بھارت میں انتہا پسند ہندو تنظیم کے کارکنوں نے پاکستانی مصوروں کے فن پارے پھاڑ دیئے۔۔

حاتم راجپوت

لائبریرین
163176-Paintings-1376755119-973-640x480.jpg

پھاڑی جانے والی پینٹگزمیں معروف پاکستانی آرٹسٹ منصور راہی، عرفان گل دھری، عقیل سولنگی اور ثنا ارجمند کی پینٹگز بھی شامل تھیں۔ فائل فوٹو


بھارتی شہر احمدآباد میں ہندو تنظیم کے ارکان نے پاکستان سے تعصب کا ایک اور ثبوت دیتے ہوئے آرٹ گیلری پر دھاوا بول کر پاکستانی مصوروں کے قیمتی فن پاروں کو پھاڑ ڈالا۔
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے علم بردار ملک کے شہر احمد آباد کی معروف آرٹ گیلری “احمد آباد نی گوفا” میں پاکستانی اور بھارتی مصوروں کے فن پاروں کی نمائش میں انتہا پسند ہندو تنظیم وشوا ہندو پریشد کے 10 سے زائد دہشت گردوں نے دھاوا بول دیا اور نمائش کے لئے پیش کی گئی پاکستانی مصوروں کی 30 پینٹگز کو دیواروں سے اکھاڑ کر انہیں پھاڑ دیا۔

بھارتی انتہا پسندوں کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستانی مصوروں کی تصاویر کے لیے کسی بھی آرٹ گیلری میں کوئی جگہ نہیں ہے، وہ اپنے فن کا مظاہرہ اپنے ہی ملک میں ہی کریں۔ پھاڑ دی جانے والی پینٹگزمیں معروف پاکستانی آرٹسٹ منصور راہی، عرفان گل دھری، عقیل سولنگی اور ثنا ارجمند کی پینٹگز بھی شامل تھیں ۔

حوالہ ربط۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
امن کے بہت حامی ہو لیے ہم سب۔۔ اب جنگ کی بھاشا جب خود بھارت ہی چاہتا ہے تو بہتر ہے کہ اسے منہ توڑ جواب دیا جائے۔
لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔۔
 
صرف پینٹنگ توڑنے پر جنگ کریں گے۔

ایک لاکھ سے زائد لوگ کشمیر میں شہید ہوگئے مگر پاکستانیوں کو سانپ سونگھا رہا۔ مجھے نہیں امید کہ پاکستان کی فوج جنگ کرسکتی ہے
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
صرف پینٹنگ توڑنے پر جنگ کریں گے۔

ایک لاکھ سے زائد لوگ کشمیر میں شہید ہوگئے مگر پاکستانیوں کو سانپ سونگھا رہا۔ مجھے نہیں امید کہ پاکستان کی فوج جنگ کرسکتی ہے
جی سانپ تو ارباب اختیار کو سونگھا تھا اور انہوں نے بہت کوشش سے پاکستانیوں کو بھی سونگھانے کی کوشش کی جس میں نظر آرہا ہے کہ شاید کچھ حد تک کامیاب بھی رہے ہیں۔ پینٹنگ کا واقعہ تو ہر سطح پر بھارتی لالوں کے تعصب کی یاد کو تازہ کرتا ہے ۔ قیام پاکستان کے وقت سے ہی کئی تنازعات بھارت کے ساتھ موجود ہیں اور بھارت وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نئے تنازعات کو جنم دیتا آ رہا ہے اور اس پر الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق ہماری ہی سرزنش کرتا ہے۔اس ساری صورت حال کے تناظر میں اگر ہم نہ بھی چاہیں تو جو نظر آتا ہے وہ جنگ ہی ہے ۔حالانکہ ہم چاہتے نہیں کہ جنگ ضرور ہو لیکن کم از کم ہمسائیگی تو اچھی ہو۔ کوئی ہمیں ذلیل تو نہ کرے،ہمارے ہر حق کو ہر سطح پر غصب تو نہ کرے۔۔ اگر ہندوستان کا یہی وطیرہ رہنا ہے اور جو لگ رہا ہے کہ یہی رہے گا۔۔تو میری تو دل سے دعا ہے کہ جنگ ضرور لگے۔
زندہ رہنا مقصد نہیں ہے صاحب۔۔ عزت کی زندگی مقصود ہے۔
دوسری بات یہ کہ پاکستانی فوج تو جنگ کر سکتی ہے اور فوج کے ساتھ قوم بھی لہٰذا آپ کا بیان موجودہ حکومت کے بارے تو درست ہو سکتا ہے، فوج کے بارے ہر گز نہیں۔۔
 
