بلال
محفلین
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔
السلام علیکم!
سب سے پہلے میں ایک بات صاف عرض کر دوں کہ میری کسی دوست سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔ میرے علم کے مطابق اور جو مجھے اسلام سے ملا وہ بیان کر رہا ہوں اور مجھے اور باقی تمام دوستوں کو خیالات بیان کرنے کی مکمل آزادی ہے۔۔۔
بہت ہی محترم فاروق بھائی مجھے آپ کی باتوں سے فی الحال کوئی دکھ یا تکلیف نہیں ہوئی لیکن مستقبل کا میں کچھ کہہ نہیں سکتا۔۔۔
ایک بات یاد کرا دوں کہ اس دھاگے کا عنوان پسند کی شادی نہیں ہے بلکہ ویلنٹائن ڈے ہے۔۔۔
اب میں فاروق بھائی کی باتوں کا جواب دیتا ہوں۔۔۔
فاروق بھائی ذرا تھوڑا سا غور کیا کریں بات کو کسی اور طرف نہ لے کر جایا کریں۔
جہاں تک رسول اللہ کو پوجنے کی بات ہے تو جناب کوئی بھی مسلمان ایسا نہیں کرتا بلکہ میں تو کبھی ایسا کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔۔۔ اگر آپ عزت کرنے کو پوجنا سمجھتے ہیں تو پھر میں اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ میرے نزدیک عزت کرنے اور پوجنے میں بہت فرق ہے۔ ہم نماز کے وقت کعبہ کی طرف منہ کرتے ہیں ہم کعبہ کا احترام کرتے ہیں تو اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ہم کعبہ کو پوجتے ہیں بلکہ اللہ تعالٰی کا حکم ہے اس لئے ادھر منہ کرتے ہیں۔عبادت تو ہم صرف اللہ تعالٰی کی کرتے ہیں۔
رہی بات عید میلادالنبیﷺ کو عبادت کی طرح منانے کی تو جناب میں ایسا نہیں کرتا۔ میں تو خدا کی ایک عظیم نعمت جو اُس نے ہمیں حضرت محمدﷺ کی صورت میں دی پر اللہ تعالٰی کا شکر ادا کرتا ہوں۔ اور نعمت کی خوشی کرتا ہوں۔ بلکہ یہ کسی خاص دن ہی نہیں جب بھی ہو سکے کر لیتا ہوں۔ اور اسی طرح باقی نعمتوں کا بھی شکر ادا کرتا ہوں۔۔۔ اور ہاں جناب میں یہ سڑکوں پر جلوس کے حق میں بھی نہیں جن سے راہگیروں کو کوئی مسئلہ ہو۔۔۔
میرے نزدیک اگر کوئی آئیڈیل شخصیت ہے تو وہ صرف حضرت محمدﷺ ہی ہیں۔ جیسا کہ میں نے پہلے لکھا میں یا کوئی بھی مسلمان آپﷺ کو بوجتا نہیں بلکہ میں تو اللہ تعالٰی کی طرف سے بھیجی ہوئی اور آپﷺ کی بتائی ہوئی تعلیم کو ٪100 صحیح مانتا ہوں۔ جس کی سب سے بڑی مثال قرآن پاک ہے۔
مجھے اس کے متعلق زیادہ معلومات تو نہیں لیکن محترم اگر آپ کے نزدیک ہیروپرستی اور عیدمیلادالنبیﷺ منانا شرک ہے تو جناب پھر ویلنٹائن ڈے کو بھی شرک ہی کہیں۔ جب بات حضورﷺ کی ہو تو شرک ہے مگر مسٹر ویلنٹائن کی ہو تو شرک نہیں۔ کیا مسٹر ویلنٹائن کی یاد میں دن منانا اچھا ہے اور حضورﷺ کی یاد میں دن منانا شرک ہے۔ فاروق بھائی یہ کوئی انصاف تو نہیں ویلنٹائن کو حضورﷺ سے زیادہ ترجیع؟(نعوذبااللہ)
• اگر حضورﷺ کی یاد کا دن منانا جائز نہیں تو پھر ویلنٹائن کا دن منانا کیسے جائز ہے؟
• اگر ہیرو پرستی شرک ہے تو پھر ویلنٹائن پرستی شرک کیوں نہیں؟
