بچپن کی یادیں۔۔

حاتم راجپوت

لائبریرین
یہ تحریر ایک صاحب نے فیس بک پر شیئر کی ہے اور میں اسے یہاں نقل کر رہا ہوں لیکن میرے بچپن کی یادوں کی بھرپور عکاسی ہے اور شاید آپ سب میں سے بھی بہت سوں کی ہو۔۔

میں 80 کی دھائی میں پیدا ہوا۔

جب سب سے مشہور کھیل “چھپن چھپائی“ ، “برف پانی “ اور “اونچ نیچ“ ہوتے تھے۔

جب سب سے بہترین میٹھے “پولکا“ ، “پاپ کارن“ “جوبلی“ اور “میچل ٹافی“ ہوتے تھے۔

جب پیپسی چھ روپے کی ہوا کرتی تھی۔

جب ہم ساڑھے سات بجے اسکول جانے سے پہلے پی ٹی وی پر کارٹون دیکھتے تھے۔

اور

شام سات بجے “ننجا ٹرٹلز“ اور “کیپٹن پلینٹ“ دیکھتے تھے۔

جب ہمیں موویز دیکھنے کی اجازت نہ ہوتی تھی اور ہم پھر بھی کسی طرح مینج کر لیتے تھے۔

جب ہمارا بہترین اثاثہ “ببل گمرز شوز“ ہوتے تھے۔

جب پچاس روپے عیدی ملنے کا مطلب ہوتا تھا کہ آپ امیر ہو گئے ہیں۔

جب ہم “ اکڑ بکڑ بمبے بو “ سے فیصلے کیا کرتے تھے۔

جب ہمارے لیے سب سے خوفناک چیزیں “انجیکشنز“ ، “تاریک کمرے“ اور “قاری صاحب“ ہوا کرتے تھے۔

جب “ ونڈر بریڈ کی بی ایم ایکس سائیکل “ پورے محلے میں جیلسی کا سبب ہوتی تھی۔

جب کرکٹ کھیلتے ہوئے اصول ہوا کرتا تھا کہ گھر میں جانا آؤٹ ہے اور جو مارے گا وہی لے کر آئے گا۔

بچگانہ لیکن خالص اور بہترین یادیں۔

نئی نسل شاید یہ چیزیں کبھی انجوائے نہیں کر پائے گی۔

(میں یہ سب پڑھ کر اور یاد کر کے ایک دم سے بہت اداس ہو گیا ہوں )
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
بہت خوب!
یہ سب کچھ پڑھ کر واقعی بچپن یاد آنے لگتا ہے۔ کتنا شاندار تھا وہ وقت! :)
بلا شک۔۔۔ بہت ہی شاندار ،،، لیکن میں تو nostalgia کا مریض ٹحہرا صاحب۔۔ ذرا کوئی یاد آئی نہیں بچپن کی اور میں لیٹ گیا اُداس ہو کے۔۔ :(
 

شمشاد

لائبریرین
بہت خوب یادیں ہیں۔

نئی نسل کی یادیں کچھ اسطرح ہوا کریں گی۔

میرے پاس فلاں ٹیبلٹ تھا۔
میرے پاس فلاں سمارٹ فون تھا۔
میرے عیدی اتنے ہزار ہوئی تھی، تمہاری عیدی کتنے ہزار ہوئی تھی۔ میری پھوپھو نے پورے پانچ ہزار عیدی دی تھی۔
وغیرہ وغیرہ۔

اس زمانےمیں ۵۰ روپے واقعی بہت ہوتے تھے۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
بہت خوب یادیں ہیں۔

نئی نسل کی یادیں کچھ اسطرح ہوا کریں گی۔

میرے پاس فلاں ٹیبلٹ تھا۔
میرے پاس فلاں سمارٹ فون تھا۔
میرے عیدی اتنے ہزار ہوئی تھی، تمہاری عیدی کتنے ہزار ہوئی تھی۔ میری پھوپھو نے پورے پانچ ہزار عیدی دی تھی۔
وغیرہ وغیرہ۔

