بیوی گھر میں نہ اگر ہوتو غزل ہوتی ہے - سیدابو بکرمالکی بھٹکلی

ايك عرب شاعر بلكہ اعرابى نے بھی بيوى کی زوردار ہجو کہی ہے ۔ ايك شعر ميں اس كى بد مزاجى اور بدزبانى كا نقشہ یوں كھینچا ہے ۔

[ARABIC]وتفتح _ لا كانت _فما لو رأيته
توهمته بابا من النار يُفتح [/ARABIC]

یعنی كہ وہ _ نہ رہے _ جب منہ کھولتی ہے تو یوں لگتا ہے كہ جہنم كا دروازہ کھل گیا ہے ۔

یہ شعر بد زبان بيوى کے ليے تقريبا محاورہ یا مثل بن چکا ہے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
ارے بھائی جب بیوی گھر میں نہ ہوتو غزل نہیں ہوتی، آزادی ہوتی ہے۔ کیا سمجھے۔
 

عندلیب

محفلین
ايك عرب شاعر بلكہ اعرابى نے بھی بيوى کی زوردار ہجو لکھی ہے ۔ ايك شعر ميں اس كى بد مزاجى اور بدزبانى كا نقشہ یوں كھینچا ہے ۔

[ARABIC]وتفتح _ لا كانت _فما لو رأيته
توهمته بابا من النار يُفتح [/ARABIC]

یعنی كہ وہ _ نہ رہے _ جب منہ کھولتی ہے تو یوں لگتا ہے كہ جہنم كا دروازہ کھل گیا ہے ۔

یہ شعر بد زبان بيوى کے ليے تقريبا محاورہ یا مثل بن چکا ہے ۔
درست بہت اچھا شعر ہے بہت شکریہ ۔
واقعی بعض بیویاں بد زبان ہوتی ہیں۔
پر بہت ساری ایسی بھی ہوتی ہیں جو وفا شعار ہوتی ہیں ، محبت کرنے والیاں ، غلط راہوں سے روکنے والیاں، اپنے شوہروں کو بھٹک نے سے بچانے والیاں اسکی، دنیا اور آخرت کا خیال کرنے والیاں ۔
ان کے تعلق سے بھی کوئی اچھا شعر سنا دیں تو "عین" نوازش ۔
 

شمشاد

لائبریرین
زندگی اور ادبیات میں بدمزاج اور تُندخُو عورتوں کی کمی نہیں۔ رتن ناتھ سرشار کی “ الف لیلہ “ میں مخمورہ اپنے شوہر معروف موچی سے کبابوں کی فرمائش کرتی ہے :

“ خدا دے یا نہ دے، مجھے نہ خدا سے بحث ہے نہ روپے سے۔ میں تو تم کو جانتی ہوں اور کسی کو نہیں پہچانتی ہوں۔ اگر نہ لائے تو تم جانو، تمہارا کام۔ تب مخمورہ میرا نام کہ تم سے ابھی بدلہ لوں اور جہاں کے ہو وہیں پہنچا دوں۔“

موچی عاری ہو گیا۔ اشک جاری ہو گیا، کہ میں آخر کہاں سے لاؤں، کس کے ہاں چوری کرنے جاؤں۔ اس پر مخمورہ آگ بھبھوکا ہو کے بولی، “ ہت تیرے لُوکا لگاؤں، تیرا حلوا کھاؤں، ارے مردود ! ابھی لا کے دے، نہیں تو تیری بوٹیاں نوچوں گی۔“
 
کاشفی بھیا ۔ مزیدار آئیٹم ہے ، بہت خوبصورت ۔ پتہ نیں آپ کہاں کہاں سے ڈھونڈ لاتے ہیں یہ چٹخارے بھری غزلیں، ویسے دیکھ لیں ہمارا تخلص غیر قانونی استعمال کیا گیا اور آپ نے کچھ نہیں کہا
 