• اگر اسلام کی کسی بات کا دن منانا جائز نہیں تو پھر ویلنٹائن ڈے منانا کیسے جائز ہے؟
کیا ان باتوں کی مزید وضاحت کریں گے۔۔۔
رہی بات بحث جیتنے کی تو جناب میں بحث جیتنے کا کوئی شوق نہیں رکھتا لیکن بات انصاف پر ہونی چاہئے۔ اور میں دل میں جھانک کر دیکھتا ہوں لیکن میرے اللہ تعالٰی کا بہت فضل ہے بہت کرم ہے اور بہت شکر ہے مجھے فی الحال کوئی ملامت نہیں کہ میں نے خود کو دھوکہ دیا ہے۔ بلکہ دل میں جھانکنے سے ایک بات معلوم ہوئی ہے کہ آپ (مہربانی غصہ نہ کیجئے گا کیونکہ میں کسی مسلمان بھائی کا دل دکھانا نہیں چاہتا) میری تحریر کو پڑھے بغیر ہی تنقید کر رہے ہیں یا میری باتوں کو نظر انداز کر کے صرف بحث کرنے کے موڈ میں ہیں۔۔۔
جناب بات دیکھ کر یا نہ دیکھ کر شادی کی نہیں بلکہ ویلنٹائن کی اور ویلنٹائن ڈے کی ہے۔ اور نہ ہی بات تراجم کے صحیح یا غلط ہونے کی ہو رہی ہے۔ اگر آپ اس پر بات چیت چاہتے ہیں تو کوئی نیا موضوع کھولیں اور جو لوگ چاہیں گے وہاں بات کر لیں گے۔ یہاں تو بات ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے ہو رہی ہے۔
ہماری کتاب یعنی قرآن پاک واقعی جدید ہے اور ہماری فطرت کے قریب ہے۔ مجھے تو اس میں کوئی شک نہیں۔ کیونکہ میں تو قرآن پاک کو ہر دور کی جدید ترین کتاب سمجھتا ہوں۔ بات صرف سمجھنے کی ہے کوئی اسے صرف عبادات تک ہی دیکھ پاتے ہیں اور کوئی زندگی کے چند ایک شعبہ میں لیکن میرے نزدیک یہ ہر چیز کا بتاتی ہے بات صرف سمجھنے کی ہے۔۔۔ (واللہ تعالٰی عالم)
السلام علیکم!
سب سے پہلے میں ایک بات صاف عرض کر دوں کہ میری کسی دوست سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔ میرے علم کے مطابق اور جو مجھے اسلام سے ملا وہ بیان کر رہا ہوں اور مجھے اور باقی تمام دوستوں کو خیالات بیان کرنے کی مکمل آزادی ہے۔۔۔
بہت ہی محترم فاروق بھائی مجھے آپ کی باتوں سے فی الحال کوئی دکھ یا تکلیف نہیں ہوئی لیکن مستقبل کا میں کچھ کہہ نہیں سکتا۔۔۔
ایک بات یاد کرا دوں کہ اس دھاگے کا عنوان پسند کی شادی نہیں ہے بلکہ ویلنٹائن ڈے ہے۔۔۔
اب میں فاروق بھائی کی باتوں کا جواب دیتا ہوں۔۔۔
فاروق بھائی میں فوٹوٹیک یعنی خرم بھائی کی وکالت نہیں کر رہا اور نہ ہی انہیں میرا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔ البتہ میں اپنے نظریات جو مجھے اسلام سے ملے ہیں اُن کی وکالت کر رہا ہوں اور آپ سے کہا تھا کہ اگر میرے نظریات غلط ہوں تو انہیں درست بھی کیا جائے۔ اس کے علاوہ مجھے آپ کی جن باتوں میں اختلاف نظر آیا اُن کو عرض کر دیا۔۔۔ سیدھی سی بات ہے۔۔۔ایم بلال صاحب ، آپ کی وکالت کا شکریہ فوتوٹیک کو ضرور ادا کرنا چاہئیے۔
