بندہ پرور خدا نہ ہو جائے

دل سے کوئی خطا نہ ہو جائے
کچھ زیادہ برا نہ ہو جائے

عشق منزل سرائے حیرت ہے
کہیں پھر کچھ نیا نہ ہو جائے

جس پہ نازاں ہے شمعَ دورِ نوی
وہ شرارہ فنا نہ ہو جائے

اس چکا چوند روشنی میں کہیں
چشمِ امکان وا نہ ہو جائے

یہ جو رہ رہ کے ٹیس اٹھتی ہے
دل کی دھڑکن بلا نہ ہو جائے

انتہا کو پہنچ نہ جائے عجز
بندہ پرور خدا نہ ہو جائے

عدل کی آرزو تو ہے لیکن
زندہ رہنا سزا نہ ہو جائے

بزم ہنس ہنس کے تھکتی جاتی ہے
ماتمی سی فضا نہ ہو جائے

پردے سارے اٹھا تو دوں راحیلؔ
یہ مزا کرکرا نہ ہو جائے

راحیلؔ فاروق
2009ء​
مشمولہ: زار
 

اکمل زیدی

محفلین
واہ !!!!
یہ جو رہ رہ کے ٹیس اٹھتی ہے
دل کی دھڑکن بلا نہ ہو جائے

عدل کی آرزو تو ہے لیکن
زندہ رہنا سزا نہ ہو جائے

بزم ہنس ہنس کے تھکتی جاتی ہے
ماتمی سی فضا نہ ہو جائے

پردے سارے اٹھا تو دوں راحیلؔ
یہ مزا کرکرا نہ ہو جائے

مقطع بھی خوب ہے ...
 
کیا کہنے راحیل بھائی۔ بہت خوب۔
اس چکا چوند روشنی میں کہیں
چشمِ امکان وا نہ ہو جائے

انتہا کو پہنچ نہ جائے عجز
بندہ پرور خدا نہ ہو جائے

عدل کی آرزو تو ہے لیکن
زندہ رہنا سزا نہ ہو جائے
 
ہمارے مراسلے پر ایک دوستانہ کا ٹیگ اور ایک پسندیدہ کا ٹیگ دونوں آپ کی جانب سے ہیں!
حضور، اس کارنامے کے لیے اللہ کا جو انعام درکار ہے وہ آپ پر یقیناً نہیں ہو گا۔ یہ نیکی صرف ہم جیسے غریب غربا ہی کر سکتے ہیں۔ و ما توفیقی الا باللہ!
گومگو سے آپ کو بچانے کے لیے البتہ نسخہ بتا دیتا ہوں۔
  1. ایک کمپیوٹر خریدیے جو کم از کم 30 سال پہلے دنیائے دوں میں وارد ہوا ہو۔ نوجوان اور ناتجربہ کار مشینری کی ذمہ داری آپ پر ہو گی۔
  2. پی ٹی سی ایل کا کنکشن کسی ایسے علاقے میں حاصل کیجیے جہاں اردو محفل کا ایک صفحہ کھلنے کے دوران آپ آرام سے ناشتہ کر سکیں۔ اس سے رتی برابر بھی تیز انٹرنیٹ فائدے کی بجائے الٹا نقصان کا باعث ہو گا۔
  3. ایک ماؤس خریدیے جو کرسر کو ماں بہن کی ایسی ننگی ننگی گالیاں تار میں سے گزار کے بھیجے کہ اس پر رعشہ طاری ہو جائے۔
  4. اب اردو محفل کا صفحہ کھولیے، ناشتہ کیجیے اور مرتعش ماؤس سے کسی بھی حبیبی حیا حیا کے مراسلے کے تلوے پہ اندازاً کلک کیجیے۔
اگر آپ یہ جوئے شیر لانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو کیا عجب کہ ایک مراسلے پہ چوبیس ٹھپے بھی لگا جائیں!
 

