گُلِ یاسمیں
لائبریرین
بہت مختصر سا تعارف ہے میرا
نہ جوش جنوں ہوں نہ راز نہاں ہوں
کتابوں میں مجھ کو کہاں ڈھونڈتے ہو
میں چہرے پر لکھی ہوئی داستاں ہوں
نام تو بس شناخت کے لئے ہوتا ہے نا۔۔۔ اور ہماری شناخت گُلِ یاسمین ہے۔ صرف نام ہی پھولوں جیسا نہیں، قلم و زبان سے بھی پھول جھڑتے ہیں بقول ہمارے دادا جان۔ دادا جان کا تذکرہ اس لئے کر دیا کہ کہیں آپ ہمیں میاں مٹھو نہ سمجھ لیں۔ نہ جوش جنوں ہوں نہ راز نہاں ہوں
کتابوں میں مجھ کو کہاں ڈھونڈتے ہو
میں چہرے پر لکھی ہوئی داستاں ہوں
ہر طرح کے پھول سے لگاؤ ہے۔ اب چاہے وہ گلاب کے ہوں یا چنبیلی کے۔ میتھی کے ہوں یا مولی کے پودوں پر لگے جو بعد میں مونگروں کی صورت کھانے کو ملیں۔ کیا ہے نا کہ ہمیں قدرت کی صناعی دیکھنے کو ملتی ہے اس کی ہر تخلیق میں۔ اور بے اختیار واہ سبحان اللہ زبان پر رہتا ہے۔ چونکہ طبیعت میں یکسانی بیزاری کا باعث بنتی ہے تو ہم نے اس طرح کے حالات سے بچنے کے لئے تھوڑے تھوڑے عرصہ کے وقفہ سے نئے نئے شوق پالنے کی ٹھانی ہوئی ہے۔ ہر گز مت سمجھئے گا کہ نئے کام میں لگے تو پُرانا چھوڑ دیا۔ سارا قافلہ ساتھ لے کر چل رہے ہیں ۔ ذرا فرصت ملی تو اندازہ لگائیے گا کہ اب تک ہمارے قافلے میں کیا کچھ شامل ہے۔ پھول پودے ہیں تو جاندار مگر متحرک نہیں ہیں نا۔۔۔ تو اب ہم نے اپنے شوق کا تھوڑا رُخ بدلا اور دو بندر گود لے لئے۔ یقین کیجئے کہ بہت سی انسانی حرکات دریافت کر چُکے ہیں ہم ان میں۔ جیسا کہ جو بندر ہے وہ تھوڑا غصیلا ہے اور موقع پاتے ہی بندریا کو تھپڑ لگا دیتا ہے۔ بندریا جب اپنا کھانا کھا چکتی ہے تو بندر کا کھانا چھین کر کھانے لگتی ہے۔ایسا بہت کچھ مشاہدے میں آ رہا ہے کہ دل بہل سا گیا ہے۔
معذرت کہ ہم نے اپنا تعارف کروانا تھا مگر بندروں کا کروانے میں لگ گئے۔ دراصل وہ ہماری زندگی اور گفتگو کا ایک اٹوٹ حصہ بن چکے ہیں۔ بالکل ایسے ہی جیسے کوئی ماں بات بات میں اپنے بچوں کا ذکر لے آتی ہے۔
دیارِ غیر میں رہائش پذیر ہونے کی وجہ سے ہماری اردو میں روانی نہیں ہے۔ اوپر سے شعر و شاعری سے بھی دلچسپی ہے۔ تو یہ ایک پلیٹ فارم نظر آیا جہاں یہ سب خزانے وافر مقدار میں موجود ہیں۔ سوچا کیوں نہ استفادہ حاصل کیا جائے اور علم کے موتی جھولی بھر بھر حاصل کئے جائیں۔ بس جھٹ سے نام اندراج کروایا اور یہیں کے ہو گئے۔ بہت اچھے اچھے لوگ پائے جاتے ہیں یہاں جن سے تعارف تو نہیں ہے لیکن دل میں گھنٹی سی بجتی ہے کہ گُلِ یاسمین۔۔۔ یہ سب تمہارے جیسے ہیں ۔ یہیں بس جاؤ۔
چونکہ کافی حد تک خاموش طبع واقع ہوئے ہیں اس لئے زیادہ نہیں بولیں گے۔ بس اس مختصر تعارف کو ہی تفصیلی سمجھ لیجئے گا۔