بنگلا دیش: جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادر ملا کو پھانسی دیدی گئی

شہید عبدلقادر ملا کے فیملی سے آخری الفاظ

At that time, Abdul Quader Molla stated his family men that, I was your guardian. If this government would kill me unlawfully, that will be a death of martyrdom. Following my martyrdom, Almighty Allah will be your guardian. HE is better guardian. So you have nothing to be worried.
I am absolutely innocent. I am being murdered as I am involved with the Islamic movement. The death in martyrdom is not bestowed in everyone’s fate. If Almighty Allah blesses me with martyrdom, I would consider myself as the luckiest. The martyrdom will be the best achievement of my life. My every single blood will mobilize the Islamic movement and will bring the doom of the autocrats. I am not worried for myself. I am worried about the fate of this nation and the Islamic movement. To my knowledge, I have not committed any mistakes or offences. I have sacrificed my entire life for the Islamic movement. I have never bow down my head before irregularities, will never do by the grace of Almighty Allah. No question is raised of seeking mercy or life before any worldly authority. Allah is the only deciding authority of life and death. Allah will fix my fate. I will not be executed as per the decision of any individual. My time and date of martyrdom will be finalized as per the decision of Almighty Allah. I will accept the decision of Almighty Allah in any cases.
To the family members, he further stated that, you will keep patience. The blessings and forgiveness of Almighty Allah will be ensured through patience and tolerance. Only the salvation in the Akhirah is our only desire. I am seeking prayer and support of the people for acceptance of my martyrdom. I am saluting the countrymen for their support and blessings.
 
میری معلومات کے مطابق اقوام متحدہ نے پھانسی نا دینے کی اپیل کی تھی۔ لیکن حسینہ واجد جیسی ××× عورت اپنی ××× سے باز نہیں آئی۔
بہت سارے چینلز ہیں
پاکستان افواج آخر انڈیا کی جارح رویے کو کنٹرول کرنے کے لیے کرکٹ ڈپلومیسی جیسے اقدام بھی اٹھاتے رہے ہیں
 
میری معلومات کے مطابق اقوام متحدہ نے پھانسی نا دینے کی اپیل کی تھی۔ لیکن حسینہ واجد جیسی ××× عورت اپنی ××× سے باز نہیں آئی۔

یہ عورت صرف انڈیا کی غلام ہے

یہ قتل بنگلہ دیش میں اسلامی قوتوں کو مستحکم کرنے کا باعث بنے گا انشاللہ
 

زیک

مسافر
پاکستان اور اس کے حامیوں نے مارچ سے دسمبر 1971 مشرقی پاکستان/بنگلہ دیش میں جو مظالم ڈھائے اس کے بعد کیا توقع رکھی جا سکتی تھی۔ البدر اور الشمس جس قتل و غارتگری میں ملوث تھیں تو کبھی نہ کبھی سزا تو ملنی تھی۔
 
پاکستان اور اس کے حامیوں نے مارچ سے دسمبر 1971 مشرقی پاکستان/بنگلہ دیش میں جو مظالم ڈھائے اس کے بعد کیا توقع رکھی جا سکتی تھی۔ البدر اور الشمس جس قتل و غارتگری میں ملوث تھیں تو کبھی نہ کبھی سزا تو ملنی تھی۔
اور پاکستان کے مخالفوں نے قتل و غارت کا جو بازار گرم کیا تھا اس کے بارے میں کیا خیال ہے؟
 
زیک صاحب میں الحمدللہ میں کسی کی نفرت میں اپنی زبان گندی نہیں کرتا لیکن ××× لکھ کر اپنی نفرت کا اظہار ضرور کیا ہے۔ مجھے امید ہے حسینہ واجد اپنے کرتوتوں پر دوسروں کے لئے سامان عبرت ضرور بنے گی۔ انشآاللہ
 

زیک

مسافر
میں نے شک نہیں کیا بلکہ سورس مانگا تھا۔ بہتر ہوتا ہے کہ ایسے مواقع پر اگر کسی بھی خبر کا لنک بھی دے دیں تاکہ احباب کو آسانی ہو۔
 

کاشفی

محفلین
عبدالقادر شہید کی تدفین
اللہ رب العزت انہیں جنت الفردوس میں اعلٰی مقام عطا فرمائے۔۔آمین ثم آمین
اشھد ان لا الہ الاّ اللہ وحدہ لا شریک لہ واشھد ان محمدا عبدہ و رسولہ
 