اس زمانےمیں ۵۰ روپے واقعی بہت ہوتے تھے۔
جی بجا فرمایا۔۔۔ دکھ اس بات کا ہے کہ آج کل خوشی بھی مشینی ہو کر رہ گئی ہے، تب عید گاہ جانے والے رستے کو صاف کرتے ہوئے چونے سے خوش آمدید لکھنے کی جو خوشی ہوتی تھی اس کے آگے آج کل کی خوشیاں بہت چھوٹی نظر آتی ہیں۔ نہا دھو کر نئی لیکن سادہ سی شلوار قمیض پہنتے تھے اور امی بالوں کو سرسوں کا تیل لگا کر کنگھی کرتی تھیں اور جائے نماز بغل میں دابے یہ جا رہے ہیں نانا ابا کے ساتھ۔۔

اور آج کل کے زیادہ تر بچوں نے جینز کی انتہائی تنگ پتلون کے ساتھ رنگ برنگی ٹی شرٹس جن پر انگلش میں اوٹ پٹانگ سے جملے لکھے ہوتے ہیں پہن رکھی ہوتی ہیں اور ہاتھوں میں آئی فون پکڑے ہوتے ہیں۔
جسٹن بیبر کے گانے سنتے ہیں اور پِٹ بل کے rap پر تھرکتے ہیں۔۔ بہت سی باتیں اور بھی ہیں لیکن یہ ہوتا ہے اب کی عیدوں میں،،، تو دکھ ہوتا ہے اور احساس ِزیاں بھی کہ ہم نےوقت کے ساتھ کیسی کیسی حسین اور خالص چیزیں کھو دیں۔۔
 
آخری تدوین:

عاطف بٹ

محفلین
بلا شک۔۔۔ بہت ہی شاندار ،،، لیکن میں تو nostalgia کا مریض ٹحہرا صاحب۔۔ ذرا کوئی یاد آئی نہیں بچپن کی اور میں لیٹ گیا اُداس ہو کے۔۔ :(
ناسٹلجیا تو مجھے سیالکوٹیوں کا خاصہ لگتا ہے اور خاصا لگتا ہے! :)
بندہء بڑی چیز کا آبائی تعلق بھی سیالکوٹ سے ہی ہے۔ ;)
 

عاطف بٹ

محفلین
ارے واہ۔۔۔ آپ نے پہلے کبھی تذکرہ نہیں کیا۔۔ تو کس علاقہ سے ہیں جناب۔۔۔ ؟؟
کشمیر سے مہاجرت کے بعد ہمارا پہلا پڑاؤ بھوپال والا کے قریب ایک چھوٹے سے گاؤں میں تھا۔ پھر باقی عزیز و اقارب بھی آتے گئے اور قریب کے علاقوں میں آباد ہوتے گئے جن میں سے زیادہ تر نے جامکے چیمہ کو اپنا مسکن بنایا۔ ہم تو پانچ، چھ دہائیاں پہلے سفر کے اگلے مرحلے میں لاہور آگئے تھے مگر رشتےداروں کی اچھی خاصی تعداد اب بھی ان علاقوں میں آباد ہے۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
کشمیر سے مہاجرت کے بعد ہمارا پہلا پڑاؤ بھوپال والا کے قریب ایک چھوٹے سے گاؤں میں تھا۔ پھر باقی عزیز و اقارب بھی آتے گئے اور قریب کے علاقوں میں آباد ہوتے گئے جن میں سے زیادہ تر نے جامکے چیمہ کو اپنا مسکن بنایا۔ ہم تو پانچ، چھ دہائیاں پہلے سفر کے اگلے مرحلے میں لاہور آگئے تھے مگر رشتےداروں کی اچھی خاصی تعداد اب بھی ان علاقوں میں آباد ہے۔
اس محفل میں جب اپنے آس پاس رہنے والے بھی ملتے ہیں تو بہت اچھا احساس ہوتا ہے۔چلیے صاحب اب آپ ادھر کے مکیں تو نہ رہے لیکن ایک تاریخی سا رشتہ تو ضرور ہے سیالکوٹ سے آپکا بھی۔۔
جامکے چیمہ جانے کا کبھی اتفاق تو نہیں ہوا لیکن ڈسکہ جاتے ہوئے قریب سے گزرے ضرور ہیں۔۔۔ :)
 

