نسیم زہرہ
محفلین
ٹویٹر سے نقل شدہ (@TaNoUli_TaHir)
ۤآج میں ایک بڑے بینک میں اپنااکاﺅنٹ کھلوانے گیاایک نازک سی لڑکی نے پندرہ منٹ بعد(جب وہ Whatsapp پرکچھ ضروری کام کر کے خود کلامی کےانداز میں مسکراتے ہوئی فارغ ہوئی) میری طرف متوجہ ہوئی میں نےمدعابیان کیا اور وہ تقریبا غصے سے بولی ”مسٹر اپنا شناختی کارڈ دکھائیں
اُس بھولی بھالی لڑکی نےمیرا شناختی کارڈ غور سے دیکھااورپندرہ بیس کاغذوں کاپلندہ میرے سامنےرکھ کے بولی”سائن کرتے جائیں“میں نےکوئی بیس جگہوں پرسائن کیے تو اُس نے اپنے سامنے رکھا چائےکا ٹھنڈا کپ میری طرف سرکا دیا اور آہستہ سے بولی آپ چائے پیئں میں ذرا کچھ ضروری کام کر لوں“
یہ کہہ کروہ پھر Whatsapp پر”ضروری کام کرنے میں مصروف ہو گئی
میں نے سوچا کہ شاید اتنے زیادہ سائن کروا لیے کہیں بینک میرےنام کر ڈالنے کا ارادہ تو نہیں آپ نے دیکھا ہو گا کہ کچھ #رسدیں کچھ ادارے دیتے ہیں تو اُن پر کافی ساری نہایت باریک تحریرچھپی ہوتی ہے میں نے دادا جان کی عینک لگا
کر بھی تحریر پڑھنا چاہی مگر ہربارناکام رہا #نوازشریف اینڈ کمپنی اس وقت NAB کی گرفت میٰں ہے ممکن ہے کہ جوانی میں اُنھوں نے ایسے ہی کچھ کاغذات ”خوشی خوشی“ کچھ غلط فہمی میں سائن کر دئے ہوں کہ جب کچھ لینے کا وقت آتا ہے تو آدمی ایسے باریک باریک لکھے فقرے پڑھے بغےر سائن کر دےتا ہے
جو بعد میں سمجھنے کے لیے کسی عینک والے جن سے مدد لینا پڑتی ہے کیونکہ جدید ترین دور ہے جنات کی نظر بھی تو کمزور ہوتی ہو گی اور وہ بھی Eye Specialistکو ”آنکھیں“ دکھانے جاتے ہوں گے
ۤآج میں ایک بڑے بینک میں اپنااکاﺅنٹ کھلوانے گیاایک نازک سی لڑکی نے پندرہ منٹ بعد(جب وہ Whatsapp پرکچھ ضروری کام کر کے خود کلامی کےانداز میں مسکراتے ہوئی فارغ ہوئی) میری طرف متوجہ ہوئی میں نےمدعابیان کیا اور وہ تقریبا غصے سے بولی ”مسٹر اپنا شناختی کارڈ دکھائیں
اُس بھولی بھالی لڑکی نےمیرا شناختی کارڈ غور سے دیکھااورپندرہ بیس کاغذوں کاپلندہ میرے سامنےرکھ کے بولی”سائن کرتے جائیں“میں نےکوئی بیس جگہوں پرسائن کیے تو اُس نے اپنے سامنے رکھا چائےکا ٹھنڈا کپ میری طرف سرکا دیا اور آہستہ سے بولی آپ چائے پیئں میں ذرا کچھ ضروری کام کر لوں“
یہ کہہ کروہ پھر Whatsapp پر”ضروری کام کرنے میں مصروف ہو گئی
میں نے سوچا کہ شاید اتنے زیادہ سائن کروا لیے کہیں بینک میرےنام کر ڈالنے کا ارادہ تو نہیں آپ نے دیکھا ہو گا کہ کچھ #رسدیں کچھ ادارے دیتے ہیں تو اُن پر کافی ساری نہایت باریک تحریرچھپی ہوتی ہے میں نے دادا جان کی عینک لگا
کر بھی تحریر پڑھنا چاہی مگر ہربارناکام رہا #نوازشریف اینڈ کمپنی اس وقت NAB کی گرفت میٰں ہے ممکن ہے کہ جوانی میں اُنھوں نے ایسے ہی کچھ کاغذات ”خوشی خوشی“ کچھ غلط فہمی میں سائن کر دئے ہوں کہ جب کچھ لینے کا وقت آتا ہے تو آدمی ایسے باریک باریک لکھے فقرے پڑھے بغےر سائن کر دےتا ہے
جو بعد میں سمجھنے کے لیے کسی عینک والے جن سے مدد لینا پڑتی ہے کیونکہ جدید ترین دور ہے جنات کی نظر بھی تو کمزور ہوتی ہو گی اور وہ بھی Eye Specialistکو ”آنکھیں“ دکھانے جاتے ہوں گے