بیسٹ اردو بلاگر کا اعزاز

مغزل

محفلین
’’ ابوالعجبی‘‘ ۔۔۔ :alien:
منصب جب نااہلوں کے ہاتھ آجائے تو ایسے فیصلے ہی ہوتے ہیں۔۔​
خدانخواستہ مجھے فرحان سے کوئی مخاصمت نہیں ، اب چوں کہ قدروں کی بنیادوں سے ریت ہی نکلتی چلی جارہی ہے ۔۔​
تو ایسا بعید از قیاس بھی نہیں کہ ’’اردو ‘‘ اظہاریہ نویسی اور ’’اردو ادب ‘‘ کے قلمدان ’’تھڑوں پاٹوں ‘‘ پر ’’اصرارِ قدیمہ ‘‘ کے نرخوں ’’سرِ بازار‘‘ نظر آجائیں اور​
ایک تو خواب لیے پھرتے ہو گلیوں گلیوں !!​
اس پہ تکرار بھی کرتے ہو خریدار کے ساتھ​
کی عملی تصویر بھی۔۔​
مجھے ابوشامل جیسے اردو اظہاریہ نویس اور محمد وارث جیسے اردو ادبی اظہاریہ نویس کے ساتھ یہ ’’انصاف‘‘ ٹھنڈے پیٹوں ہضم نہیں ہونے کا۔۔​
’’ ابوالعجبی‘‘----’’ ابوالعجبی‘‘-----’’ ابوالعجبی‘‘​
( ’’مقطع میں آپڑی ہے سخن گسترانہ بات‘‘ )​
 

حماد

محفلین
حماد بھائی یہ حاسدین ؟؟ ایں چہ معنی دارد ؟ اور فرحان کا بلاگ اردو ادب ؟ معافی چاہتا ہوں اس بار کے بلاگرز ایوارڈ میں شامل نہ رہا۔۔ سو تشنگی ہے۔۔امید ہے وضاحت کیجے گا۔۔
م۔م۔مغل بھیا ۔ میں نے ابن انشاء کے رنگ میں لکھنے کی اپنی سی کوشش کی تھی لیکن لگتا ہے احباب میرا مدعا سمجھ نہیں پائے۔:sneaky:
 

مغزل

محفلین
قبلہ انشائیہ کا یہی تو تاریک پہلو رہا کہ مافی الضمیر اجاگر نہ ہوسکا۔ وہ کیا کہتے ہیں موئی فرنگی میں ’’ اٹس اوکے ‘‘
 

محمد وارث

لائبریرین
فی الحال انہوں نے مکمل نتائج کی کوئی فہرست جاری نہیں کی۔ باقی ان کے فیس بک صفحہ کے مطابق آج ہی فہرست یہاں پر شائع کی جائے گی۔
مزید بتاتا چلوں کہ جج صاحبان نے درج ذیل بنیادوں پر بہترین بلاگ کا فیصلہ کیا ہے۔
    • Relevance to Pakistan (measured by the number of links)
    • Creativity in design and multimedia elements
    • Number of votes
    • History of the blog (years providing service)
    • Content
    • User Friendliness
    • Technical Aspects
    • Originality
    • Complexity
    • Consistency of Posting
    • Relevance of Content to the Title of a Blog
    • Number of Feedback Posts on a Blog
    • Interactivity with and use of other popular social media platforms and landscapes like Twitter, Facebook, YouTube etc. in conjunction with the blog.


دراصل ججوں کے فیصلے کا حصہ، مجموعی فیصلے میں صرف پچاس فیصد تھا باقی پچاس فیصد ویٹیج ووٹوں کی تعداد کی تھی۔ اس سے کافی حد تک ممکن ہے کہ جن بلاگز نے دوسروں کی بہ نسبت بہت زیادہ ووٹس حاصل کیے تھے اس سے حتمی اور مجموعی فیصلہ بدل گیا ہو۔
 

