بہبودِعامہ ۔ قسط ۔ 2

قیصرانی

لائبریرین
آپ کے دونوں بہبود کے حوالے سے دھاگے پڑھے ہیں۔ لیکن جواب کچھ وقت ٹھہر کر دوں گا (یہ اس لئے لکھا کہ آپ یہ نہ سمجھیں کہ کوئی اس موضوع میں دلچسپی نہیں لے رہا، زیک، پلیز اس جواب کو مت ہٹائیے گا)
 
میں اس موضوع پر مزید نکات کا بے چینی سے منتظر ہوں اجمل صاحب۔ آپ کی اس سوچ کا پھیلاؤ‌بہت ضروری ہے۔
 
اجمل نے کہا:
میں بہبودِ عامہ کے اُن کاموں کی تربیت شروع کرنا چاہتا ہوں جن کی اجازت ہر جوان کی جیب دیتی ہو ۔ ایسے بھی بہت سے بہبودِ عامہ کے کام عوام کی نظر میں نہیں جن پر کوئی پیسہ خرچ نہیں ہوتا ۔ یہ کام میں سب کے باہمی مشورہ سے کرنا چاہتا ہوں ۔ میں صرف راہبر کا کام کروں گا ۔ تجاویز بھی محفل کے ستارے اور سیّارے دیں گے اور ان پر عمل بھی وہی کریں گے ۔
لائقِ صد احترام اجمل صاحب! آپ نے ایک اہم موضوع کی طرف توجہ دلائی ہے۔۔۔ (پتہ نہیں یہ دھاگہ اتنے دنوں تک میری نظروں سے کیوں اوجھل رہا۔۔۔)
اس حوالہ سے آپ کی راہنمائی کا انتظار رہے گا جیسا کہ آپ نے تحریر فرمایا ہے کہ آپ بہبودِ عامہ کے کاموں کے لیے تربیت کرنا چاہتے ہیں۔۔۔
منتظر!


:!:
 

پاکستانی

محفلین
یہ دھاگہ اور اس جیسا ایک دوسرا دھاگہ جسے اجمل صاحب نے ہی کھولا تھا، اپنی پہلی پوسٹ کے ساتھ ہی میری نظر میں ہیں۔
میں اپنی کم عقلی ہر شرمندہ ہوں، مجھے ابھی تک اس بات کی سمجھ نہیں آ سکی کہ آخر محفل پر اس کی ابتدا یا اسے کس طرح منظم کیا جا سکتا ہے۔
میری طرح دیگر کئی ممبران بھی اب تک اسی انتظار میں تھے کہ اجمل صاحب اس پر جلد ہی کوئی لائحہ عمل پیش کریں گے جس پر مزید بات چیت کی جائے گی مگر دوسری طرف اجمل صاحب اس دھاگے پر ہماری عدم توجہ کے باعث مایوس ہو گئے۔

میری گذارش ہے کہ اہم موضوع پر انہیں کھل کر لکھیں۔ جس کی راہنمائی میں ایسے کاموں کو ترتیب دیا جا سکے۔
 
Top