ابن عادل

محفلین
عبدالقادر ملا کی شہادت پر بحیثیت ایک پاکستانی اور مسلم ہمیں افسوس ہے ۔ اللہ ان کی شہادت کو قبول فرمائے ۔ جو دوست اس حوالے سے یہ ثابت کرنا چاہ رہے ہیں کہ ان کی سزادرست ہے اس موقف کے دوہی مطالب ہوسکتے ہیں ۔ یا تو وہ متعصب ہیں اور اس تمام معاملے کو جانتے بوجھتے گمراہ کن پروپیگنڈہ کررہے ہیں ۔ یا پھر بے خبر جنہیں کچھ علم نہیں ۔ اور افسوس اس پر کہ وہ جاننا بھی نہیں چاہتے ۔
چالیس سال بعد اس تمام معاملے کو اٹھانا ، جنگی ٹریبیونل میں کسی قاعدے کا لحاظ نہ رکھنا ، گواہان کی عدم دستیابی یا پھر خود ساختہ گواہان ، چند گھنٹوں میں سزائے موت ، الغرض کیا نہیں ہے جو ریکارڈ کا حصہ نہیں ۔ جو ایک کلک کی دوری پر ہے ۔ کیا ضروری ہے کہ وہ تمام مواد یہاں کاپی پیسٹ کیا جائے ۔ ؟
مزید برآں جو یہ خشک مواد نہ پڑھ سکے وہ صدیق سالک کی ادبی کتابیں پڑھ لے ۔ جی ہاں صدیق سالک ہمارے فوجی !
اور پھر یہ وہ صاحب ہیں جو دومرتبہ اسمبلی کے رکن بنے ۔ لاکھوں ، کڑوڑوں کے قائد ۔ اور یہ بھی کہ خود حسینہ واجد کے پہلے دور میں یہ ساری قیادت موجود رہی ۔ یہ سب ڈرامہ اس وقت کیوں نہیں کھیلا گیا ۔
اس '' غدار '' کی نعش کو رات کے اندھیرے میں زبردستی دفنایا گیا ۔ بنگلہ دیش میں بلا مبالغہ کڑوڑوں لوگوں نے ان کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی ۔ وہ سب بھی غدار ٹھہرے ۔
یاد رکھیے جب بھی کسی تقسیم کا عمل ہوتا ہے تو ہمیشہ دوگروہ بنتے ہیں لیکن تقسیم کے بعد ہرایک اپنے اپنے مقامات پر اپنا کردار ادا کرتا ہے اور حالات کو قبول کرتا ہے ۔ تاریخ انسانی اس کی شاہد ہے ۔ قیام پاکستان میں علی گڑھ کا کردار اہم تھا اصولا ہندوستان کو اس درسگاہ کو ختم کردینا چاہیے تھا ۔
آپ کسی کی سیاست سے اختلاف کیجیے ، نظریات سے اختلاف کیجیے ، انداز فکر سے اختلاف کیجیے ، زاویہ نظر کو برا بھلا کہیے ، طرز عمل کی مخالفت کیجیے لیکن ظلم کو ظلم کہیے چاہے وہ آپ کے مخالف پر ہی کیوں نہ ہو ۔ موت کسی کے مرنے کی اطلاع ضرور ہے لیکن ساتھ ہی کسی کے باطن کو ظاہر بنانے کا بہانہ بھی بن جاتی ہے ۔
 

کاشفی

محفلین
بنگلہ دیش :پرتشدد مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 25 ہو گئی
204951_81447060.jpg

ڈھاکا(دنیا نیوز)بنگلہ دیش میں عبدالقادرملا کی پھانسی کے خلاف پرتشدد احتجاج میں ہلاکتوں کی تعداد 25 ہو گئی،وزیر اعظم نے اپوزیشن کو کریک ڈاؤن کی دھمکی دیدی ہے۔

بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے کارکن اپنے رہنما عبدالقادر ملا کی پھانسی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں،جمعرات سے جاری ان مظاہروں میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔مشتعل مظاہرین نے کئی مقامات پر گاڑیوں کو آگ لگا دی،پولیس کی فائرنگ اور دیگر واقعات میں ہلاک افراد کی تعداد پچیس ہو گئی ہے ادھر وزیر اعظم شیخ حسینہ نے مظاہرین کو کریک ڈاؤن کے لیے خبر دارکیا ہے۔
 
Top