بلال

محفلین
دراصل ججوں کے فیصلے کا حصہ، مجموعی فیصلے میں صرف پچاس فیصد تھا باقی پچاس فیصد ویٹیج ووٹوں کی تعداد کی تھی۔ اس سے کافی حد تک ممکن ہے کہ جن بلاگز نے دوسروں کی بہ نسبت بہت زیادہ ووٹس حاصل کیے تھے اس سے حتمی اور مجموعی فیصلہ بدل گیا ہو۔
وارث بھائی اگر ووٹوں کی بات ہے تو میں نے اپنے زمرہ میں اپنے ”حریف“ سے کئی گناہ زیادہ ووٹ اور تبصرے حاصل کیے تھے۔ میرے 146 ووٹ اور 68 تبصرے تھے جبکہ دوسری طرف والے کے 38ووٹ اور 19 تبصرے تھے۔ اگر میرے ووٹ جعلی ہونے کا خدشہ بھی ہو تو جن لوگوں نے تبصرے کیے ہیں وہ یہیں انٹرنیٹ پر موجود ہیں اور اکثر تو اردو والے ہی ہیں۔ ان سے پوچھ لیں۔ مزے کی بات تو یہ ہے کہ میرے بلاگ کے لئے ہونے والے تبصرے ہی دوسرے کے ووٹوں سے زیادہ تھے۔ مزید بھی اگر دیکھا جائے تو میرا بلاگ سوائے ایک چیز کے ہر لحاظ سے آگے تھا۔ فیس بک پیج، گوگل کی رینکنگ اور دیگر سوشل میڈیا پر پوسٹوں کی پسندیدگی کی تعداد وغیرہ وغیرہ سب کچھ اچھا تھا۔ جو ایک چیز کم تھی وہ میری پوسٹوں کا تسلسل ہے، یعنی میں کم پوسٹ کرتا ہوں۔ آخر کوالٹی اور کوانٹیٹی بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ ہا ہا ہا
یار لوگوں کا خیال ہے کہ بس یہ ایک پوائنٹ کم ہونے کی وجہ سے مجھے ایوارڈ نہیں دیا گیا اور دیگر فیصلوں کو دیکھتے ہوئے مجھے اس بات کا ذرہ برابر بھی افسوس نہیں۔ یہ تو ووٹوں کی بات چل نکلی تو سوچا بتاتا چلوں کہ ووٹنگ بس ایک ڈھونگ تھا۔۔۔۔۔
خیر مجھے پھر بھی کوئی اعتراض نہیں۔ بس ایک چیز کی حیرانگی ضرور ہے کہ اگر اس ایک چھوٹی سی چیز کی بنیاد پر ایسا کرنا تھا تو دوسرے اردو والے زمرہ اور دیگر زمرہ جات میں ایسا کیوں نہیں کیا گیا جبکہ وہاں ووٹوں کی بنیاد پر ہی ایوارڈ ملا ہے۔

باقی کچھ دوست ادھر ادھر فرحان دانش پر اعتراض کر رہے ہیں تو میرے خیال میں اگر فرحان دانش کو ایوارڈ ملا ہے تو اس میں فرحان کا کیا قصور؟ اگر کوئی اعتراض ہے تو بلاگ ایوارڈ والوں پر کرو۔ جیتنے والے تو ہمارے ہی بھائی ہیں۔
فرحان دانش میری طرف سے ایک دفعہ پھر مبارک باد قبول کرو۔۔۔
 

عثمان

محفلین
وارث بھائی اگر ووٹوں کی بات ہے تو میں نے اپنے زمرہ میں اپنے ”حریف“ سے کئی گناہ زیادہ ووٹ اور تبصرے حاصل کیے تھے۔ میرے 146 ووٹ اور 68 تبصرے تھے جبکہ دوسری طرف والے کے 38ووٹ اور 19 تبصرے تھے۔ اگر میرے ووٹ جعلی ہونے کا خدشہ بھی ہو تو جن لوگوں نے تبصرے کیے ہیں وہ یہیں انٹرنیٹ پر موجود ہیں اور اکثر تو اردو والے ہی ہیں۔ ان سے پوچھ لیں۔ مزے کی بات تو یہ ہے کہ میرے بلاگ کے لئے ہونے والے تبصرے ہی دوسرے کے ووٹوں سے زیادہ تھے۔ مزید بھی اگر دیکھا جائے تو میرا بلاگ سوائے ایک چیز کے ہر لحاظ سے آگے تھا۔ فیس بک پیج، گوگل کی رینکنگ اور دیگر سوشل میڈیا پر پوسٹوں کی پسندیدگی کی تعداد وغیرہ وغیرہ سب کچھ اچھا تھا۔ جو ایک چیز کم تھی وہ میری پوسٹوں کا تسلسل ہے، یعنی میں کم پوسٹ کرتا ہوں۔ آخر کوالٹی اور کوانٹیٹی بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ ہا ہا ہا
یار لوگوں کا خیال ہے کہ بس یہ ایک پوائنٹ کم ہونے کی وجہ سے مجھے ایوارڈ نہیں دیا گیا اور دیگر فیصلوں کو دیکھتے ہوئے مجھے اس بات کا ذرہ برابر بھی افسوس نہیں۔ یہ تو ووٹوں کی بات چل نکلی تو سوچا بتاتا چلوں کہ ووٹنگ بس ایک ڈھونگ تھا۔۔۔ ۔۔
خیر مجھے پھر بھی کوئی اعتراض نہیں۔ بس ایک چیز کی حیرانگی ضرور ہے کہ اگر اس ایک چھوٹی سی چیز کی بنیاد پر ایسا کرنا تھا تو دوسرے اردو والے زمرہ اور دیگر زمرہ جات میں ایسا کیوں نہیں کیا گیا جبکہ وہاں ووٹوں کی بنیاد پر ہی ایوارڈ ملا ہے۔

