گل بانو
محفلین
کہا تھا جب تک انھیں یہ نہیں معلوم تھا کہ وہ خود ہمارے بیٹے جیسے ہیں اب ہمارے چھوٹے بھائی ہیں اللہ انھیں بہت سی خوشیوں سے نوازے آمینانہوں نے ابھی تک آپ کو بٹیا نہیں کہا : )
کہا تھا جب تک انھیں یہ نہیں معلوم تھا کہ وہ خود ہمارے بیٹے جیسے ہیں اب ہمارے چھوٹے بھائی ہیں اللہ انھیں بہت سی خوشیوں سے نوازے آمینانہوں نے ابھی تک آپ کو بٹیا نہیں کہا : )
یہ ذمہ داری مرد و عورت دونوں پر عائد ہوتی ہےبہت عمدہ تحریر ۔
بہت اچھی بات کہی ہے آپ نے ۔ یہ کار مسیحائی عموما خواتین کے ذمے ہوتا ہے نا ؟ ہم مائیں ہم بہنیں ہم بیٹیاں ۔۔!!!
جزاک اللہ خوش رہئےبہت ہی خوبصورت تحریر
شاد و آباد رہیں
آمین ۔کہا تھا جب تک انھیں یہ نہیں معلوم تھا کہ وہ خود ہمارے بیٹے جیسے ہیں اب ہمارے چھوٹے بھائی ہیں اللہ انھیں بہت سی خوشیوں سے نوازے آمین
محترمہ گل بانو صاحبہ کی پر اثر تحریر پہ بے اختیار والد صاحب کا ایک شعر آگیا ۔٭٭٭ بہتر زندگی گزارنے کا فن ٭٭٭
اگر آپ بیمار نہ ہوں تو آپ کے جزبات بولتے ہیں ۔جزبات اور احساسات آپ کے اندر چھپے ہوتے ہیں ۔اگر انھیں ظاہر نہ کیا جائے تو یہ بیماریوں کی صورت میں ظاہر ہونے لگتے ہیں ۔ بیماریوں کی طرح پوشیدہ احساست کی جبر وقت کے ساتھ ساتھ کینسر کی صورت اختیار کر لیتی ہے
اور یہ کبھی یہ گیسٹرو ، کمر درد ، السر کی صورت میں سامنے آتے ہیں ۔
تب ہمیں اپنے کسی قریبی عزیز کے ساتھ کی ضرورت ہوتی ہے
جو ہمارے ان احساسات کو اپنے ہاتھوں سے تھام لیتے ہیں نرمی اور محبت سے تو یہ تمام بیماریاں جیسے تھم جاتی ہیں
بے معٰنی سی ہو جاتی ہیں
اپنے قریبی عزیز ، دوست وغیرہ کو ان بیماریوں سے بچائیے خوش رہیئے اور خوش رکھیئے ۔
گل بانو
اگر بیماریاں ہی کسی قریبی عزیز کی وجہ سے ہو تو کیا کیجئے؟ بہت سے لوگ اپنے قریبی عزیزوں اور دوستوں کو بیماریوں سے بچاتے بچاتے خود بیماریوں کے ہاتھوں قبر نشین ہو جاتے ہیں!٭٭٭ بہتر زندگی گزارنے کا فن ٭٭٭
اگر آپ بیمار نہ ہوں تو آپ کے جزبات بولتے ہیں ۔جزبات اور احساسات آپ کے اندر چھپے ہوتے ہیں ۔اگر انھیں ظاہر نہ کیا جائے تو یہ بیماریوں کی صورت میں ظاہر ہونے لگتے ہیں ۔ بیماریوں کی طرح پوشیدہ احساست کی جبر وقت کے ساتھ ساتھ کینسر کی صورت اختیار کر لیتی ہے
اور یہ کبھی یہ گیسٹرو ، کمر درد ، السر کی صورت میں سامنے آتے ہیں ۔
تب ہمیں اپنے کسی قریبی عزیز کے ساتھ کی ضرورت ہوتی ہے
جو ہمارے ان احساسات کو اپنے ہاتھوں سے تھام لیتے ہیں نرمی اور محبت سے تو یہ تمام بیماریاں جیسے تھم جاتی ہیں
بے معٰنی سی ہو جاتی ہیں
اپنے قریبی عزیز ، دوست وغیرہ کو ان بیماریوں سے بچائیے خوش رہیئے اور خوش رکھیئے ۔
گل بانو
اگر آپ کو کوئی تکلیف کسی کی طرف سے پہنچتی ہے۔تو اگر وہ آپ کا "قریبی " ہے تو "عزیز" نہیں ہو گا ۔یا دوسرے لفظوں میں اگر "عزیز" ہے تو "قریبی" نہیں ہو گا ۔۔۔۔ورنہ قریبی عزیز تو تکلیف میں دیکھ ہی نہیں سکتے۔اگر بیماریاں ہی کسی قریبی عزیز کی وجہ سے ہو تو کیا کیجئے؟ بہت سے لوگ اپنے قریبی عزیزوں اور دوستوں کو بیماریوں سے بچاتے بچاتے خود بیماریوں کے ہاتھوں قبر نشین ہو جاتے ہیں!