ابن رضا

لائبریرین
پیروڈی کی حسرت رکھیں؟
شہنشائے پیروڈی سے قبل چند فی البدیہہ اشعار (قلم کا یا زبان کا لُڑھک جانا سمجھ لیجیے):p:LOL::ROFLMAO:


مجھ پہ جور و جفا نہ ہو جائے
مری جورُو خفا نہ ہو جائے

آج اس کے مزاج برہم ہیں
کہیں پنگا نیا نہ ہو جائے

عقد کی آرزو تو ہے لیکن
ساتھ رہنا سزا نہ ہو جائے

آج قوس و قزح جو لگتی ہے
کل وہ کالی گھٹا نہ ہو جائے

اب تو رہ رہ کے ٹیس اٹھتی ہے
پھر سے بیگم، بلا نہ ہو جائے

"انتہا کو پہنچ نہ جائے عجز"
بندی پرور خدا نہ ہو جائے

آج ہنس مکھ جو اتنی لگتی ہے
کل وہ موذی وبا نہ ہو جائے

پردے سارے اٹھا تو دوں لیکن
سر پہ آلو نیا نہ ہو جائے

:p:p:p
 
آخری تدوین:
واہ واہ، ابنِ رضا بھائی۔ آپ کا یہ جوہر تو آج کھلا۔ بہت خوب۔ کیا حقیقی خدشات اٹھائے ہیں۔
شہنشائے پیروڈی سے قبل چند فی البدیہہ اشعار (قلم کا یا زبان کا لُڑک جانا سمجھ لیجیے):p:LOL::ROFLMAO:


مجھ پہ جور و جفا نہ ہو جائے
مری جورُو خفا نہ ہو جائے

آج اس کے مزاج برہم ہیں
کہیں پنگا نیا نہ ہو جائے

عقد کی آرزو تو ہے لیکن
ساتھ رہنا سزا نہ ہو جائے

آج قوس و قزاح لگتی ہے
کل وہ کالی گھٹا نہ ہو جائے

اب تو رہ رہ کے ٹیس اٹھتی ہے
پھر سے بیگم، بلا نہ ہو جائے

"انتہا کو پہنچ نہ جائے عجز"
بندی پرور خدا نہ ہو جائے

آج ہنس مکھ جو اتنی لگتی ہے
کل وہ موذی وبا نہ ہو جائے

پردے سارے اٹھا تو دوں لیکن
سر پہ آلو نیا نہ ہو جائے

:p:p:p
 
شہنشائے پیروڈی سے قبل چند فی البدیہہ اشعار (قلم کا یا زبان کا لُڑک جانا سمجھ لیجیے):p:LOL::ROFLMAO:


مجھ پہ جور و جفا نہ ہو جائے
مری جورُو خفا نہ ہو جائے

آج اس کے مزاج برہم ہیں
کہیں پنگا نیا نہ ہو جائے

عقد کی آرزو تو ہے لیکن
ساتھ رہنا سزا نہ ہو جائے

آج قوس و قزاح لگتی ہے
کل وہ کالی گھٹا نہ ہو جائے

اب تو رہ رہ کے ٹیس اٹھتی ہے
پھر سے بیگم، بلا نہ ہو جائے

"انتہا کو پہنچ نہ جائے عجز"
بندی پرور خدا نہ ہو جائے

آج ہنس مکھ جو اتنی لگتی ہے
کل وہ موذی وبا نہ ہو جائے

پردے سارے اٹھا تو دوں لیکن
سر پہ آلو نیا نہ ہو جائے

:p:p:p
کیا کہنے، ابن رضا بھائی۔ کیا ہی کہنے!
بقولِ شخصے، ہم تو قائل ہو گئے اسلام کے!
 

یوسف سلطان

محفلین
شہنشائے پیروڈی سے قبل چند فی البدیہہ اشعار (قلم کا یا زبان کا لُڑھک جانا سمجھ لیجیے):p:LOL::ROFLMAO:


مجھ پہ جور و جفا نہ ہو جائے
مری جورُو خفا نہ ہو جائے

آج اس کے مزاج برہم ہیں
کہیں پنگا نیا نہ ہو جائے

عقد کی آرزو تو ہے لیکن
ساتھ رہنا سزا نہ ہو جائے

آج قوسِ قزح جو لگتی ہے
کل وہ کالی گھٹا نہ ہو جائے

اب تو رہ رہ کے ٹیس اٹھتی ہے
پھر سے بیگم، بلا نہ ہو جائے

"انتہا کو پہنچ نہ جائے عجز"
بندی پرور خدا نہ ہو جائے

آج ہنس مکھ جو اتنی لگتی ہے
کل وہ موذی وبا نہ ہو جائے

پردے سارے اٹھا تو دوں لیکن
سر پہ آلو نیا نہ ہو جائے

:p:p:p
بہت خوب! رضا بھائی زبردست فی البدیہہ اشعار :applause:
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top