arifkarim
معطل
پاکستان، بھارت اور چین کا جو اس آبادی کے بم نے بیڑا غرق کیا ہے کیا یہ بھی مغربی پراپیگنڈہ ہے؟آبادی کا بم، محض مغربی پراپیگنڈہ
پاکستان، بھارت اور چین کا جو اس آبادی کے بم نے بیڑا غرق کیا ہے کیا یہ بھی مغربی پراپیگنڈہ ہے؟آبادی کا بم، محض مغربی پراپیگنڈہ
اس میں ہمارا ہی قصور ہےکہ ہم اسلام کے ایثار، قربانی،ہمدردی اور ایمانداری جیسے عظیم جذبوں سے عاری ہو چکے ہیں۔ جس کی سزا یہ دی جا رہی ہے۔ہمارے اپنے ملک کے کروڑؤں عوام کے پاس پہننے کو کپڑے ہین نا کھانے کو روٹی ۔ یہ وہی پاکستان ہے جہاں ہر چیز وافر تھی جب آبادی 10 کروڑ تھی ۔ اب کیا بچا ہے کوئی جواب دے گا ؟ سوائے انسانوں کے ایک جنگل کے جن کا نا کوئی مستقبل ہے نا ہی کسی سنہرے مستقبل کی امید
زندگی اللہ تعالیٰ ہی دیتا ہے۔ اور موت بھی۔ اور ان کی روزی کا ذمہ بھی اللہ تعالیٰ نے لیا ہے۔دنیا کو مارو گولی ہمارے اپنے ملک کو ہی دیکھ لو ۔ ان کو زندگی دینے سے پہلے کسی نے سوچا تھا ان کو کیا کھلایا پلایا جائے گا اور کونسے وسائل کے دم پر ان کو دنیا مین لایا گیا ؟
تو کھانا بھی دے نا خدا ساتھ میں یہاں تو کروڑوں مر گئے بھوک سے 10 سال میںزندگی اللہ تعالیٰ ہی دیتا ہے۔ اور موت بھی۔ اور ان کی روزی کا ذمہ بھی اللہ تعالیٰ نے لیا ہے۔
[AYAH]لا تقتلوا اولادکم خشیۃ املاک۔ نحن نرزقہم و ایاکم۔[/AYAH]
[AYAH]نحن نرزقکم و ایاھم۔[/AYAH]
اپنی اولاد کو مفلسی کے خوف سے نہ مارو۔ ہم ہی ان کو بھی اور تمہیں رزق دیتے ہیں۔ ہم ہی تمہیں اور ان کو رزق دیتے ہیں۔
[AYAH]وما من دابۃ فی الارض الا علی اللہ رزقھا[/AYAH]
زمین پر چلنے والا ہر جاندار کی روزی کا ذمہ اللہ پر ہے۔
[ARABIC]الا ان نفسا لن تموت حتی تستکمل رزقھا[/ARABIC]
جان لو کہ کوئی جان اس وقت تک نہیں مرتی جب تک اپنا رزق مکمل نہ کر لے (الحدیث)
یہ لوگ سب چیزیں اگنور کر کے صرف مذہب پر ٹکے بیٹھے ہیں اللہ نے عقل بھی دی تھی جس کے یہ دشمن بن گئے ۔ دنیا کے ہر مذہب ہر نسل ہر رنگ کے آدمی غربت بھوک افلاس بے روز گاری کاٹ رہے ہین اس مسئلے کو مذہبی یا اسلامی نقطے سے دیکھنا ہی جہالت ہے ۔ یہ عالمگیر مسئلہ ہے اور اس مین مذہب کی نہیں پلاننگ کی تعلیم کی شعور کی ضرورت ہے ۔سیدھی سی بات ہے کہ جب ہم کسی فرم میں یا کسی کاروبار میں تھوک کے حساب سے بندے بھرتی کرتے جائیں گے جن کے پاس نہ تعلیم ہوگی اور نہ ہی تجربہ اور نہ ہی سرمایہ، تو اس فرم یا حال وہی ہوگا جو پی آئی اے یا دیگر پاکستانی سرکاری اداروں کا ہو چکا ہے۔ اسی طرح کسی بھی ملک میں تھوک کے حساب سے شرح پیدائش بڑھانے پر تو توجہ ہو لیکن ان کی مناسب تربیت اور تعلیم وغیرہ کا خیال نہ رکھا جائے تو یہی کچھ ہوگا۔ باقی ہر بندے کی اپنی سمجھ ہے
درست کہا۔وسائل کی غیر منصافانہ تقسیم موجودہ غربت کی ذمہ دار ہے، وسائل بے پناہ ہیں مگر غریب کے لیے صرف مسائل ہیں۔ یاد رہے میں بھی اپنے حوالے سے چادر دیکھ کر پاؤں پھیلانے کا قائل ہوں مگر انسانوں کی پیدائش کو غربت کی وجہ قرار دینا کسی صورت درست نہیں۔ زیادہ دور نہ جائیں زرداری کی سوئس بینکوں میں پڑی دولت واپس لائیں اسے استعمال کریں،اس سے تعلیمی ادارے بنائیں، انکے معیار کو اعلٰی کریں، انڈسڑی لگائیں، غریبوں کو وہاں کھپائیں تو خود ہی دیکھ لیں گے کے اس چھوٹے سے اقدام سے ہی کتنے غریب، غربت سے نکل کر انسانوں جیسی زندگی بسر کرنے کے قابل ہو سکتےہیں