بھیگی سی اک رات یہ،، آروہ

غازی عثمان

محفلین
بھیگی سی اک رات یہ ، لے آئی کیا ساتھ میں
دھڑکنیں جو ہمیں کہنے لگی ہیں
خاموشی کے درمیاں کب چاہی تھی بات یہ
دھڑکنیں جو ہیمیں کہنے لگی ہیں
نا کہو نا سنو، خاموشی گفتگو ہونے لگی ہے

تعبیریں لے آؤں میں تم سپنے دیدو مجھے
ایسا کیا ہے اتنے کیوں اچھے لگتے ہو مجھے
تم ہی جیون کی آرزو، ہاں تم ہی جیون کی آرزو
نا کہو نا سنو، خاموشی گفتگو ہونے لگی ہے
ذندگی خواب میں کھونے لگی ہے

ہر آہٹ پہ دھڑکے دل کروٹ کروٹ رات ڈھلے
چاروں اور چہرہ تیرا یوں سپنوں کے دیپ جلیں
سپنے ہیں اپنے پیار کے، ہاں سپنے ہیں اپنے پیار کے
نا کہو نا سنو، خاموشی گفتگو ہونے لگی ہے
ذندگی خواب میں کھونے لگی ہے

بھیگی سی اک رات یہ ، لے آئی کیا ساتھ میں
دھڑکنیں جو ہمیں کہنے لگی ہیں
خاموشی کے درمیاں کب چاہی تھی بات یہ
دھڑکنیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top