شوقِ شاعری3
محترم قارئین! سب سے پہلے تو آپ یہ بتائیں کہ کیا پچھلی دونوں قسطوں میں دیا گیا کام آپ نے کرلیا ہے یا نہیں؟ اگر کرلیا ہے تو ’’اَلْحَمْدُ ِﷲ!‘‘ کہیں۔
اور اگر آپ نے پچھلا کام نہیں کیا تو اس شمارے کو بند کردیں، پہلے پچھلا کام کریں، پھر یہ شمارہ کھولیں۔
پچھلی قسط میں ہم نے ’’قافیہ‘‘ خود بنانا سیکھا۔ قافیے سے متعلق بہت سی اہم اہم باتیں بھی سامنے آئیں، اب ہم ان شاء اللہ قافیے سے متعلق مزید دل چسپ باتیں سیکھیں گے۔
قافیوں کے آخر میں جتنے حروف ایک جیسے ہوں گے، قوافی اتنے ہی عمدہ ہوں گے، اس لحاظ سے قوافی کے ہم عقلی طور پر چار درجات بناسکتے ہیں:
1درست قافیے2 اچھے قافیے3 بہتر قافیے4 بہترین قافیے۔
1درست قافیے:وہ قافیے جن میں صرف آخری حروف ایک جیسے ہوں، باقی سب الگ الگ ہوں، جیسے: جمالی اور سفیدی۔ یہ دونوں لفظ باوزن تو ہیں، مگر ان میں عمدگی نہیں ہے۔
2اچھے قافیے:وہ قافیے جن کے آخر میں ایک سے زیادہ حروف ایک جیسے ہوں، جیسے: جمالی اور چنبیلی، ان دونوں کے آخر میں ’’ی‘‘ بھی ہے اور ’’ل‘‘ بھی، لہٰذا یہ قافیے پہلی قسم کی نسبت اچھے ہیں۔
3بہتر قافیے:وہ قافیے جن میں زیادہ تر حروف ایک جیسے ہوں، جیسے جمالی اور کمالی، ان دونوں میں صرف ’’ج‘‘ اور ’’ک‘‘ کا فرق ہے۔ دونوں میں ’’مالی‘‘ آرہا ہے، لہٰذا یہ قافیے دوسری قسم سے زیادہ اچھے اور بہتر ہیں۔
4بہترین قافیے:وہ قافیے جن میں سارے حروف ایک جیسے ہوں، جیسے جمالی(جمال سے) اور جما لی(جمانا سے)، ان دونوں میں سارے حروف ایک جیسے ہیں، لہٰذا یہ سب سے اچھے اور عمدہ قافیے ہیں۔
بالآخر ہم نے بھی محفل جمالی ہے
یہ محفل کتنی پیاری اور جمالی ہے
ایک اور مثال ملاحظہ کریں: ’’بتانا‘‘ اس لفظ کے بھی ہم چار طرح کے قافیے بناسکتے ہیں:
1درست قافیے: سہارا، تماشا، تقاضا، گوارا، نکھارا، نکالا، جھماکا، پکایا۔
2اچھے قافیے: کمانا، رلانا، دکھانا، سجانا، لگانا، بہانا، پکانا، جمانا۔
3بہتر قافیے: جتانا، ستانا۔
4بہترین قافیہ: بتانا(امرِ تاکیدی)
اس ماہ کا کام:
لفظِ ’’بہانہ‘‘ سے پہلی قسم(درست قافیے) کی آٹھ مثالیں، دوسری قسم(اچھے قافیے) کی پانچ مثالیں، تیسری قسم(بہتر قافیے) کی تین مثالیں اور چوتھی قسم(بہترین قافیے) کی ایک مثال بناکر ایک کاغذ پر صاف صاف لکھ کر ہمیں ارسال کیجیے۔(واضح رہے کہ ’’ہ‘‘ اور ’’ا‘‘ ایک ہی حرفِ روی شمار ہوتے ہیں۔)
اگلی قسط میں ہم ان شاء اللہ تعالیٰ قافیے والے جملے بنانا سیکھیں گے۔ جب تک کے لیے اللہ حافظ۔