بچپن کے کرکٹ رولز۔۔۔

428800_461060360593136_1892043444_n.jpg
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
کوئی فریق اپنی باری لیکر بھاگ نہ جائے، اس بات کا تدارک کیسے کیا جاتا تھا یہ بھی بتائیے۔۔۔ :D
جس کا بال بیٹ ہوتا تھا ظاہر ہے اس کی پہلی باری ہوتی تھی اور اسکی تصدیق تو انیس بھائی نے بھی کر دی ہے اگر اس کے بعد بھی جو باری کر کے بھاگ جائے تو اگلی دفعہ اس کو نہیں کھیلایا جاتا تھا
 
یوں بھی کیا جاتا تھا کہ جس بات کو ایک نہایت فضول قسم کی گالی سمجھا جاتا تھا، اسکا ایک ہوائی فائر کیا جاتا تھا اور ممکنہ طور پر باری لیکر بھاگنے والے فریق کو اس صورت میں اس گالی کا مصداق ٹھہرا لیا جاتا تھا :D
 

باباجی

محفلین
کیا یاد کروادیا سر جی
کراچی میں بہت کرکٹ کھیلی
یہ تمام رولز تھے اس وقت
لڑائیاں بھی بہت ہوئیں اور آزادانہ بلے اور وکٹ کا استعمال کیا
اور رمضان میں نائٹ میچز بہت کھیلے
اور پھر ِغمِ روزگار نے ایسا جکڑا کہ
اب یہاں آکر ہی وہ وقت یاد آیا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
میں یہ سوچ رہا تھا کہ جیسے انڈیا میں آئی سی بی یعنی انڈین کرکٹ بورڈ ہے، اس کے متوازی پرائیوٹ سیکٹر میں بی سی سی آئی بنی ہوئی ہے، اسی طرح پاکستان میں شاید پی سی سی آئی ہو :)
پاکستان والوں کو کچھ نہ کہیے گا۔
 
زبردست واقعی ایسا ہی کیا کرتے تھے اور میں تو وٹّا بول کروایا کرتی تھی :heehee:

عینی اپنی جگہ ٹھیک کہ رہی ہیں۔سرائیکی علاقوں میں اسے وٹا ہی کہا جاتا ہے۔مطلب "تھرو بال" کرانا۔"چکنگ" بھی کہتے ہیں جسے۔
 
Top