ابن آدم
محفلین
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2021ء) : بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں اسرائیلی ایمبیسی کے قریب دھماکہ ہوا ہے،بھارتی میڈیا کے مطابق دھماکہ اسرائیلی سفارتخانے کے قریب ہوا۔دہلی پولیس دھماکے کی جگہ پر پہنچ گئی ہے۔دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔دھماکے کے نتیجے میں چار پانچ گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔۔ دہلی پولیس نے
دھماکے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ ابھی تک کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
واقعے کی تحقیقات کے لیے دہلی پولیس کا خصوصی سیل بھی موقع پر موجود ہے۔پولیس نے مزید بتایا کہ دھماکہ فٹ پاتھ پر ہوا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم دھماکے میں کچھ کاروں کی ونڈ اسکرین کو نقصان پہنچا۔واضح رہے کہ اسرائیلی سفارتخانہ دارالحکومت کے وسط میں اورنگ زیب روڈ پر واقع ہے۔
یہاں پر یہ بھی واضح ہو کہ اس وقت بھارت میں حالات بہت کشیدہ ہیں، ہندوستان کے یوم جمہوریہ کے موقع پر تاریخی لال قلعہ پر چڑھائی کرنے والے ہزاروں کسانوں نے بدھ کو ایک مرتبہ پھر دارالحکومت کے باہر ڈیرے ڈال دیے ہیں۔
دو ماہ سے جاری اس احتجاج کے سب سے پرتشدد دن گزشتہ روز مظاہروں میں ایک شخص ہلاک اور 80 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔نئے زرعی قوانین کی منسوخی کا مطالبہ کرنے والے مظاہرے اب بغاوت کی شکل اختیار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے لیے بڑا چیلنج بن گئے ہیں۔ منگل کو 10،000 سے زیادہ ٹریکٹر اور پیدل یا گھوڑوں کے پر سوار ہزاروں افراد نے دارالحکومت جانے کی کوشش کی، راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والی بسوں اور بسوں کو پار کیا اور اس دوران ان کا پولیس سے بھی سامنا ہوا جنہوں نے ان کی پیش قدمی روکنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی توپوں کا استعمال کیا۔
بھارت میں اسرائیلی ایمبیسی کے قریب دھماکہ دھماکے کے نتیجے میں قریب کھڑی گاڑیاں تباہ ہو گئیں، نوعیت کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ دہلی پولیس
دھماکے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ ابھی تک کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
واقعے کی تحقیقات کے لیے دہلی پولیس کا خصوصی سیل بھی موقع پر موجود ہے۔پولیس نے مزید بتایا کہ دھماکہ فٹ پاتھ پر ہوا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم دھماکے میں کچھ کاروں کی ونڈ اسکرین کو نقصان پہنچا۔واضح رہے کہ اسرائیلی سفارتخانہ دارالحکومت کے وسط میں اورنگ زیب روڈ پر واقع ہے۔
یہاں پر یہ بھی واضح ہو کہ اس وقت بھارت میں حالات بہت کشیدہ ہیں، ہندوستان کے یوم جمہوریہ کے موقع پر تاریخی لال قلعہ پر چڑھائی کرنے والے ہزاروں کسانوں نے بدھ کو ایک مرتبہ پھر دارالحکومت کے باہر ڈیرے ڈال دیے ہیں۔
دو ماہ سے جاری اس احتجاج کے سب سے پرتشدد دن گزشتہ روز مظاہروں میں ایک شخص ہلاک اور 80 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔نئے زرعی قوانین کی منسوخی کا مطالبہ کرنے والے مظاہرے اب بغاوت کی شکل اختیار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے لیے بڑا چیلنج بن گئے ہیں۔ منگل کو 10،000 سے زیادہ ٹریکٹر اور پیدل یا گھوڑوں کے پر سوار ہزاروں افراد نے دارالحکومت جانے کی کوشش کی، راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والی بسوں اور بسوں کو پار کیا اور اس دوران ان کا پولیس سے بھی سامنا ہوا جنہوں نے ان کی پیش قدمی روکنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی توپوں کا استعمال کیا۔
بھارت میں اسرائیلی ایمبیسی کے قریب دھماکہ دھماکے کے نتیجے میں قریب کھڑی گاڑیاں تباہ ہو گئیں، نوعیت کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ دہلی پولیس