لگتا ہے ہماری بھابی بہت اچھی ہیں جن کے ساتھ آپ کا وقت بہت تیزی سے گزر رہا ہے اچھا گزر رہا ہے، میری شادی کو دو سال بھی نہیں ہوئے اور لگ رہا ہے کہ دوصدیاں بیت گئ ہیں (مذاق)
میری شادی کو تو 29 سال ھوگئے، اور آپکی بات بالکل صحیح ھے، کہ ھماری فیملی کا وقت بہت اچھا گزرا، کیونکہ ھم میاں بیوی ھمیشہ ایک دوسرے کا بہت خیال رکھتے رھے،ھر مشکل وقت میں بہت برداشت اور تحمل سے کام لیا اور ھماری بیگم نے ھر اچھے برے وقت میں میرا ساتھ دیا، مجھے حوصلہ بھی دیتی رھیں، وہی درس ھم نے اپنے بچوں کو بھی دیا، میرے پانچ بچے ھیں اور اب تو سب جوان ھی ھیں جن میں سے ایک بڑے بیٹے اور بڑی بیٹی کی شادی بھی ھوئے ایک سال سے زیادہ عرصہ ھو گیا ھے، مگر بیٹی کی رخصتی اور بہو کی آمد بھی اسی سال 2008
کے شروع میں ھی ھوگئی،!!!!!
اپنی اس زندگی کے دور میں ھم نے ھر نشیب و فراز سے گزرا، بہت سی غلطیاں بھی ھوئی، جس سے ھم نے بہت کچھ سیکھا، بیٹی کی شادی اور بیٹے کی شادی کے بعد حالات نے پھر ایک نیا موڑ لیا ھے، اسے اب میں اور میری بیگم اپنے گزرے ھوئے تجربات کی روشنی میں سنبھالنے کی کوشش میں لگے ھوئے ھیں، مگر یہ اتنا مشکل ھے، کہ میں بیان نہیں سکتا،!!!!!!
بیٹی کے بارے میں اتنا کہوں گا کہ وہ اپنے گھر میں بھی پرائی ھوتی ھے اور سسرال جاکر بھی اپنے آپ کو تنہا محسوس کرتی ھے، اصل وجہ یہ ھے کہ وہ اپنے والدین سے بہت زیادہ محبت کرتی ھے، دوسرے گھر جاکر وہ اپنے آپ کو اس ماحول میں ڈھالنے کی کوشش تو بہت کرتی ھے، لیکن اسے کامیابی حاصل نہین ھوتی، چاھے اسکے ساس سسر کتنے ھی اچھے کیوں نہ ھو کیونکہ وہ اپنا میکہ کبھی نہیں بھولتی،!!!!!
بیٹے کیلئے کیا کہوں، والدین کا فرمانبردار ھے تو بھی اور نہیں ھے تب بھی، اسے شادی کے بعد اسے اپنے گھر میں دو طرف سے جنگ لڑنی پڑتی ھے، ایک طرف اسکے والدین خاص کر والدہ اور بہنیں، اور دوسری طرف اسکی بیوی، دونوں طرف سے وہ ایک سینڈوچ بن جاتا ھے، والدہ اپنی ممتا کی وجہ سے مجبور سمجھتی ھے کہ میرا بیٹا اب اپنی بیوی کا ھو گیا ھے، اور بہنیں بھی بھائی سے مایوس ھوجاتی ھیں کیونکہ انکا بھائی اب پہلے کی طرح بہنوں کو پوچھتا نہیں ھے اور زیادہ تر اپنی بیگم کے ساتھ ھی رھتا ھے، اور یہ حقیقت بھی ھے، لازمی بات ھے کہ وہ لڑکی اپنا گھر بار چھوڑ کر آتی ھے، کس لئے،؟؟؟؟! اور والد کو تو ھر طرف سنبھالنا پڑتا ھے، اور بیٹیاں تو اپنے والد کی لاڈلیاں ھوتی ھیں اور اپنے والد سے بہت زیادہ محبت کرتی ھیں، گھر میں بھابھی کے آنے کے بعد ان کا بھائی بھابھی سے کھچاؤ بڑھ جاتا ھے اور یہ والد یا والدہ کو قطعاً برداشت نہیں ھوتا، جس کی وجہ سے گھر کے ماحول میں بدمزگی شروع ھو جاتی ھے،!!!!!!
اور بھی بہت سی باتیں ھیں، جو اپنی زندگی کا کڑوا سچ ھیں، جن کو لے کر ھم سب نے چلنا ھے، اگر ھم جذبات سے کام لیتے ھیں تو گھر کا نظام بگڑ جاتا ھے، اور دماغ سے سوچ کر مصلحتاً گھر میں ایک اچھی فضا کو قائم رکھا جائے، تو زندگی بہت سہل اور پرسکوں ھو سکتی ھے، اور یہی ھمارا اس دنیا میں امتحان بھی ھے،!!!!!