باقی کچھ دوست ادھر ادھر فرحان دانش پر اعتراض کر رہے ہیں تو میرے خیال میں اگر فرحان دانش کو ایوارڈ ملا ہے تو اس میں فرحان کا کیا قصور؟ اگر کوئی اعتراض ہے تو بلاگ ایوارڈ والوں پر کرو۔ جیتنے والے تو ہمارے ہی بھائی ہیں۔
فرحان دانش میری طرف سے ایک دفعہ پھر مبارک باد قبول کرو۔۔۔
بھائی میرے ،
اتنی لمبی چوڑی تفصیل میں کیا جانا ۔۔ قرعہ اندازی یا طوطا فال کے ذریعے ایوارڈ دیے جائیں تو ایسے ہی نتائج سامنے آتے ہیں۔ یہ سمجھنا کیا مشکل ہے۔ فرحان دانش سے تو پھر چار بندے واقف ہیں۔ باقی جن دو کو ایوارڈ ملے ہیں ان میں سے ایک کے نام سے تو بذریعہ ایوارڈ ہی متعارف ہوئے ہیں۔ :laughing:
امید ہے کہ اہل بلاگستان اس ایوارڈ مزاق سے سبق سیکھیں گے۔ اور آئیندہ بگل بجتے ہی انے وا رجسڑیشن کرانے کی بجائے کچھ سوچنے کی زحمت کریں گے۔
ایک کام اور کرنا۔۔ اپنا پاک اردو انسٹالر ججز کو میل ضرور کر دینا۔ نہ جانے کیوں مجھے کھٹکا ہے کہ جج صاحبان یونیکوڈ اردو سے واقف نہیں۔
 

تلمیذ

لائبریرین
شمشاد بھائی اردو کے لئے دو زمرہ جات تھے۔ ایک ”بہترین اردو بلاگر“ اور دوسرا ”بلاگ میں اردو زبان کا بہتر استعمال“

محفل کے رکن فرحان دانش کو اس جیت پر مبارک باد ہو۔

میرے خیال میں بلاگز کی درجہ بندی میں ایک زمرہ 'اردو ادب ' بھی ہو نا چاہئے تھا۔ کیونکہ 'اردو زبان کے استعمال' کے زمرے میں تو مختلف موضوعات پر تحریر کئے گئے عام بلاگ شامل ہوسکتے ہیں لیکن ہر زبان کی طرح 'اردو ادب' ایک خصوصی شعبہ ہے اور اسے لکھنے اور پڑھنے والے دونوں ایک الگ ذوق کے حامل ہوتے ہیں جو شاید تمام قارئین میں نہیں پایا جاتا۔ اس لئے اس سلسلے میں تشنگی اور کسی حد تک مایوسی ہی رہی کہ جیتنے والوں میں اس شعبے پر لکھنے والے ہماری محفل کے ایک جیّد رکن محمد وارث صاحب شامل نہ ہو سکے، حالانکہ میری طرح بے شمار اردو پڑھنے والوں میں اس کی مقبولیت شک وشبہ سے بالاتر ہے۔
 

فخرنوید

محفلین
بلاگ ایوارڈ کی تقریبات ہونا اچھا سفر ہے۔ لیکن کہتے ہیں نا وقت کے ساتھ ساتھ اس میں بہتری آتی جائے گی۔ اور حقداروں کو ہی یہ ایوارڈ دیے جائیں گے۔ اردو زمرے میں بہترین بلاگر کون ہے یہ تو اردو بلاگر سب ہی بہتر جانتے ہیں۔ لیکن ایوارڈ تقریب والوں کو کیا معلوم ہو ، جو صبح اٹھے اور بغیر منہ دھوئے بہترین اردو بلاگ کا ایوارڈ کا حقدار اناونس کر دیا۔