عاطف بٹ

محفلین
اس محفل میں جب اپنے آس پاس رہنے والے بھی ملتے ہیں تو بہت اچھا احساس ہوتا ہے۔چلیے صاحب اب آپ ادھر کے مکیں تو نہ رہے لیکن ایک تاریخی سا رشتہ تو ضرور ہے سیالکوٹ سے آپکا بھی۔۔
جامکے چیمہ جانے کا کبھی اتفاق تو نہیں ہوا لیکن ڈسکہ جاتے ہوئے قریب سے گزرے ضرور ہیں۔۔۔ :)
میں اپنے ایک کزن سے آپ کے گاؤں کے بارے میں سن رکھا ہے کہ اس کا شاید کوئی دوست رہتا ہے وہاں۔ ویسے سیالکوٹ زیادہ دور نہیں ہے، سو میل ملاقات کا وسیلہ تو کوئی نکل ہی سکتا ہے۔ :)
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
میں اپنے ایک کزن سے آپ کے گاؤں کے بارے میں سن رکھا ہے کہ اس کا شاید کوئی دوست رہتا ہے وہاں۔ ویسے سیالکوٹ زیادہ دور نہیں ہے، سو میل ملاقات کا وسیلہ تو کوئی نکل ہی سکتا ہے۔ :)
جی ضرور۔۔ میں تو دعا گو ہوں کہ وسیلہ نکلے اور ضرور نکلے اور جلد نکلے۔۔۔ :)
تصویریں تو آپ نے دیکھ ہی رکھیں ہیں۔ ضرور آئیے گا آپ کو گاؤں کی سیر کرائیں گے۔۔۔ :)
 

عاطف بٹ

محفلین
جی ضرور۔۔ میں تو دعا گو ہوں کہ وسیلہ نکلے اور ضرور نکلے اور جلد نکلے۔۔۔ :)
تصویریں تو آپ نے دیکھ ہی رکھیں ہیں۔ ضرور آئیے گا آپ کو گاؤں کی سیر کرائیں گے۔۔۔ :)
ہم تو جناب پیدائشی آوارہ گرد ہیں، سو کسی بھی دن آپ کو فون کر کے حاضر ہوجائیں گے۔ :)
 

عمراعظم

محفلین
واہ ! بہت خوب۔۔۔۔ سچی اور پاکیزہ خوشیاں ہوا کرتی تھیں ،جو اب مادیت کے پہاڑ تلے دفن ہوکر اپنی افادیت اور سچی خوشی کھوتی جا رہی ہیں۔
 

نایاب

لائبریرین
ابھی اداس ہونے کا وقت نہیں ہے اپنے پاس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ذرا کھاپی موج منالیں ۔ پھر کھو جائیں گے بچپن کی یادوں میں ۔۔۔۔۔۔۔۔
 

زبیر مرزا

محفلین
ہر دور کی اپنی سوغاتیں ہوتی ہیں
ہرعہد کی اپنی باتیں ہوتی ہیں
لہذا آج کے بچے جو دورگذار ہیں وہ ان کے لیے کل یادگار اور سوہانا ہوگا
 

ظفری

لائبریرین
کچھ ادوار ایسےہوتے ہیں کہ جب میسر ہوں تو آپ خوب لطف اندوز ہوتے ہیں ۔ مگر بچپن ایک ایسا دور ہے کہ جب گذر جاتا ہےتو تب اُسے یاد کرکے لطف اندوز ہوا جاتا ہے ۔
میرے بچپن کے دن ، کتنے اچھے تھے دن ۔۔۔۔۔ !!!
 
Top