بولڈ نسخ فانٹ

ذیشان اختر

محفلین
ابھی تو فانٹ کی حالت ایسے ہے جیسے ایک مکینک نے پوری گاڑی کھولی ہو اور جوڑنا باقی ہو۔ کچھ الفاظ کی اشکال کی اصلاح جاری ہے۔ چند لیگچرز پر بھی کام جاری ہے۔ جیسے آپ کے شیئر کردہ نمونے میں "سماجی" کا "جی" ایک لیگچر ہے جو نسبتا کم جگہ گھیرتا ہے اور دیکھنے میں خوبصورت لگتا ہے۔ اس طرح " کی، لی، می ، نی ، ئی وغیرہ" ان اشکال تیار کی جارہی ہیں اور جلد فانٹ کا حصہ بن جائیں گی۔ اس کے علاوہ اوپن ٹائپ فیچرز اور ٹیبلز کی نوک پلک بھی ہورہی ہے۔ انشاء اللہ کوشش جاری ہےکہ جلد از جلد مکمل ہوکے ریلیز ہو۔
انتظار رہےگا۔ اللہ آپ کو ہمت دے۔ گرافکس سائیڈ پرایڈوب السٹریٹر میں کوئی مدد درکار ہو تو میں حاضر ہوں۔
 

ابو ہاشم

محفلین
چند لیگچرز پر بھی کام جاری ہے۔ جیسے آپ کے شیئر کردہ نمونے میں "سماجی" کا "جی" ایک لیگچر ہے جو نسبتا کم جگہ گھیرتا ہے اور دیکھنے میں خوبصورت لگتا ہے۔ اس طرح " کی، لی، می ، نی ، ئی وغیرہ" ان اشکال تیار کی جارہی ہیں اور جلد فانٹ کا حصہ بن جائیں گی۔
چونکہ کریکٹر بیسڈ فانٹ بنا رہے ہیں اس لیے لگیچر سے پرہیز ہی کریں تو بہتر ہے۔ 'جی' کا علیحدہ لیگیچر بنانے کے بجائے کچھ اس طرح کی پروگرامنگ کر دی جائے (اگر ممکن ہو) کہ جی جب لفظ کے آخر میں آئے اور اس سے پہلے ا، آ، و ہوں اس کے ج کی شکل ایسی ہو گی (جیسی اوپر تصویر میں دکھائی گئی ہے) اور اس کے بعد ی کی شکل ایسی۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اس کا بہتر جواب تو کوئی عربی زبان کا ماہر ہی دے سکتا ہے لیکن میرے ناقص علم کے مطابق یونی کوڈ میں جو عربی "ہ" 0647 پر ہے وہ "ھ" ہے جس کو "ہا' کی شکل کہا گیا ہے۔ جبکہ 06C1 پر موجود "ہ" کو اردو "ہ" کہا جاتا ہے۔ عموما عربی میں ہم نے دیکھا ہے کہ "ہ" کی انفرادی شکل اسی طرح گول "ہ" لکھی جاتی ہے لیکن اس کی ابتدائی اور درمیانی اشکال "ھ" اور اختتامی شکل "ہہ" کے انداز میں ہوتی ہے۔ جبکہ ہم اردو میں "ہ" اور "ھ" کو علیحدہ علیحدہ اشکال اور مختلف صوتی آواز کے ساتھ استعمال کرتے ہیں۔ اگرہندوستان و پاکستان میں دستیاب لکھے گئے قرآن پاک کے رسم الخط کو دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ اس میں "ہ" اور "ھ" کی دونوں اشکال استعمال ہورہی ہیں۔ جو ہمارے اور عرب ممالک کے نسخ فانٹس میں بہت بڑا فرق ہے۔
محمد یعقوب آسی لکھتے ہیں
عربی اور فارسی میں گول ہ اور دو چشمی ھ میں کوئی فرق نہیں۔ عربی کی گول ۃ (تائے مدورہ) اور لفظ کے آخر میں واقع ہونے والی ہ کو دو چشمی ھ کی صورت میں نہیں لکھا جا سکتا۔
گول ۃ اردو اور فارسی میں آئے تو لفظ کی آخری ہ بن جاتی ہے۔ رفیقۃ رفیقہ، جزیرۃ جزیرہ، غرفۃ غرفہ۔ سکون کی حالت میں ۃ کی ادائیگی بالکل ہ جیسی ہوتی ہے؛ جب ۃ پر کوئی حرکت واقع ہو تو یہ ت کی آواز دیتی ہے۔ سدرۃ (سدرہ) سدرۃ المنتہیٰ، لیلۃ القدر، یا اَبَتِ (القرآن)۔ آیۃ، آیہ، آیۃ الکرسی۔
جمع سالم مؤنث کی سورت میں ۃ کھل کر ت بن جاتی ہے اور اس سے پہلے الف داخل ہو جاتا ہے۔ خدشۃ، خدشہ، خدشات؛ صابرۃ، صابرہ، صابرات؛ واقعۃ واقعہ واقعات۔ یاد رہے کہ جمع سالم اور جمع مکسر کا فرق صرف عربی میں ہوتا ہے اور یہ کہ جمع مکسر مذکر مؤنث دونوں کے لئے ہوتی ہے۔
 
Top