بہو سے راتوں کا جگا جگا کر کپڑے سلوانا۔۔۔۔۔۔کھر سے نکلنےنہیں دینا کا بہو کے سلیقے سے کیا تعلق۔۔۔۔۔۔۔۔۔ساسوں کا میرا خیال ہے ویسے ہی اپنی اجارہ داری ختم ہونے کی فریسٹیریشن ہوتی ہے جو وہ بہانے بہانے سے بہووں پر نکالتی ہیں
ایک گھر کی بہو دیوار پھلانگ کر گھر سے بھاگ رہی ہوتی ہے ۔اسی دوران ملازم کی نظر اس پر پڑ جاتی ہے ۔ وہ بھا گا بھاگا اس کی ساس کے پاس آتا ہے اور کہتا ہے ۔۔۔ بیگم صاحبہ !!! چھوٹی بہو گھر سے بھاگ رہی ہے۔ تو ساس صاحبہ فرماتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کوئی بات نہیں ساس بھی کبھی بہو تھی!
جناب یہ خبر بھی میں ٹی ،وی پے سن چکی تھی
ہوتیں ہیں ایسی ساسیں بھی ۔۔ میرے سامنے موجود ہوتی تو میں اسکو سیدھی سیدھی گولی ہی مارتی ۔۔ ۔ اسی لئے اکثریت بہوؤیں پاکستان سے بیاہ کر لائی جاتیں ہیں کہ بچاریاں نا تو انگلش جانتی ہیں ، نا ہی انکو یہاں کے قانون کا پتا چلنے دیا جاتا ہے ۔۔ تبھی تو وہ اللہ میاں کی گائے ہوتیں ہیں کہ جیسے چاہو ، جو چاہو ظلم ڈھالو
میری جیسی ہوتی تو الٹا ساس کو چکی پیسنی پڑتی