میرے بھائی میں نے اپنی تحریر میں یہ کہی نہیں لکھا اور نہ ہی یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ عیسائی بالکل غلط ہیں اور مسلمان بالکل صحیح۔۔۔ آپ ذرا غور کریں کہ میں نے یہ کہا تھا کہ کوئی بات چاہے عیسائی کرے یا مسلمان اگر بات اسلام کے اصولوں کے مطابق صحیح ہے تو پھر صحیح ہے اور اسی طرح غلط بات غلط ہے چاہے عیسائی کرے یا مسلمان۔۔۔ یعنی میں نے کسی بات کے صحیح ہونے کا معیار اسلام کو بنایا ہے۔ اور میں اس پر کسی اور معیار کو ترجیع نہیں دوں گا۔۔۔ اگر آپ کے نزدیک اسلام کے علاوہ کوئی اور معیار ہے تو پھر یہ آپ کا معاملہ ہے نہ کہ میرا۔۔۔ میرا مذہب تو اسلام ہے۔۔۔آپ کا بنیادی نظریہ یہ ہے کہ عیسائی بالکل غلط اور مسلمان بالکل صحیح۔
فاروق بھائی ذرا تھوڑا سا غور کیا کریں بات کو کسی اور طرف نہ لے کر جایا کریں۔
اللہ کی کتاب برحق ہے اور اس کو انسانوں کی کتب کا تڑکہ لگ ہی نہیں سکتا۔۔۔ اگر ایسا ہو یعنی تڑکہ لگ جائے تو پھر اس میں ملاوٹ ہو گئی اور ایسا کبھی ہو ہی نہیں سکتا چاہے لوگ جتنا چاہے زور لگا لیں۔۔۔اللہ کی کتاب پر انسانوں کی کتب کا تڑکہ آج ہر فرقہ نے لگایا ہوا ہے۔ عیسائیوں سے بڑھ کر رسول اللہ کو پوجتا ہے اور احساس نہیں کرتا اور پھر بھی یہ گمان ہے کہ شرک نہیں کرتا۔ شائد آپ کا دل دکھے لیکن ہیرو پرستی میں مسلمان عیسائیوں سے کم نہیں ہیں۔ اجتماعی طور پر عید میلاد النبی عبادت کی طرح مناتے ہیں اور کرسمس کو برا کہتے ہیں۔
جہاں تک رسول اللہ کو پوجنے کی بات ہے تو جناب کوئی بھی مسلمان ایسا نہیں کرتا بلکہ میں تو کبھی ایسا کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔۔۔ اگر آپ عزت کرنے کو پوجنا سمجھتے ہیں تو پھر میں اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ میرے نزدیک عزت کرنے اور پوجنے میں بہت فرق ہے۔ ہم نماز کے وقت کعبہ کی طرف منہ کرتے ہیں ہم کعبہ کا احترام کرتے ہیں تو اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ہم کعبہ کو پوجتے ہیں بلکہ اللہ تعالٰی کا حکم ہے اس لئے ادھر منہ کرتے ہیں۔عبادت تو ہم صرف اللہ تعالٰی کی کرتے ہیں۔
رہی بات عید میلادالنبیﷺ کو عبادت کی طرح منانے کی تو جناب میں ایسا نہیں کرتا۔ میں تو خدا کی ایک عظیم نعمت جو اُس نے ہمیں حضرت محمدﷺ کی صورت میں دی پر اللہ تعالٰی کا شکر ادا کرتا ہوں۔ اور نعمت کی خوشی کرتا ہوں۔ بلکہ یہ کسی خاص دن ہی نہیں جب بھی ہو سکے کر لیتا ہوں۔ اور اسی طرح باقی نعمتوں کا بھی شکر ادا کرتا ہوں۔۔۔ اور ہاں جناب میں یہ سڑکوں پر جلوس کے حق میں بھی نہیں جن سے راہگیروں کو کوئی مسئلہ ہو۔۔۔
میرے نزدیک اگر کوئی آئیڈیل شخصیت ہے تو وہ صرف حضرت محمدﷺ ہی ہیں۔ جیسا کہ میں نے پہلے لکھا میں یا کوئی بھی مسلمان آپﷺ کو بوجتا نہیں بلکہ میں تو اللہ تعالٰی کی طرف سے بھیجی ہوئی اور آپﷺ کی بتائی ہوئی تعلیم کو ٪100 صحیح مانتا ہوں۔ جس کی سب سے بڑی مثال قرآن پاک ہے۔
