بڑی بڑی خوشیاں

نیلم

محفلین
‎* بڑی بڑی خوشیاں :) :)

خوشی جس قدر خوبصورت ہے اتنی ہی سادہ اور معصوم بھی ہوتی ہے.
اس سے پیار کرنے والے اس کے ساتھ ملنے کا وقت اور جگہ طے کر لیں تو یہ ملنے آتی ضرور ہے.
دھوکہ نہیں کرتی یہ کسی کے ساتھ.

لیکن اس سے پیار کرنے والوں نے اس کے بے جا ناز اٹھا اٹھا کر اسے بگاڑنے کی ٹھان رکھی ہے.

اسے ملنے بلانے کو بڑے بڑے events arrange کرنے میں لگے رہتے ہیں.
اس کے رہنے بسنے کو luxurious placese ڈھونڈتے پھرتے ہیں.
بڑی بڑی کامیابیوں كے مواقع، اور شاندار protocol کی فکر میں لگے رہتے ہیں، اور یوں وقت برباد کئے چلے جاتے ہیں.

ورنہ یہ خوشی بیچاری تو اتنی سادہ ہے کہ اچھے موسم کا لطف اٹھانے کے بہانے چلی آتی ہے.
خود اپنی ہی صورت دیکھ، بنانے والے کی صناعى پہ شکرگزار ہو رہے ہوں تو بھی یہ پہلو میں آ کھڑی ہوتی ہے.
کسی پیارے کی غیر متوقع ملاقات پہ،
یا کسی پرانے ہمجولی کے سر راہ ٹکرا جانے پر تو سمجھو یہ بھی ہوا کے جھونکے کی طرح آتی ہے کہیں سے،
اور سانسوں کے رستے ہوتی ہوئی بیچ دل میں اتر کے بیٹھ جاتی ہے.
کسی ننھے بچے کی کھلکھلاہٹ پر یا بھولی سی شرارت دیکھ ہونٹوں پہ مسکان کا روپ دھارے نہ آ بیٹھے یہ تو ممکن ہی نہیں...

اس لئے ہمیں خوشی کو بلانے کے لئے زیادہ تکلفات میں نہیں پڑنا چاہیے...
یہ تو بڑی ہی بھلی مانس ہے، بڑی ہی سادہ اور معصوم.
کچھ حاصل نہ ہو گا اسے بگاڑ کر...
(شکریہ ٹو اردو ناولز پی ڈی ایف )
 
آپ نے بالکل درست فرمایا اس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ دور میں ہر انسان دولت جمع کرنے کی دوڑ میں شامل ہو گیا ہے۔ وہ صرف خوشیئ بے محض تلاش کرنے میں لگا ہے۔ مادی اشیاء جمع کرنے میں لگا ہے۔ ہر انسان یہی سوچتا ہے کہ تھوڑا اچھا پیسہ جمع کر لوں۔ اپنے کاروبار کو آگے بڑھا لوں، پھر میرے پاس سب کچھ ہو گا۔وہ مانتا ہے کہ پرماتما کو تو کبھی بھی حاصل کیا جا سکتا ہے، آج میں اپنی ساری دنیا بھر کی ضرورتیں پوری کر لوں. پھر خدا کو بھی منا لوں گا، لیکن وہ اس بات کی طرف توجہ ہی نہیں دینا چاہتا کہ ایسا کرتے کرتےوہ ایک دن بوڑھا بھی ہو جائے گا، اور اس کا جسم، تن من سب ساتھ چھوڑنے لگے گا۔ تب وہ خدا کو پانے کے قابل بھی نہیں رہ پائے گا۔آج کا انسان پیسے اضافہ کرنے کے چکر میں جس خدا کو پا کر سب کچھ پایا جا سکتا ہے، اسے چھوڑتا جا رہا ہے اور جس دولت کو پا کر انسان سب کچھ کھو دیتا ہے اس کو جمع کرنے میں لگ گیا ہے۔
لیکن کچھ عمل ایسے بھی ہیں جن کو اپناكر آپ اپنی مسرت کو قائم رکھتے ہوئے اللہ کو پا سکتے ہیں۔
* زندگی میں کبھی بھی خود کی خوشی کے لیے ماں باپ کو دکھی نہ کریں۔
* دولت کے پیچھے نہ بھاگ کر اپنے خاندان اور بچوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔
* خوشی حاصل کرنے کے لئے یہ نہ سوچیں کہ لوگ کیا کہیں گے؟ جو آپ کے ذہن میں ہیں، وہی کریں۔
* مسلسل خدا کی عبادت کرتے رہیں۔دعا کرنے سے کشیدگی کم ہوتی ہےاورمنفی خیالات سےآپ دور چلے جاتے ہیں۔
* اگر دل پاک ہے تو خدا بھی آپ کی مدد کرتا ہے، جس سے آپ کا اعتماد بڑھتا ہے۔
* نیک کام کرنے میں بہت خوشی ملتی ہے. اس لئے نیکی کی عادت ڈالیں غریب، بے سہارا لوگوں کی مدد کریں۔
اللہ ہم سب کو اسکی توفیق دے۔
 

