بھارت ممبئی حملوں کے سلسلے میں ضرورت سے زیادہ رد عمل ظاہر نہ کرے، آصف زرداری

زین

لائبریرین
بھارت ممبئی حملوں کے سلسلے میں ضرورت سے زیادہ رد عمل ظاہر نہ کرے، آصف زرداری
بھارتی ٹی وی کو انٹرویو
نئی دہلی ........ صدرآصف علی زرداری نے خبردار کیا ہے کہ بھارت ممبئی دھماکوں کے سلسلے میں ضرورت سے زیادہ رد عمل ظاہر نہ کرے، یقین دلاتا ہوں کہ بھارت اور اس کے عوام کیخلاف وحشیانہ اور گھناﺅنے کام میں کوئی بھی پاکستانی شخص یا گروہ ملوث پایاگیا تو اس کیخلاف سخت ترین کارروائی کی جائیگی، ممبئی حملے بھارت اور پاکستان کا نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے، ہمیں دہشتگردی کیخلاف متحد ہو جانا چاہئے، آئی ایس آئی کے سربراہ کو بھارت بھیجنے کی درخواست غلط فہمی ہے، تحقیقات مکمل ہونے اور کسی نتیجے پر پہنچنے کے بعد مزید بات ہو سکتی ہے، تحقیقات میں مدد ملکی مفادات مد نظر رکھ کر کرینگے،میری جان اور ملک کو خطرہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز بھارتی ٹی وی چینل سی این این آئی بی این کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران کیا۔ صدر نے کہاکہ بھارت ممبئی دھماکوں کے سلسلے میں زیادہ رد عمل ظاہر نہ کرے ۔ انہوںنے کہاکہ میں یقین دلاتا ہوں کہ بھارت اور اس کے عوام کے خلاف وحشیانہ اور گھناﺅنے کام میں کوئی بھی پاکستانی شخص یا گروہ ملوث پایا گیا تو اس کیخلاف سخت ترین کارروائی کی جائیگی۔ صدر نے کہاکہ ممبئی حملے بھارت اور پاکستان کا نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے۔ ہمیں دہشت گردی کیخلاف متحد ہو جانا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ ٹھوس ثبوت ملے تو دہشتگردی میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کرینگے۔ انہوںنے کہاکہ میں نے بھارتی وزیراعظم کو یقین دلایا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ ممبئی حملوں کی تحقیقات میں ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے۔ صدر آصف زرداری نے کہاکہ پہلے تحقیقات مکمل ہونے دیںاور کسی نتیجے پر پہنچنے دیں پھر مزید بات ہو سکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ انٹیلی جنس ایجنسی کے درمیان ہر سطح کے تعاون کیلئے تیار ہیں۔ آئی ایس آئی کے سربراہ کو بھارت بھیجنے کی درخواست غلط فہمی ہے۔ انہوںنے کہاکہ آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کو تحقیقات میں تعاون کیلئے بھارت بھیجنے کی بات کی تھی ۔ انہوںنے کہاکہ تحقیقات میں مدد ملکی مفادات مد نظر رکھ کر کرینگے۔ آصف زرداری نے کہاکہ میری جان کو اور میرے ملک کو خطرہ ہے۔ پیپلزپارٹی پاکستان کو جدید کامیاب اور جمہوری ملک بنائےگی۔ بینظیر بھٹو شہید کا ویژن دہشتگردی ، اقتصادی مسائل سے پاک جمہوری پاکستان تھا۔
 
Top