مجھے اس کے متعلق زیادہ معلومات تو نہیں لیکن محترم اگر آپ کے نزدیک ہیروپرستی اور عیدمیلادالنبیﷺ منانا شرک ہے تو جناب پھر ویلنٹائن ڈے کو بھی شرک ہی کہیں۔ جب بات حضورﷺ کی ہو تو شرک ہے مگر مسٹر ویلنٹائن کی ہو تو شرک نہیں۔ کیا مسٹر ویلنٹائن کی یاد میں دن منانا اچھا ہے اور حضورﷺ کی یاد میں دن منانا شرک ہے۔ فاروق بھائی یہ کوئی انصاف تو نہیں ویلنٹائن کو حضورﷺ سے زیادہ ترجیع؟(نعوذبااللہ)
• اگر حضورﷺ کی یاد کا دن منانا جائز نہیں تو پھر ویلنٹائن کا دن منانا کیسے جائز ہے؟
• اگر ہیرو پرستی شرک ہے تو پھر ویلنٹائن پرستی شرک کیوں نہیں؟
• اگر اسلام کی کسی بات کا دن منانا جائز نہیں تو پھر ویلنٹائن ڈے منانا کیسے جائز ہے؟
کیا ان باتوں کی مزید وضاحت کریں گے۔۔۔
فاروق بھائی جیسا کہ میں اپنی پہلی تحریر میں بھی اور اس تحریر میں بھی عرض کر چکا ہوں کہ بات ویسٹ کی ہو یا ایسٹ کی، بات عیسائی کی ہو یا مسلمان کی۔ اگر بات اسلام کے اصولوں سے صحیح ہے تو پھر صحیح ہے۔ اور یہ میرا نظریہ ہے کیونکہ میں اسلام کو صحیح ہونے کا معیار بناتا ہوں۔ اس لئے آپ میرے لئے کم از کم یہ نہیں کہہ سکتے کہ میں ویسٹ کی بات کو سر سے ہی غلط کہتا ہوں۔ اور نہ ہی میں شریعہ شریعہ کھیل رہا ہوں۔ میرا مذہب اسلام کوئی گراؤنڈ میں رکھی ہوئی گیند نہیں جیسے میں بھی ٹھوکر ماروں اور دوسروں کو بھی ٹھوکر کی دعوت دوں۔ اس لئے مہربانی فرما کر کچھ غلط خیال لوگوں کی بات سب پر نہ کہا کریں۔کہانی کوئی بھی ہو، المیہ بس یہ ہے کہ آئیڈیا کہاں سے آیا ہے؟ اگر ویسٹ سے آیا ہے تو چلئے لڑتے ہیں ، اور اگر 'قدیم ایران (میسوپوٹیمیا) کے کسی ملا' نے اپنے خیالات پر اسلام کی مہر لگادی ہے تو 'لگے ٹھیکہ'، بس یہیں شریعہ شریعہ کھیلیں گے ۔مخالفت برائے مخالفت اور ہیرو پرستی پر مبنی تقلید چھوڑئیے
فاروق بھائی آپ نے یہ کس بنیاد پر لکھا ہے کہ میں کفار کے اطوار کو پکڑے ہوئے ہوں۔ بلکہ میں تو کہہ رہا ہوں کہ خدا کے لئے کفار کے اطوار کو چھوڑو اور جو اپنے حقیقی علم کے اطوار ہیں ان کو اپناؤ۔ میرے محترم بھائی میں بار بار یہ لکھ رہا ہوں اور پہلی تحریر میں بھی لکھا تھا کہ جو بات اسلام کے مطابق صحیح ہے وہ صحیح ہے چاہے مسلمان کی ہو یا غیر مسلم کی۔۔۔ پھر آپ یہ کیوں بار بار کہتے ہیں کہ میں بہانہ بہانہ سے عیسائیوں کی مخالفت کر رہا ہوں۔ خدا کے لئے میری پہلی تحریر کو تو دیکھو۔ آپ بے جا تنقید کر رہے ہیں۔کفار کے یہ اطوار چھوڑو اور یہ مت دیکھو کون کہہ رہا ہے ، یہ دیکھو کہ کیا کہہ رہا ہے۔ اگر کہنے والا کوئی عیسائی ہے اور نکتہ قرانی اصول پر ہے تو بھائی مخالفت تو نہ کرو۔ بہانہ بہانہ سے۔ بھائی ان بہانوں سے بحث تو جیت سکتے ہو لیکن اپنے دل میں جھانک کر دیکھو، ملامت ہوگی کہ خود کو دھوکہ دیا۔
رہی بات بحث جیتنے کی تو جناب میں بحث جیتنے کا کوئی شوق نہیں رکھتا لیکن بات انصاف پر ہونی چاہئے۔ اور میں دل میں جھانک کر دیکھتا ہوں لیکن میرے اللہ تعالٰی کا بہت فضل ہے بہت کرم ہے اور بہت شکر ہے مجھے فی الحال کوئی ملامت نہیں کہ میں نے خود کو دھوکہ دیا ہے۔ بلکہ دل میں جھانکنے سے ایک بات معلوم ہوئی ہے کہ آپ (مہربانی غصہ نہ کیجئے گا کیونکہ میں کسی مسلمان بھائی کا دل دکھانا نہیں چاہتا) میری تحریر کو پڑھے بغیر ہی تنقید کر رہے ہیں یا میری باتوں کو نظر انداز کر کے صرف بحث کرنے کے موڈ میں ہیں۔۔۔
