بھارت ڈرپوک ہے ،ورنہ پاکستان میں مہاجروں کا خون نہ بہتا ، الطاف حسین

میرے خیال میں یہ اس تناظر میں ہے کہ مہاجر ہندوستان کے فرزند زمین ہیں۔ اور چون کہ وہ ہندوستان سے ہجرت کرکے ائے ہیں لہذا اگر ان کا خون ناحق بہہ رہا ہے تو وہ کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان کو مہاجرخون ناحق بہنے سے روکنا چاہیے۔
مطلب مہاجر کے معنی "ہندوستان کی شہریت والے" جس طرح جب کسیدوسرےملک کا شہری انگلستان کی شہریت حاصل کر لیتا ہے تو مملکت انگلستان اپنے شہریوں کے حقوق کی حفاظت کی ذمہ داری اٹھاتا ہے ۔ ایسے ہی ۔۔۔۔۔
 
دیکھیے سیاسی جماعت کے دفاتر پر چھاپے۔ بلکہ عامر خان کو نوے دن تک اندر کردیا پھر کچھ الزام ثابت بھی نہیں ہوا مگر نوے دن تک پکڑ کر رکھنا بھی ظلم ہے۔ قمر منصور اندر ہے پتہ نہیں کس جرم میں۔ ہزاروں کارکن فرار ہیں کہ ان کو پکڑ کر اندر کردیا جاوے گا یا مار دیا جاوے گا۔ کس مہذب ملک میں ایسا ہوتا ہے۔ کالے قانون بنالیے ہیں۔ طالبان شہر میں دندناتے پھرتے ہیں کوئی پوچھتا نہیں
عامر خان اور قمر منصور کے خلاف جو کاروائی ہوئی وہ قانون کے مطابق ہی لگتی ہے۔ ساری کاروائی کی رپورٹنگ ہوتی رہی ہے اخبارات میں آتی رہی ہے۔ اور طالبان کو تو ملک بھر میں ڈھونڈ ڈھونڈ کر مارا جا رہا ہے۔ چند دن پہلے ہی ایک کالعدم تنظیم کے سربراہ کو مارا گیا ہے۔
 
مطلب مہاجر کے معنی "ہندوستان کی شہریت والے" جس طرح جب کسیدوسرےملک کا شہری انگلستان کی شہریت حاصل کر لیتا ہے تو مملکت انگلستان اپنے شہریوں کے حقوق کی حفاظت کی ذمہ داری اٹھاتا ہے ۔ ایسے ہی ۔۔۔۔۔

نہیں
جیسے امرتسر سے ہجرت کرنے والے کسی شخص کو اگر کوئی برطانیہ میں ماررہا ہواور ایک دوسرے امرتسری کا گزر وہاں سے ہو تو وہ پوچھے گا کہ میرے گرائیں کو کیوں ماررہے ہو۔
جیسے اسرائیل میں اگر کسی فلسطینی کو مار پڑتی ہے تو پاکستان کا شہری بھی کہتا ہے کی کیوں مار رہے ہو۔
 
عامر خان اور قمر منصور کے خلاف جو کاروائی ہوئی وہ قانون کے مطابق ہی لگتی ہے۔ ساری کاروائی کی رپورٹنگ ہوتی رہی ہے اخبارات میں آتی رہی ہے۔ اور طالبان کو تو ملک بھر میں ڈھونڈ ڈھونڈ کر مارا جا رہا ہے۔ چند دن پہلے ہی ایک کالعدم تنظیم کے سربراہ کو مارا گیا ہے۔

قانون ہی کالا ہے
بغیر الزام کے 90 دن تک دھر لیا جاوے
قمر منصور ایک سیاسی شخص ہے۔ اگر کچھ غلط کیا ہے تو مقدمہ بناو اور پھر سزا دو

اپ کراچی چلے جائیں اور سہراب گوٹھ میں ، نیو نارتھ ناظم اباد کے راستے میں محسود قبائل بیٹھے ہیں۔ خود میری بہن کے ایک فلیٹ پر سہراب گوٹھ میں قبضہ ہے۔ وہ پورے پیسے دے چکی ہیں مگر اس میں رہ افغان رہے ہیں۔

ویسے اس کو مارا کیوں؟ پکڑا کیوں نہیں؟ کیا یہ بھی ماروائے عدالت قتل ہے؟
قتل کا نتیجہ کبھی درست نہیں نکلے گا
 