ضروری نہیں ہے کہ وہ "قریبی عزیز" صرف محبوب یا محبوبہ ہی ہو! بقول شاعر "اور بھی غم ہیں زمانے میں محبت کے سوا " کبھی کبھار آدمی اپنے عزیز اور قریب ترین رشتوں کی وجہ سے بند گلی میں پہنچا جاتا ہے وہاں کچھ سمجھ نہیں آتا بس بیچارگی اور بے بسی ہی ہوتی ہے یہ بندگلی بہت سوں کی جان لے کر ہی کھلتی ہے!اگر آپ کو کوئی تکلیف کسی کی طرف سے پہنچتی ہے۔تو اگر وہ آپ کا "قریبی " ہے تو "عزیز" نہیں ہو گا ۔یا دوسرے لفظوں میں اگر "عزیز" ہے تو "قریبی" نہیں ہو گا ۔۔۔ ۔ورنہ قریبی عزیز تو تکلیف میں دیکھ ہی نہیں سکتے۔
امید ہے کہ "انورٹڈ کوماز " نے میرا مدعا صحیح بیان کرنے میں مدد کی ہوگی۔
ایسا ہونا ممکن تو نہیں ویسے ، دل سے خیال رکھنا ہر بیماری کو رفع کرتا ہے یا کافی حد تک کم ضرور کر دیتا ہے آپ کی بات کا جواب آپ کی بات میں ہی پوشیدہ ہے '' اگر آپ اپنے کسی عزیز کی وجہ سے بیمار پڑ سکتے ہیں تو کسی عزیز کی توجہ کے باعث ٹھیک بھی تو ہو سکتے ہیں کیا نہیں ؟اگر بیماریاں ہی کسی قریبی عزیز کی وجہ سے ہو تو کیا کیجئے؟ بہت سے لوگ اپنے قریبی عزیزوں اور دوستوں کو بیماریوں سے بچاتے بچاتے خود بیماریوں کے ہاتھوں قبر نشین ہو جاتے ہیں!
ایسا ہونا ممکن تو نہیں ویسے ، دل سے خیال رکھنا ہر بیماری کو رفع کرتا ہے یا کافی حد تک کم ضرور کر دیتا ہے آپ کی بات کا جواب آپ کی بات میں ہی پوشیدہ ہے '' اگر آپ اپنے کسی عزیز کی وجہ سے بیمار پڑ سکتے ہیں تو کسی عزیز کی توجہ کے باعث ٹھیک بھی تو ہو سکتے ہیں کیا نہیں ؟
آپ سب کی پسند آوری کا بے حد شکریہ٭٭٭ بہتر زندگی گزارنے کا فن ٭٭٭
اگر آپ بیمار نہ ہوں تو آپ کے جزبات بولتے ہیں ۔جزبات اور احساسات آپ کے اندر چھپے ہوتے ہیں ۔اگر انھیں ظاہر نہ کیا جائے تو یہ بیماریوں کی صورت میں ظاہر ہونے لگتے ہیں ۔ بیماریوں کی طرح پوشیدہ احساست کی جبر وقت کے ساتھ ساتھ کینسر کی صورت اختیار کر لیتی ہے
اور یہ کبھی یہ گیسٹرو ، کمر درد ، السر کی صورت میں سامنے آتے ہیں ۔
تب ہمیں اپنے کسی قریبی عزیز کے ساتھ کی ضرورت ہوتی ہے
جو ہمارے ان احساسات کو اپنے ہاتھوں سے تھام لیتے ہیں نرمی اور محبت سے تو یہ تمام بیماریاں جیسے تھم جاتی ہیں
بے معٰنی سی ہو جاتی ہیں
اپنے قریبی عزیز ، دوست وغیرہ کو ان بیماریوں سے بچائیے خوش رہیئے اور خوش رکھیئے ۔
گل بانو
مرد کو عقل و شعور میں عورت سے برتر رکھا گیا ہے ہے کہ نہیں ؟ تو اس طرح کی صورت حال کا تدارک وہ بہتر جانتا ہے اور وہی ایک درمیانہ شخص ہوتا ہے جو اس کا ذمہ دار ہوتا ہے ہر ایک کو اس کا حق دینا اور ذہنی طور پر ہر رشتے کو بہتر طریقے سےقبول کرنا اور کرواناایسا ہونا کیوں ممکن نہیں ہے محترمہ۔۔۔ اکثر لوگ ایسی صورتحال کا شکار ہوتے ہیں خاص کر مرد حضرات جب ایک طرف وہ عزیز ہ ہوتی ہے جسکے پاوں تلے اُسکی جنت اور دوسری طرف وہ عزیزہ ہوتی جسکے پاوں تلے اسکے بچوں کی جنت، نا اُگلے بنتی ہے نا نگلتے بنتی ہے یہ ہی وہ بند گلی ہوتی ہے جسمیں اچھوں اچھوں کےاعصاب شل ہوجاتے ہیں اور بیماریاں چپک جاتی ہیں۔۔
مرد کو عقل و شعور میں عورت سے برتر رکھا گیا ہے ہے کہ نہیں ؟ تو اس طرح کی صورت حال کا تدارک وہ بہتر جانتا ہے اور وہی ایک درمیانہ شخص ہوتا ہے جو اس کا ذمہ دار ہوتا ہے ہر ایک کو اس کا حق دینا اور ذہنی طور پر ہر رشتے کو بہتر طریقے سےقبول کرنا اور کروانا
اس کی صلاحیتوں کا پتا دیتی ہے یہ اس کے اپنے اور خاندان کے سُکھ کے لیئے ایک ضروری اقدام ہے
ہم اصل میں غائب ہونے کا علم حاصل کرنے گئے تھے اب آیا کریں گے اور ہاں غائب رہنا ہماری عادت نہیں مجبوری ہے آپ کے لیئے ایک پیرا گراف ابھی شئیر کیا ہے ۔خوش رہیئےتو کیا سمجھتی ہیں آپا آپ اور اتنے دن سے کہاں غائب تھیں؟؟