اب اصل بات کی طرف:
اللہ تعالی نے 'جو تم کو پسند آئیں' ان سے شادی کرنے کا اختیار ہی نہیں بلکہ حکم دیا ہے۔ کیا وجہ ہے کہ اس سے دور بھاگتے ہیں اور تردید کرتے ہیں کہ میری شادی تو امی کی پسند سے ہوگی ؟ یا کوئی دسرےبہانے بنا بنا کر۔
بنا دیکھے، بنا جانے پسند کرنے کا کوئی طریقہ ہو سکتا ہے تو بھائی بتاؤ؟ درج ذیل آئت پر کلک کریں اور فَانكِحُواْ مَا طَابَ لَكُم مِّنَ النِّسَاءِ کے معنوں پر غور کرو کہ 'پس نکاح کرو جو پسند ہوں تم کو، عورتوں میں سے ' --- یہ فطرت سے قریب حکم ہے۔ اور بھلا کس طور ممکن ہے؟ پردے میں رکھ کر؟ الگ جزیرہ میںقید کرکے؟ کالے سعودی برقعہ کے اندر ؟ یا پھر ظالمان کے نیلے برقعہ میں؟ یا شاید ماںبہنوں کی پسند سے؟
گو کہ درج ذیل ترجمہ ہمارے پاکستانی معاشرہ کو نظر میں رکھ کر کیا گیا ہے اور اصل ترجمے سے ذرا دور ہے ۔ لیکن شمشاد بھائی اپنی عربی سے ۔ فانکحوا ما طاب لکم من النساء - کے معنوںکی تصدیق کرسکتے ہیں۔ اگر حکم آپ کی اپنی پسند کا ہے تو اس حکم سے روگردانی کیوں؟ لڑکیوں کو بھی انکار و اقرار کا حق حاصل ہے۔ آیت بعد میں۔
سورۃ النسآء:4 , آیت:3 اور اگر تم یتیم لڑکیوں سے بے انصافی کرنے سے ڈرتے ہوتوجوعورتیں تمہیں پسند آئیں ان میں سے دو دو تین تین چار چار سے نکاح کر لو اگر تمہیں خطرہ ہو کہ انصاف نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی سے نکاح کرو جو لونڈی تمہارے ملک میں ہو وہی سہی یہ طریقہ بے انصافی سے بچنے کے لیے زیادہ قریب ہے
سخنور صاحب جب بھی کہتے ہیں، بہت خوب کہتے ہیں۔ ان کی گلوبل ویلیج کی بات بار بار پڑھنے اور ہر بار شکریہ ادا کرنے کے قابل ہے۔ اگر ہم دنیا کی صف میں نہیں کھڑے ہونگے تو ضائع ہوجائیں گے۔ ہماری کتاب ، ہمارے ایمان کے مطابق، ہمارے خالق کی لکھی ہوئی ہے، ذرا غور سے دیکھئے، کہ یہ کتنی جدید ہے اور ہماری فطرت سے کتنی قریب ہے؟
جناب بات دیکھ کر یا نہ دیکھ کر شادی کی نہیں بلکہ ویلنٹائن کی اور ویلنٹائن ڈے کی ہے۔ اور نہ ہی بات تراجم کے صحیح یا غلط ہونے کی ہو رہی ہے۔ اگر آپ اس پر بات چیت چاہتے ہیں تو کوئی نیا موضوع کھولیں اور جو لوگ چاہیں گے وہاں بات کر لیں گے۔ یہاں تو بات ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے ہو رہی ہے۔
ہماری کتاب یعنی قرآن پاک واقعی جدید ہے اور ہماری فطرت کے قریب ہے۔ مجھے تو اس میں کوئی شک نہیں۔ کیونکہ میں تو قرآن پاک کو ہر دور کی جدید ترین کتاب سمجھتا ہوں۔ بات صرف سمجھنے کی ہے کوئی اسے صرف عبادات تک ہی دیکھ پاتے ہیں اور کوئی زندگی کے چند ایک شعبہ میں لیکن میرے نزدیک یہ ہر چیز کا بتاتی ہے بات صرف سمجھنے کی ہے۔۔۔ (واللہ تعالٰی عالم)