قانون ہی کالا ہے
بغیر الزام کے 90 دن تک دھر لیا جاوے
قمر منصور ایک سیاسی شخص ہے۔ اگر کچھ غلط کیا ہے تو مقدمہ بناو اور پھر سزا دو

اپ کراچی چلے جائیں اور سہراب گوٹھ میں ، نیو نارتھ ناظم اباد کے راستے میں محسود قبائل بیٹھے ہیں۔ خود میری بہن کے ایک فلیٹ پر سہراب گوٹھ میں قبضہ ہے۔ وہ پورے پیسے دے چکی ہیں مگر اس میں رہ افغان رہے ہیں۔

ویسے اس کو مارا کیوں؟ پکڑا کیوں نہیں؟ کیا یہ بھی ماروائے عدالت قتل ہے؟
قتل کا نتیجہ کبھی درست نہیں نکلے گا
آپ شاید پی پی او قانون کی بات کر رہے ہیں :)
وہ قانون صرف ایم کیو ایم کے خلاف تو نہیں ہے۔ سب ہی اس کی زد میں ہیں۔ انشاءاللہ ساری طرف ہی صفائی ہوگی چاہے افغانی ہو یا طالبانی
 
آپ شاید پی پی او قانون کی بات کر رہے ہیں :)
وہ قانون صرف ایم کیو ایم کے خلاف تو نہیں ہے۔ سب ہی اس کی زد میں ہیں۔ انشاءاللہ ساری طرف ہی صفائی ہوگی چاہے افغانی ہو یا طالبانی

صفائی ہونے میں کیا اعتراض ہے
مگر میڈیا ٹرائیل کے ذریعے اور جبر کے ذریعے سیاسی معاملات درست نہیں کیے جاسکتے
ایم کیوایم مہاجروں کے مسائل کی وجہ سے وجود میں ائی۔ اگر کوئی ایسا قانون بن جاوے جو مہاجرحقوق کی ضمانت دے تو ایم کیو ایم اپے ہی ختم ہوجاوے گی۔
 

آوازِ دوست

محفلین
متحارب دھڑوں میں سے کسی ایک کی تائید کا فریقِ دوئم "خاصا " بُرا مناتا ہے سو بندہ حق کی کہاں تک پردہ پوشی کرے۔ یہاں حالات کی ستم ظریفی یہ ہے کہ الطاف صاحب بڑے تواتر کے ساتھ کراچی میں فوج کو دعوت دیتے رہے ہیں اور اور یقینا" پاکستانی فوج کے جو عیب وہ اَب گنواتے ہیں وہ اُس وقت بھی ایسی ہی تھی مگر اَب جب کہ اُن کی دعائیں قبول ہو گئیں اور فوج نہ صرف آ گئی بلکہ چھا گئی ہےتو وہ ایک غیر مُلکی فوج کو بُلانے چل نکلے ہیں اور اپنی چہیتی فوج کے ساتھ دُشمن کی فوج کا سا انداز اپنا لیا گیا ہے ۔ یا حضرت یہ ماجرا کیا ہے۔ کتنے دُکھ کی بات ہے کہ کیسے ہماری عظیم فوج کو آمریت اپنے غلیظ مقاصد کے لیے استعمال کرتی رہی اور شخصی فیصلے ایک عظیم ادارے کو قومی مفاد کے خلاف چلاتے رہے۔قانون کی حُکمرانی میں ہی سب کا بھلا ہے، میرا آپ کا، فوج کا اور ہمارے وطن کا، سب کا بھلا اِسی میں ہے۔
 
متحارب دھڑوں میں سے کسی ایک کی تائید کا فریقِ دوئم "خاصا " بُرا مناتا ہے سو بندہ حق کی کہاں تک پردہ پوشی کرے۔ یہاں حالات کی ستم ظریفی یہ ہے کہ الطاف صاحب بڑے تواتر کے ساتھ کراچی میں فوج کو دعوت دیتے رہے ہیں اور اور یقینا" پاکستانی فوج کے جو عیب وہ اَب گنواتے ہیں وہ اُس وقت بھی ایسی ہی تھی مگر اَب جب کہ اُن کی دعائیں قبول ہو گئیں اور فوج نہ صرف آ گئی بلکہ چھا گئی ہےتو وہ ایک غیر مُلکی فوج کو بُلانے چل نکلے ہیں اور اپنی چہیتی فوج کے ساتھ دُشمن کی فوج کا سا انداز اپنا لیا گیا ہے ۔ یا حضرت یہ ماجرا کیا ہے۔ کتنے دُکھ کی بات ہے کہ کیسے ہماری عظیم فوج کو آمریت اپنے غلیظ مقاصد کے لیے استعمال کرتی رہی اور شخصی فیصلے ایک عظیم ادارے کو قومی مفاد کے خلاف چلاتے رہے۔قانون کی حُکمرانی میں ہی سب کا بھلا ہے، میرا آپ کا، فوج کا اور ہمارے وطن کا، سب کا بھلا اِسی میں ہے۔