نیلم

محفلین
آپ نے بالکل درست فرمایا اس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ دور میں ہر انسان دولت جمع کرنے کی دوڑ میں شامل ہو گیا ہے۔ وہ صرف خوشیئ بے محض تلاش کرنے میں لگا ہے۔ مادی اشیاء جمع کرنے میں لگا ہے۔ ہر انسان یہی سوچتا ہے کہ تھوڑا اچھا پیسہ جمع کر لوں۔ اپنے کاروبار کو آگے بڑھا لوں، پھر میرے پاس سب کچھ ہو گا۔وہ مانتا ہے کہ پرماتما کو تو کبھی بھی حاصل کیا جا سکتا ہے، آج میں اپنی ساری دنیا بھر کی ضرورتیں پوری کر لوں. پھر خدا کو بھی منا لوں گا، لیکن وہ اس بات کی طرف توجہ ہی نہیں دینا چاہتا کہ ایسا کرتے کرتےوہ ایک دن بوڑھا بھی ہو جائے گا، اور اس کا جسم، تن من سب ساتھ چھوڑنے لگے گا۔ تب وہ خدا کو پانے کے قابل بھی نہیں رہ پائے گا۔آج کا انسان پیسے اضافہ کرنے کے چکر میں جس خدا کو پا کر سب کچھ پایا جا سکتا ہے، اسے چھوڑتا جا رہا ہے اور جس دولت کو پا کر انسان سب کچھ کھو دیتا ہے اس کو جمع کرنے میں لگ گیا ہے۔
لیکن کچھ عمل ایسے بھی ہیں جن کو اپناكر آپ اپنی مسرت کو قائم رکھتے ہوئے اللہ کو پا سکتے ہیں۔
* زندگی میں کبھی بھی خود کی خوشی کے لیے ماں باپ کو دکھی نہ کریں۔
* دولت کے پیچھے نہ بھاگ کر اپنے خاندان اور بچوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔
* خوشی حاصل کرنے کے لئے یہ نہ سوچیں کہ لوگ کیا کہیں گے؟ جو آپ کے ذہن میں ہیں، وہی کریں۔
* مسلسل خدا کی عبادت کرتے رہیں۔دعا کرنے سے کشیدگی کم ہوتی ہےاورمنفی خیالات سےآپ دور چلے جاتے ہیں۔
* اگر دل پاک ہے تو خدا بھی آپ کی مدد کرتا ہے، جس سے آپ کا اعتماد بڑھتا ہے۔
* نیک کام کرنے میں بہت خوشی ملتی ہے. اس لئے نیکی کی عادت ڈالیں غریب، بے سہارا لوگوں کی مدد کریں۔
اللہ ہم سب کو اسکی توفیق دے۔
آپ کا بہت شکریہ اتنی شیئرنگ کے لیئے
 

مہ جبین

محفلین
بالکل درست ہے
چھوٹی چھوٹی خوشیاں مل کر ہی ہماری زندگی کو پرسکون بناتی ہیں
بس بات ہے اسکی صحیح وقت پر قدر کرنے کی
بہت خوب نیلم
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
بہت خوب!
واقعی ایسا ہی ہے خوشی تو در حقیقت ہمارے اندر چھپی ہوتی ہے لیکن ہم اسے دور دراز باہر کی دنیا میں تلاش کرتے ہیں۔۔۔۔
کتنے ہی چھوٹے چھوٹے لمحے جو ہمارے آس پاس بکھرے ہوتے ہیں انہیں نظر انداز کرکے کسی بڑی خوشی کا انتظار کرتے ہیں اور پھر ان لمحوں کو بھی کھو دیتے ہیں۔۔۔۔
خوشی تو انمول احساس کا نام ہے نازک اور معصوم ۔۔۔۔! ٹھنڈی ہوا کے جھونکے میں پوشیدہ۔۔۔ٹھنڈا پانی پی کر ہونے والے فرحت کے احساس میں پوشیدہ۔۔۔۔کسی خوبصورت منظر میں ۔۔کسی دلکش تحریر میں۔۔۔کسی مسکراہٹ میں
یہیں آس پاس تو اسے واقعی مہنگا نہیں کرنا چاہیئے کہ مہنگی چیزیں دسترس سے دور ہوجاتی ہیں۔۔۔۔۔
 

عمراعظم

محفلین
یہ خوشی کون ہے بھئی؟؟؟:idontknow:
انیس بھائی ہیں بہت سے۔ مثلا"
خوشی محمد۔۔۔۔۔۔۔ اکثر ’اداس رہتے ہیں۔
خوشنودی۔۔۔۔۔ خوشخبری کی تلاش میں ہیں۔
خوشنود۔۔۔۔۔'' " " " " " " "
خوش حال خان ۔۔۔۔۔۔۔ بد حالی سے پریشان ہیں۔
وغیرہ وغیرہ۔
 
Top