باقی تسی سارے سمجھ ای گئے ہووو گے
 

بلال

محفلین
بھائی میرے ،
اتنی لمبی چوڑی تفصیل میں کیا جانا ۔۔ قرعہ اندازی یا طوطا فال کے ذریعے ایوارڈ دیے جائیں تو ایسے ہی نتائج سامنے آتے ہیں۔ یہ سمجھنا کیا مشکل ہے۔ فرحان دانش سے تو پھر چار بندے واقف ہیں۔ باقی جن دو کو ایوارڈ ملے ہیں ان میں سے ایک کے نام سے تو بذریعہ ایوارڈ ہی متعارف ہوئے ہیں۔ :laughing:
امید ہے کہ اہل بلاگستان اس ایوارڈ مزاق سے سبق سیکھیں گے۔ اور آئیندہ بگل بجتے ہی انے وا رجسڑیشن کرانے کی بجائے کچھ سوچنے کی زحمت کریں گے۔
ایک کام اور کرنا۔۔ اپنا پاک اردو انسٹالر ججز کو میل ضرور کر دینا۔ نہ جانے کیوں مجھے کھٹکا ہے کہ جج صاحبان یونیکوڈ اردو سے واقف نہیں۔
محترم میں ایوارڈز کا کھیل شروع ہونے سے پہلے بھی اور اب بھی یہی کہتا ہوں کہ ہمارا مقصد کوئی ایوارڈ حاصل کرنا نہیں تھا بلکہ صرف باقیوں کو یہ دکھانا تھا کہ اردو بلاگران بھی اس دنیا میں موجود ہیں۔ باقی مجھے خود پہلے بھی کئی اختلافات تھے اور اب بھی ہیں لیکن اس کھیل کی وجہ سے کافی لوگوں کو پہلی دفعہ پتہ چلا ہے کہ انٹرنیٹ پر اردو بھی لکھی جا سکتی ہے۔ مزید ابوشامل بھائی نے پاک اردو انسٹالر اور دیگر اردو مواد کی جو سی ڈی تیار کروائی تھی وہ بھی تقریب میں کافی تعداد میں تقسیم ہوئی، جس سے کافی لوگوں تک اردو کی آواز پہنچی مزید اردو بلاگران کو ہی اپنے اردو بلاگر ڈفر کو ایوارڈ دینے کے لئے سٹیج پر بلایا گیا۔ مزے کی بات ہے کہ ڈفر، وارث بھائی اور دیگر کئی اردو بلاگران خاص اردو والے زمرہ میں نہیں تھے، یہ چیز بھی اردو کے حق میں بہتر تھی کم از کم اس زمرہ میں نامزد انگریزی بلاگران کے کان تو کھڑے ہو گئے ہوں گے کہ اردو بلاگر ان کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ مزید ڈفر نے مزاحیہ بلاگ والے زمرہ میں میرٹ ایوارڈ (رنر اپ) حاصل کیا ہے۔ یوں مزید لوگوں کو پتہ چلا کہ اردو لکھنے والے بھی کسی سے کم نہیں۔
ایک دفعہ پھر کہتا ہوں کہ ایوارڈ میں نامزدگی کی وجہ صرف اور صرف اردو کی آواز مزید لوگوں تک پہنچانا تھی۔ باقی ان ”دو ٹکوں“ کے ججوں کو کیا پتہ کہ وارث بھائی کے بلاگ کی کیا اہمیت ہے۔ سچ پوچھو تو میرے خیال میں صریر خامۂ وارث کی شان بہت اونچی ہے اور یہ ایوارڈ بہت چھوٹے ہیں۔ مگر مسئلہ یہ ہے کہ اس وقت ہم دفاعی حالت میں لڑ رہے ہیں اس لئے جہاں بھی موقع ملتا ہے ہم اردو کی صدا لگا دیتے ہیں۔
Urdu-Installer-CD-Cover.jpg


Urdu-Installer-CDs.jpg
 

بلال

محفلین
باقی ججوں اور اس بلاگ ایوارڈ کا معیار کیا تھا اس کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ انہیں اس بات کی تمیز تک نہیں کہ بلاگ اور دیگر ویب سائیٹ میں کیا فرق ہے۔ یار لوگ کئی ویب سائیٹوں کی نامزدگی پر شور مچا رہے تھے کہ یار یہ بلاگ تو نہیں بلکہ دیگر قسم کی ویب سائیٹ ہے۔ تو ساتھ ساتھ دل کو تسلی بھی دے رہے تھے کہ آخر جج اتنے بچے بھی نہیں ہوں گے وہ یہ فرق خود ہی جان جائیں گے لیکن جب نتیجہ آیا تو کئی دیگر قسموں کی ویب سائیٹوں کو ”بہترین بلاگ“ کا ایوارڈ بھی مل گیا۔۔۔
 