جی سانپ تو ارباب اختیار کو سونگھا تھا اور انہوں نے بہت کوشش سے پاکستانیوں کو بھی سونگھانے کی کوشش کی جس میں نظر آرہا ہے کہ شاید کچھ حد تک کامیاب بھی رہے ہیں۔ پینٹنگ کا واقعہ تو ہر سطح پر بھارتی لالوں کے تعصب کی یاد کو تازہ کرتا ہے ۔ قیام پاکستان کے وقت سے ہی کئی تنازعات بھارت کے ساتھ موجود ہیں اور بھارت وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نئے تنازعات کو جنم دیتا آ رہا ہے اور اس پر الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق ہماری ہی سرزنش کرتا ہے۔اس ساری صورت حال کے تناظر میں اگر ہم نہ بھی چاہیں تو جو نظر آتا ہے وہ جنگ ہی ہے ۔حالانکہ ہم چاہتے نہیں کہ جنگ ضرور ہو لیکن کم از کم ہمسائیگی تو اچھی ہو۔ کوئی ہمیں ذلیل تو نہ کرے،ہمارے ہر حق کو ہر سطح پر غصب تو نہ کرے۔۔ اگر ہندوستان کا یہی وطیرہ رہنا ہے اور جو لگ رہا ہے کہ یہی رہے گا۔۔تو میری تو دل سے دعا ہے کہ جنگ ضرور لگے۔
زندہ رہنا مقصد نہیں ہے صاحب۔۔ عزت کی زندگی مقصود ہے۔
دوسری بات یہ کہ پاکستانی فوج تو جنگ کر سکتی ہے اور فوج کے ساتھ قوم بھی لہٰذا آپ کا بیان موجودہ حکومت کے بارے تو درست ہو سکتا ہے، فوج کے بارے ہر گز نہیں۔۔


میرا خیال ہے کہ اپ پاکستانی فوج سے واقف نہیں ہیں۔
یہاں روز ڈرون اتے ہیں
یہاں ہیلی اکر اپریشن کرتے ہیں۔ ہماری فوج منہ دیکھتی ہے
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
میرا خیال ہے کہ اپ پاکستانی فوج سے واقف نہیں ہیں۔
یہاں روز ڈرون اتے ہیں
یہاں ہیلی اکر اپریشن کرتے ہیں۔ ہماری فوج منہ دیکھتی ہے
میں پاکستانی فوج سے خوب واقف ہوں جناب گرامی۔۔ ہاں آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ میں پاکستانی حکومت سے واقف نہیں جن پر ان تمام واقعات و سانحات کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
 
میں پاکستانی فوج سے خوب واقف ہوں جناب گرامی۔۔ ہاں آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ میں پاکستانی حکومت سے واقف نہیں جن پر ان تمام واقعات و سانحات کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

پانچ سال پہلے تک تو پاکستانی فوج ہی پاکستانی حکومت تھی
بلکہ شاید اب بھی ہو۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
پانچ سال پہلے تک تو پاکستانی فوج ہی پاکستانی حکومت تھی
بلکہ شاید اب بھی ہو۔
ایک جرنیل کی کی گئی شدید غلطیوں کا الزام آپ پوری فوج پر نہیں لگا سکتے۔ اور ان غلطیوں کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی صورت حال کی وجہ سے موجودہ قیادت ابھی تک محتاط رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔
پاکستانی فوج ابھی تک چپ ضرور ہے لیکن موجودہ حالات سے پوری طرح واقف و بیدار ہے۔ تکلیف ہے تو صرف یہ کہ موجودہ حکومت کا رویہ ابھی تک معذرت خواہانہ ہے جب کہ انڈین حکومت،فوج، اپوزیشن اور میڈیا کھلم کھلا زہر اگل رہے ہیں۔ اگر آپ کو بحیثیت پاکستانی ان کا ہر الزام منظور ہے اور آپ ان کی رذیل حرکتوں سے کچھ اور مستفید ہونا چاہتے ہیں تو میں کیا کہہ سکتا ہوں۔
 
