اس پر زیادہ بات تو نہیں کرسکتا مگر ایک بات ذہن میں آتی ہے کے ایک اسلامی معاشرے میں ( ہمارا موجودہ ) وہ تمام برائیاں ملیںگی جس کی ممانعت ہے ایک دو کا ذکر کردوں ..جیسے سود - گانا بجانا - اصراف تو ہمیں علم ہے ان سب باتوں کا مگر شاید معرفت کی کمی ہے مانتے ہیں مگر پہچانتے نہیں . . .
اس کی وجہ یہ ہے کہ معاشرے میں دو طرح کے لوگ ہیں
ایک وہ جو سوچے سمجھے بغیر ایمان لے آتے ہیں لیکن یہ زبانی کلامی ایمان ہوتا ہے سو وہ احکامات کو اگر چہ تسلیم کرتے ہیں لیکن عمل نہیں کرتے
دوسرے وہ جو تفہیم کے بغیر تسلیم کے قائل نہیں ہوتے ان عقل پرستوں کو سمجھانا ہمارے ملاؤں کے بس کی بات نہیں لہذا وہ برملا احکامات کا بھی تمسخر اڑاتے ہیں تسلیم بھی نہیں کرتے
باقی انسان خسارے میں سے اس بات سے کیا انکار
کل میرا پرچہ ہے مجھے معلوم ہے کہ اس وقت پڑھنا میرے لئے فائدہ مند ہے لیکن میں یہاں محفل پر آپ سے بات کر رہا ہوں
اب اس ذرا سی بات کا مجھے علم بھی ہے معرفت بھی ہے اور اگہی بھی لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسے کیا نام دیجئے گا؟