امجد علی راجا
محفلین
استادِ محترم الف عین کی ایک لاجواب غزل پر ہاتھ صاف کیا ہے اور لطف کی بات یہ ہے کہ انہی سے اصلاح بھی لی ہے
گم سم سا جو بیٹھا ہوں بڑی دیر سے چپ ہوں
بیگم کا لتاڑا ہوں بڑی دیر سے چپ ہوں
سسرال کے طعنوں کو بھی ہنس کھیل کے ٹالو
آخر یہی سمجھا ہوں بڑی دیر سے چپ ہوں
کنفیوژ پولیس والے ہیں چھترول بھی کر کے
گونگا ہوں کہ بہرہ ہوں بڑی دیر سے چپ ہوں
اک لفظ پڑوسن کو کہا ہو تو قسم ہے
منڈھیر پہ بیٹھا ہوں بڑی دیر سے چپ ہوں
بیگم کی ہے اک آنکھ بھری بزم میں مجھ پر
سہما ہوا طوطا ہوں، بڑی دیر سے چپ ہوں
بولوں تو سہی، منہ نہ کہیں بند کرا دیں
اس خوف سے الجھا ہوں بڑی دیر سے چپ ہوں
بیگم نے لتاڑا ہے بھلا کیسے بتاؤں
دل کھول کے رویا ہوں بڑی دیر سے چپ ہوں
حق بات کی ملتی ہے سزا موت جہاں پر
اس ملک سے آیا ہوں بڑی دیر سے چپ ہوں
مدیر کی آخری تدوین: