بھارت: مسلمان ڈرائیور نے اپنے رکشہ کو ایمبولینس بنا لیا، مریض مفت ہسپتال منتقل

الف نظامی

لائبریرین

بھارت میں امتیازی سلوک کے باوجود مسلمان انسانیت کی خدمت میں آگے ہیں، بھوپال کے مسلمان ڈرائیور نے اپنے رکشہ کو ہی ایمبولینس بنا لیا، مریضوں کو مفت اسپتال منتقل کرنے لگا۔

ریاست مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال کے مسلمان ڈرائیور کی سوشل میڈیا پر خوب دھوم ہے، جاوید خان نے مشکل کی گھڑی میں رکشہ کو ایمبولینس میں تبدیل کردیا، جس میں آکسیجن سلنڈر بھی نصب کر رکھا ہے، مریضوں کو مفت ہسپتالوں تک پہنچایا جا رہا ہے، مسلمانوں کے خلاف زہر اگلتے بھارتی چینل بھی جاوید خان کی تعریف پر مجبور ہوگئے۔

واضح رہے کہ بھارت میں کورونا نے تباہی مچا رکھی ہے، مزید 3 ہزار 501 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ مہلک وائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 8 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ایک روز میں مزید 3 لاکھ 86 ہزار 925 افراد متاثر ہوئے۔ وبا کے بعد کسی بھی ملک کے یہ اب تک سب سے زیادہ یومیہ کیسز ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
متعلقہ:
میاں شیر محمد شرقپوری اور طاعون زدہ میت کا غسل اور کفن دفن
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ شرقپور شریف میں پہلی مرتبہ جب طاعون کی وبا پھیلی تھی ، ایک آدمی طاعون سے فوت ہو گیا۔ لوگ وحشت میں آئے۔ اس میت کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔ حضرت میاں صاحب علیہ الرحمہ کو اس کی اطلاع ملی تو اپ اپنے ہمراہ میاں محمد الدین صاحب پیر بھائی کو لے کر وہاں تشریف لے گئے اور خود اس کی میت کی چارپائی اٹھائی۔ اگر مسجد میں برائے غسل داخل ہوتے تو مسجد والے اندر داخل نہ ہونے دیتے اور جب باہر کسی کنوئیں پر لے جاتے تو زمیندار لاٹھیاں اٹھا لیتے۔ چناچہ ایک کھیت میں چارپائی رکھ کر وہاں نہلانے والا تختہ منگوایا اور پانی کے مٹکے منگوائے۔ اس میت کی برادری کے لوگ اور رشتہ دار سب دور دور کھڑے تھے۔ قریب اس کے کوئی بھی نہیں آتا تھا۔ میاں محمد الدین پانی ڈالتا جاتا اور آپ میت کو غسل دے رہے تھے۔ بعد غسل اسے کفن دیا گیا۔ پھر تمام لوگوں کے روبرو اسے چارپائی پر رکھا اور میت کی پیشانی پر آپ نے بوسہ دیا اور فرمایا ، اب تو آ جاو۔ خیر پھر لوگ قریب آگئے۔ اس کا جنازہ وغیرہ کر کے لحد میں بھی آپ نے خود اتارا۔ دفن کر کے شرقپور شریف واپس تشریف لے آئے۔
(کتاب خزینہ معرفت ، صفحہ 194 ، مولفہ صوفی محمد ابراہیم)
 
Top