ارے بھائی کیسی ناراضگی کہاں کی ناراضگی۔۔۔ بس اپنی ذات کے بخیے ادھڑے ہوئے ہیں ایک نوکری کے ہاتھوں اور یہی وجہ ہے کہ زیادہ دھاگوں میں تاکا جھانکی نہیں کر پاتا۔ ہاں ادبیات سے متعلق دھاگوں کو کسی حد تک الجھانے کی اپنی سی سعی کرتا رہتا ہوں۔ آپ کی محبت اور حکم دونوں قابل صد احترام ہیں اور (محفل کی) آوارہ گردی پر اکسا رہے ہیں۔
فی الحال پایا تو شہرِ قائد اعظم (کسی زمانے میں اسے صرف شہرِ قائد ہی کہا جاتا تھا مگر اب اس مرکب کی ذو معنویت کے باعث شہرِ قائد اعظم لکھ کر اپنا ما فی الضمیر واضح کرنا پڑا
) کراچی میں جاتا ہوں اور مصروفیت کی تفصیل عرض کر چکا ہوں کہ نوکری اور غلامی کی حدِ فاضل بس مٹا ہی چاہتی ہے