک میں نہ صرف بولی اور سمجھی جاتی ہے بلکہ پڑھائی بھی جاتی ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے اپنے ایک مقالے میں عالمی سطح پر اردو کی ترویج اور نفاذ سے متعلق (ماضی و حال پر مبنی) مزید تفصیلات بھی فراہم کی ہیں۔
حوالہ:
نفاذِ اردو اور ترقی و ٹیکنالوجی – ڈاکٹر محمد شریف نظامی
مطبوعہ: ماہنامہ "الحرمَین" کراچی ۔ شمارہ اکتوبر 2015ء ۔ ص 20 تا 23 ۔۔۔
چینی زبان صرف ایک ملک اور خطے میں نہیں بلکہ ساؤتھ ایسٹ ایشیا کے کئی ممالک میں بولی جاتی ہے۔ اس زبان کو بولنے والوں کی بڑی تعداد مغربی ممالک میں بھی ہے۔یونسکو کی رپورٹ کے مطابق اردو دنیا کی دوسری سب سے بڑی زبان ہے۔ جب کہ اول نمبر پر چینی(مندرین) ہے۔ چینی زبان صرف ایک ہی ملک اور محدود خطہ میں بولی اور سمجھی جاتی ہے لہذا مجموعی طور پر عالمی سطح پر دیکھا جائے تو اردو اس وقت سب سے بڑی زبان ہے۔
چینی زبان سب سے زیادہ بولی اور سمجھی جانے والی زبان ہے اس بات کا انہیں علم ہونے کے باوجود اردو کو مجموعی طور پر سب سے بڑی زبان کیوں لکھا ہے میں سمجھ نہیں سکا۔