بلکل متفق
قانون کی حکمرانی میں سب کا بھلا ہے
مگر صاحب یہ کونسا قانون ہے کہ کراچی کے لوگ چاہے کتنا ہی پڑھ لکھ کر قابل ہوجاویں ان کو سندھ میں 40 فی صد اور وفاق میں 2 فی صد سے زیادہ نوکری نہیں مل سکتی
ہر قانون درست نہیں ہوتا بعضے کالے بھی ہوتے ہیں
جیسے 90 دن تک پکڑ کر رکھنا
پولیس مقابلے میں ماردینا
وغیرہ

بہرحال یہ بات درست ہے کہ چاہے فوج ہو یا عدلیہ یا کوئی بھی سب کو اپنے اپنے مدار میں قانون کے مطابق چلنا چاہیے
 

آوازِ دوست

محفلین
بلکل متفق
قانون کی حکمرانی میں سب کا بھلا ہے
مگر صاحب یہ کونسا قانون ہے کہ کراچی کے لوگ چاہے کتنا ہی پڑھ لکھ کر قابل ہوجاویں ان کو سندھ میں 40 فی صد اور وفاق میں 2 فی صد سے زیادہ نوکری نہیں مل سکتی
ہر قانون درست نہیں ہوتا بعضے کالے بھی ہوتے ہیں
جیسے 90 دن تک پکڑ کر رکھنا
پولیس مقابلے میں ماردینا
وغیرہ

بہرحال یہ بات درست ہے کہ چاہے فوج ہو یا عدلیہ یا کوئی بھی سب کو اپنے اپنے مدار میں قانون کے مطابق چلنا چاہیے
ایچ اے خان صاحب یہ جو میرے آپ کے ووٹ سے منتخب ہو کر ایوانوں میں بیٹھے ہیں اِنہیں قوم نے قانون سازی کے لیے ہی وہاں بھیجا ہے مگ عملی صورتِحال نہائت دِل شکن ہے اِن بے چاروں کی اکثریت قانون سازی کے جھمیلوں میں پڑنے کی بجائے ترقیاتی فنڈز حاصل کرنے اور پھر اُنہیں خوردبُرد کرنے میں ہی اُلجھی رہتی ہے۔ پٹواری اور ایس ایچ او کے تبادلے، ملازمین سے ووٹ یا پیسوں کے لالچ میں اُن کے ٹرانسفر کروانا، "کام"کے محکموں میں اپنے بندے بھرتی کروانا، نوکریاں بیچنا، قرضے لینا اور پھر معاف کروانا اور پتا نہیں کتنے دُکھ لگے ہوتے ہیں بے چاروں کی جان کو۔اِن حالات میں کالے قوانین ختم کرنا اور اچھے فئیر اور ضرورت کے مطابق نئے قوانین بنانا تو گویا میرا اور آپ کا کام ہی رہ جاتا ہے۔
 
اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماءقمر الزماں کائرہ نے کہا ہے کہ وہ اور ان کی پارٹی الطاف حسین کے بیانات کی مذمت کرتے ہیں ۔

میڈیا کو جاری بیان میں قمر الزماں کائرہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کوئی بے آسرا ملک نہیں ہے اور اس ملک میں نیٹو یا کسی غیر ملکی فوج کو دعوت دینا عجیب بات ہے ۔ انہوں نے حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس کر کے بہترین راستہ اختیار کیا ہے ۔
مآخذ
 
ہم انڈین ٹینکوں پر بیٹھ کر ائیں گے
یہ کس کا بیان ہے؟
جی نہیں یہ الطاف حیسن نے نہیں کہا
یہ بیان شیر پنجاب اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب مصطفےٰ کھر کا ہے جو اس نے جلاوطنی میں دیا تھا۔
جو اج بھی پنجاب میں راج کررہا ہے
یہ غدار نہیں محب وطن ہے۔ یقین نہ آئے تو پاکستان کے کسی بھی شہری سے پوچھ لیں۔
ہاں الطاف حسین غدار وطن تھا ہے اور رہے گا۔
 
Top