ویسے مطلع بھی بحر سے خارج ہے ، یوں ہونا چاہئے تھا، ٹائیپنگ کی غلطی ہے شاید
بیوی گھر میں نہ اگر ہو تو غزل ہوتی ہے
گر نہ سسرال کا ڈر ہو تو غزل ہوتی ہے
یا پھر
دور سسرال کا گھر ہو تو غزل ہوتی ہے
 
سارا جی خیر سے آپ بھی بیوی ہیں آپ کو اس غزل سے ویسا تاؤ نہیں آیا جیسا بعض بیویوں کو آ جاتا ہے؟
پیاری بہنا جی ہمارے امی ابو کے داماد جی شاعر ی واعر ی میں بالکل صفر ہیں ، بیوی سے تین ہزار کلومیٹردور چائینہ گئے ہوئے ہیں پھر بھی کچھ نہیں لکھ سکیں گے ۔اس لئے ہمیں کوئی فکر نہیں تو ہم کیوں چڑیں۔ ویسے بیویوں سے دور تو لوگ مرثیے اور نوحے لکھتے ہیں جدائی کے۔لیکن مانتے نہیں یہ مرد بھائی
 

شمشاد

لائبریرین
میں تو کم از کم نہیں لکھتا، سال میں کبھی کبھار یہ آزادی نصیب ہوتی ہے تو اسے بھرپور طریقے سے مناتا ہوں۔ وہ موجود ہو تو دوستوں کے ساتھ تاش کھیلنے بھی نہیں جا سکتے۔
 

کاشفی

محفلین
عورت
عورت رنج میں ساتھ دیتی ہے اور راحت کو دوبالا کر دیتی ہے ۔ باعصمت عورت عموماً مغرور اور شوخ ہوتی ہے۔ کیونکہ اسے اپنی عصمت پرناز ہوتا ہے۔ عورت مرد کے لئے بیش بہا نعمت اور خدا ئی برکت ہے۔ عورت نہایت بے تکلفی کے ساتھ شوہر سے ان مشکلات کا شکوہ کرتی ہے جو اسے گھر میں پیش آتی ہے۔ لیکن اگر اُسے عیش و آرام میسر ہو تو وہ شاذو نادر ہی اس کا ذکر کرتی ہے۔

عورت کمزور اور بزدل مرد کی پرواہ نہیں کرتی۔ اس کا عقیدہ ہے کہ مچھلیاں صرف مضبوط جال سے ہی پکڑی جاتی ہیں۔ عورت کی کتاب دُنیا ہے وہ کتابوں سے اس قدر نہیں سیکھتی جس قدر دنیا کے مشاہدے سے۔
 

الشفاء

لائبریرین
بیوی گھر میں نہ اگر ہوتو غزل ہوتی ہے
دل میں سُسرال کا ڈر ہوتو غزل ہوتی ہے

تھوڑا مسکا جو لگاؤ تو کوئی بات بنے
چاپلوسی کا ہنر ہوتو غزل ہوتی ہے

یوں لگا رہتا ہے بیوی کا تو رونا دھونا
آنکھ جب میری بھی تر ہوتو غزل ہوتی ہے

مال تو سارے کا سارا ہے اُدھر کی جانب
جو اُدھر ہے وہ اِدھر ہوتو غزل ہوتی ہے

روز دعوت ہوتو چَھپ جائیگا دیوان میرا
مُفت کا روز ڈنر ہوتو غزل ہوتی ہے

رات بھر نیند میں خراٹے بھروں کیا حاصل
صرف باتوں میں سحر ہوتو غزل ہوتی ہے

کسی بدشکل پہ میں کچھ نہیں لکھ پاتا ہوں
شکل جب مثل قمر ہوتو غزل ہوتی ہے

صرف مادہ ہو بگڑ جائیگا غزلوں کا نظام
کوئی مادہ ہوئی نر ہوتو غزل ہوتی ہے

گھر پہ بیوی پہ غزل کہنا بہت ہے مشکل
پاس محبوب کا گھر ہوتو غزل ہوتی ہے
:)
سید ابوبکر مالکی۔۔۔​
 
Top