عثمان

محفلین
محترم میں ایوارڈز کا کھیل شروع ہونے سے پہلے بھی اور اب بھی یہی کہتا ہوں کہ ہمارا مقصد کوئی ایوارڈ حاصل کرنا نہیں تھا بلکہ صرف باقیوں کو یہ دکھانا تھا کہ اردو بلاگران بھی اس دنیا میں موجود ہیں۔ باقی مجھے خود پہلے بھی کئی اختلافات تھے اور اب بھی ہیں لیکن اس کھیل کی وجہ سے کافی لوگوں کو پہلی دفعہ پتہ چلا ہے کہ انٹرنیٹ پر اردو بھی لکھی جا سکتی ہے۔ مزید ابوشامل بھائی نے پاک اردو انسٹالر اور دیگر اردو مواد کی جو سی ڈی تیار کروائی تھی وہ بھی تقریب میں کافی تعداد میں تقسیم ہوئی، جس سے کافی لوگوں تک اردو کی آواز پہنچی ۔
مرشد،
آپ جیسے صوفی بلاگران کی حد تک تو یہ بے نیازی ٹھیک ہے۔ لیکن عامیوں اور عاصیوں کو یہ سب ٹھنڈے پیٹوں ہضم ہونا مشکل ہے۔ سی ڈی تو مسجد کے باہر کھڑے ہو کر بھی تقسیم کی جا سکتی ہے۔
خیر ، اللہ آپ کو جزا دے۔
 

بلال

محفلین
مرشد،
آپ جیسے صوفی بلاگران کی حد تک تو یہ بے نیازی ٹھیک ہے۔ لیکن عامیوں اور عاصیوں کو یہ سب ٹھنڈے پیٹوں ہضم ہونا مشکل ہے۔ سی ڈی تو مسجد کے باہر کھڑے ہو کر بھی تقسیم کی جا سکتی ہے۔
خیر ، اللہ آپ کو جزا دے۔
جی بالکل سی ڈی مسجد کے باہر کھڑے ہو کر بھی تقسیم کی جا سکتی ہے لیکن صرف بلاگ ایوارڈ کی انتظامیہ کو ہی نہ دیکھیں بلکہ اصل بات یہ تھی کہ اس تقریب میں ٹیکنالوجی کے مامے چاچے کافی تعداد میں آئے ہوئے تھے۔ اس لئے سوچا گیا کہ اردو کمپیوٹنگ کو اس تقریب میں متعارف کروانا بہتر رہے گا۔ بے شک وہ لوگ اردو کی طرف نہ آئیں لیکن کم از کم اردو کو انٹرنیٹ پر یتیم کہنے والوں کی زبانوں کو تالا تو لگے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اردو ابھی تک بہتر جگہ تک نہیں پہنچی لیکن یہ مامے چاچے لوگوں کو یہ کہتے پھر رہے ہیں کہ اردو لکھی نہیں جاتی یا اردو لکھنا مشکل ہے وغیرہ وغیرہ۔ بس اسی لئے ابوشامل بھائی نے خود سارا خرچہ کیا اور سی ڈی تقسیم کی۔۔۔
میرے خیال میں اب ہمیں موضوع سے ہٹ کر باتیں نہیں کرنی چاہئیں کیونکہ یہ دھاگہ تو بہترین اردو بلاگر کے اعزاز کا ہے اس لئے ”بچہ! حدِ ادب“ نہ چھیڑ ملنگا نوں۔۔۔ :)
 

نبیل

تکنیکی معاون
اس بلاگ ایوارڈ کی کریڈیبیلیٹی سے قطع نظر میں باقی اردو بلاگرز کے ظرف سے واقعی متاثر ہوا ہوں۔ سب نے فرحان کی حوصلہ افزائی کی ہے اور انہیں مبارکباد دی ہے۔ جہاں تک اس بلاگ ایوارڈ کی ججمنٹ کا تعلق ہے تو ججوں نے اپنی صلاحیت اور سمجھ کے مطابق ہی فیصلہ کیا ہوگا۔ مجھے یہاں منظرنامہ کی کمی ایک مرتبہ پھر محسوس ہو رہی ہے۔ اس کی بحالی پر سنجیدگی سے غور کیا جانا چاہیے۔
 
Top