arifkarim
معطل
اس حکومت کا ویسے کونسا سسٹم صحیح ہے۔ مزے کی بات تو یہ ہے کہ پاکستانی تو پاکستانی، بیرون ممالک میں مقیم لوگوں کو بھی عاجز کر رکھا ہے انکے ’’تجربہ کار‘‘ سسٹمز نے۔2013 میں نیشنیلٹی کینسل کرنے کیلئے دی تھی جو زرداری کے دور میں 6 ماہ سے لیکر 1 سال کے اندر اندر کینسل ہو کر آجاتی تھی۔ الحمدللہ نادرا نے ہماری نیشنیلٹی امسال 2016 میں جا کر کینسل کی۔ سفارتخانے کے مطابق اگر ہم بار بار سفارشی ریمائنڈر نہ بھیجتے تو آئندہ صدی تک بھی آپ کی نیشنیلٹی کینسل نہیں ہونی تھی۔ٹیکس سسٹم ہے تو بگڑا ہوا ہی۔
جن پر ٹیکس بنتا ہے وہ دیتے نہیں ہیں۔ اور جن کا مہینہ مشکل سے گزرتا ہے وہ ہر چیز پر دے رہے ہوتے ہیں۔
ترقی یافتہ ممالک میں ٹیکس امراء اشرافیہ سے لیا جاتا ہے۔ اب چونکہ سیاست دان خود اسی کلاس سے ہیں، اسلئے میٹروٹرین اور موٹروے وغیرہ فائی ننس کرنے کا حکومت نے یہ حل نکالا ہے کہ عوام سے ان ڈائرکٹ ٹیکس وصول کر لو۔ یوں جو پہلے ہی بہت امیر ہے اسکو تو کوئی خاص فرق نہیں پڑتا، البتہ غریب اور متوسط طبقہ بے جا ٹیکسوں اور مہنگائی کی وجہ سے تباہ و برباد ہو جاتا ہے۔