یہ میچ پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ لاہور 1955 سے بہت ملتا ہے
وہاں وقار حسن نے 189 اور امتیاز احمد نے 209 رنز بنائے تھے
یہاں محمد اشرفل نے 190 اور مشفیق ارحیم نے 200 رنز بنائے
وقار حسن کی شہرت "سٹروک میکر" کی تھی۔اشرفل کی بھی یہی شہرت ہے
وہاں جب وقار آؤٹ ہوئے تو ان کا سکور پاکستان کی طرف سے "بہترین انفرادی اننگ" تھا یہاں یہی بات اشرفل کے ساتھ ہوئی
وہاں امتیاز احمد پاکستان نے کی طرف سے پہلی ڈبل سنچری بنائی تھی یہاں مشفیق ارحیم نے بنگلہ دیش کی طرف سے پہلی ڈبل سنچری بنائی ہے
دونوں ہی "وکٹ کیپر" ہیں
بنگلہ دیش کی ٹیم اپنی پہلی اننگ میں 638 رنز بناکر آؤٹ ہو گئی
یہ ان کا ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بہترین سکور ہے
مشفیق ارحیم نے 200،محمد اشرفل نے 190 جبکہ ناصر حسین نے 100 رنز بنائے
سری لنکا نے اپنی دوسری اننگ 335 رنز 4 وکٹوں کے نقصان پر ڈکلئیر کر دی
تلکارتنے دلشن نے 126 جبکہ کمار سنگاکارا نے 105 رنز بنائے
کمار سنگاکارا نے میچ کی پہلی اننگ میں بھی سنچری سکور کی تھی
یہ پہلا موقع ہے کہ انہوں نے کسی ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگ میں سنچری بنائی ہے۔