ایک جرنیل کی کی گئی شدید غلطیوں کا الزام آپ پوری فوج پر نہیں لگا سکتے۔ اور ان غلطیوں کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی صورت حال کی وجہ سے موجودہ قیادت ابھی تک محتاط رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔
پاکستانی فوج ابھی تک چپ ضرور ہے لیکن موجودہ حالات سے پوری طرح واقف و بیدار ہے۔ تکلیف ہے تو صرف یہ کہ موجودہ حکومت کا رویہ ابھی تک معذرت خواہانہ ہے جب کہ انڈین حکومت،فوج، اپوزیشن اور میڈیا کھلم کھلا زہر اگل رہے ہیں۔ اگر آپ کو بحیثیت پاکستانی ان کا ہر الزام منظور ہے اور آپ ان کی رذیل حرکتوں سے کچھ اور مستفید ہونا چاہتے ہیں تو میں کیا کہہ سکتا ہوں۔

خوش رہیں
اپ 1971 کی تاریخ پڑھیں
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
پاکستان کی جنگی تاریخ سے آگاہ ہوں۔ اور یہ بھی جانتا ہوں کہ کچھ سالاروں میں جنگی صلاحیتوں کا فقدان تھا ۔ لیکن افسوس یہ ہے کہ آج کچھ مسلمانوں کی حمیت دم توڑ رہی ہے۔
 

زبیر مرزا

محفلین
بڑے ملک ، بڑے لوگ ، بڑی باتیں :) یہ خبر توجہ پاتی جو یہ کسی اسلامی ملک بلخصوص پاکستان میں ہوتا تو
ترقی پسند سیکولرزامن پسند دانشور اس پر اظہار رائے اور برہمی فرماتے :)
 

عثمان

محفلین
تو پھر کیا کیا جائے ؟
دونوں ملک جنگ میں جھونک دیے جائے کے ایک تنظیم نے دوسرے کی پینٹنگ پھاڑی ؟
آئیندہ صدیاں جنگوں میں گذارنی ہیں یا امن میں ؟
 
پاکستانی فنکاروں کی پینٹنگ پر حملے کی مذمت

نئی دہلی :ایک مشترکہ بیان میں سہمت کمیونلزم كیبینٹ نے کہا ہے، تخلیقی کمیونٹی کے خلاف اس طرح کی مضبوط تشدد بر مبنی رویہ کسی صورت بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ہم متعلقہ حکام سے بلا تاخیر جرم کو انجام دینے والوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔جمعہ کی شام وی ایچ پی کے 15 کارکن احمد آباد میں واقع امداواد نی غار میں گھس گئے تھے۔انہوں نے 'این آرٹ افیر نامی نمائش میں لگے قریب 30 پینٹنگس کو تباہ کر دیا۔نوادرات کو تباہ کیے جانے کی یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان نے نومبر 2003 کے جنگ بندی کا حال ہی میں خلاف ورزی کی اور اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔چھ اگست کو پاکستانی فوجیوں نے چپکے سے جموں اور کشمیر کی سرحد پار کر پانچ ہندوستانی فوجیوں کو قتل کر دیا تھا۔دونوں ممالک میں بڑھے کشیدگی کو دیکھتے ہوئے ہی اسی ماہ کے آغاز میں پاکستانی گلوکار صنم ماروي کی نئی دہلی میں ہونے والے صوفی موسیقی ڈیمو کو بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔
حوالہ : انڈ وایشن نیوز سر وس
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
تو پھر کیا کیا جائے ؟
دونوں ملک جنگ میں جھونک دیے جائیں کہ ایک تنظیم نے دوسرے کی پینٹنگ پھاڑی ؟
خبر ہندوؤں کے تعصب بارے تھی، اور رائے یہ کہ اس پر احتجاج ہونا چاہئے۔
آئیندہ صدیاں جنگوں میں گذارنی ہیں یا امن میں ؟
معاف کیجئے گا۔ آئندہ صدیاں ضرور امن میں ہی گزارنا چاہتے ہیں لیکن بے غیرتی میں نہیں۔
 

عثمان

محفلین
خبر ہندوؤں کے تعصب بارے تھی، اور رائے یہ کہ اس پر احتجاج ہونا چاہئے۔

معاف کیجئے گا۔ آئندہ صدیاں ضرور امن میں ہی گزارنا چاہتے ہیں لیکن بے غیرتی میں نہیں۔
تعصب کہاں نہیں۔
نیز آپ کا ا"احتجاج" کہاں تک محدود ہے جو آپ امن کو یوں لتاڑ رہے ہیں۔
 
Top