زین
لائبریرین
یہ لو ہمارے والوں نے بھی کچھ ہمت دکھادی ہے
بھارت اگر کشیدگی بڑھاتا رہا تو مغربی سرحدوں پرتعینات ایک لاکھ فوجی مشرقی سرحد پربھیج دینگے ، عسکری قیادت
ممبئی حملوں میں بھارت نے اب تک پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا، صحافیوں سے بات چیت
اسلام آباد ............
عسکری قیادت نے نیٹو اور امریکہ پر واضح کیا ہے کہ بھارت اگر کشیدگی بڑھاتا رہا تو دہشتگردی کے خلاف جنگ پاکستان کی پہلی ترجیح نہیں رہے گی اورپاکستان مغربی سرحدوں پر تعینات ایک لاکھ کے قریب فوج مشرقی سرحد پر منتقل کر دے گا ،
ایک خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج اور آئی ایس آئی کے اعلی سطحی ذرائع نے اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ پرناب مکھر جی نے پاکستانی حکام کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھی اور بھارت کے ایئر ڈیفنس کو ہائی الرٹ کردیا گیا تھا جبکہ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں ملوث افراد کی جڑیں ہمسایہ ملک میں ہے جس کے باعث ڈی جی آئی ایس آئی کو بھارت نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا، نجی ٹی وی کے مطابق ان تمام معاملات کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستانی حکام نے نیٹو اور امریکہ پر واضح کردیا ہے کہ اگر بھارت کی طرف سے اس معاملے کی آڑ میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کوبند نہ کیا گیا تو ایسی صورت میں قبائلی علاقوں میں موجود ایک لاکھ سے زائد فوج کووہاں سے منتقل کر کے مشرقی علاقے میں پاک بھارت سرحد پر تعینات کردیا جائے گا ، ذرائع کے مطابق یہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر بھارت کشیدگی بڑھاتا رہا تو دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ پاکستان کی پہلی ترجیح نہیں رہے گی اور جنگ کی صورت میں زیادہ نقصان بھارت ہی کو ہوگا کیونکہ بھارت کی معیشت پاکستان سے زیادہ بڑی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقوں میں ہونے والے واقعات میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں ، را ان علاقوں میں پیسہ اوراسلحہ فراہم کررہی ہے جس کا ثبوت موجود ہے ، قبائلی علاقوں سے فوری طور پر فوج کی واپسی کے اثرات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر اعلی سطح کے ذرائع نے کہا کہ فوج کی منتقلی کی صورت میں ان علاقوں میں دہشتگروں کے ساتھ امن معاہدہ ہوسکتا ہے ، جس کے بعد معمولات زندگی اتنے متاثر نہیں ہونگے ، ذرائع کے مطابق پاکستان کا کوئی بھی ادارہ ممبئی حملوں میں ملوث نہیں ہے اور نہ ہی بھارت کی طرف سے کوئی ثبوت فراہم کیا گیا ہے ، بھارت میںایک مقامی تنظیم سٹوڈنٹ آف انڈیا کا ایک ونگ انڈین مجاہدین کا لیڈر عبدالسبحان ایک مضبوط اور با اثر شخص ہے اس کے پاس ساٹھ ہزار تک شرپسند موجود ہیں جبکہ چھ ہزارایسے افراد بھی ہیں جو ان کی مالی اورسیاسی مدد کرتے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے اندورنی حالات خراب ہیں اور کوئی بھی مقامی تنظیم ایسی کارروائیاں کرسکتی ہے ، جبکہ بھارت حکام دوسرے ممالک پر الزام لگا رہی ہے ۔
بھارت اگر کشیدگی بڑھاتا رہا تو مغربی سرحدوں پرتعینات ایک لاکھ فوجی مشرقی سرحد پربھیج دینگے ، عسکری قیادت
ممبئی حملوں میں بھارت نے اب تک پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا، صحافیوں سے بات چیت
اسلام آباد ............
عسکری قیادت نے نیٹو اور امریکہ پر واضح کیا ہے کہ بھارت اگر کشیدگی بڑھاتا رہا تو دہشتگردی کے خلاف جنگ پاکستان کی پہلی ترجیح نہیں رہے گی اورپاکستان مغربی سرحدوں پر تعینات ایک لاکھ کے قریب فوج مشرقی سرحد پر منتقل کر دے گا ،
ایک خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج اور آئی ایس آئی کے اعلی سطحی ذرائع نے اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ پرناب مکھر جی نے پاکستانی حکام کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھی اور بھارت کے ایئر ڈیفنس کو ہائی الرٹ کردیا گیا تھا جبکہ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں ملوث افراد کی جڑیں ہمسایہ ملک میں ہے جس کے باعث ڈی جی آئی ایس آئی کو بھارت نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا، نجی ٹی وی کے مطابق ان تمام معاملات کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستانی حکام نے نیٹو اور امریکہ پر واضح کردیا ہے کہ اگر بھارت کی طرف سے اس معاملے کی آڑ میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کوبند نہ کیا گیا تو ایسی صورت میں قبائلی علاقوں میں موجود ایک لاکھ سے زائد فوج کووہاں سے منتقل کر کے مشرقی علاقے میں پاک بھارت سرحد پر تعینات کردیا جائے گا ، ذرائع کے مطابق یہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر بھارت کشیدگی بڑھاتا رہا تو دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ پاکستان کی پہلی ترجیح نہیں رہے گی اور جنگ کی صورت میں زیادہ نقصان بھارت ہی کو ہوگا کیونکہ بھارت کی معیشت پاکستان سے زیادہ بڑی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقوں میں ہونے والے واقعات میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں ، را ان علاقوں میں پیسہ اوراسلحہ فراہم کررہی ہے جس کا ثبوت موجود ہے ، قبائلی علاقوں سے فوری طور پر فوج کی واپسی کے اثرات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر اعلی سطح کے ذرائع نے کہا کہ فوج کی منتقلی کی صورت میں ان علاقوں میں دہشتگروں کے ساتھ امن معاہدہ ہوسکتا ہے ، جس کے بعد معمولات زندگی اتنے متاثر نہیں ہونگے ، ذرائع کے مطابق پاکستان کا کوئی بھی ادارہ ممبئی حملوں میں ملوث نہیں ہے اور نہ ہی بھارت کی طرف سے کوئی ثبوت فراہم کیا گیا ہے ، بھارت میںایک مقامی تنظیم سٹوڈنٹ آف انڈیا کا ایک ونگ انڈین مجاہدین کا لیڈر عبدالسبحان ایک مضبوط اور با اثر شخص ہے اس کے پاس ساٹھ ہزار تک شرپسند موجود ہیں جبکہ چھ ہزارایسے افراد بھی ہیں جو ان کی مالی اورسیاسی مدد کرتے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے اندورنی حالات خراب ہیں اور کوئی بھی مقامی تنظیم ایسی کارروائیاں کرسکتی ہے ، جبکہ بھارت حکام دوسرے ممالک پر الزام لگا رہی ہے ۔