بیٹھے بیٹھے جو ابھی میں نے یہ بے کار کیا
وقت پر سانس کی تلوار سے اک وار کیا
آستیں پھاڑ کے سانپوں کو نکالا باہر
اور گریباں کو بھی یوں میں نے ہوادار کیا
میں ہوں وہ بلبلِ ناداں کہ فغاں نے جس کی
ہر سحر باغ میں گلچیں کو خبردار کیا
مگس السی سے اڑی اور سرِ نرگس بیٹھی
چھوڑ کر اُس نے مجھے، بوالہوس اک یار کیا
ناؤ دل کی مرے کھانے لگی ہچکولے سے
جب سے مژگاں کو تری آنکھ نے پتوار کیا
ایک مشاق کھلاڑی ہوں میں اس کھیل کا اب
ہوش جس دن سے سنبھالا ہے فقط پیار کیا
وقت پر سانس کی تلوار سے اک وار کیا
آستیں پھاڑ کے سانپوں کو نکالا باہر
اور گریباں کو بھی یوں میں نے ہوادار کیا
میں ہوں وہ بلبلِ ناداں کہ فغاں نے جس کی
ہر سحر باغ میں گلچیں کو خبردار کیا
مگس السی سے اڑی اور سرِ نرگس بیٹھی
چھوڑ کر اُس نے مجھے، بوالہوس اک یار کیا
ناؤ دل کی مرے کھانے لگی ہچکولے سے
جب سے مژگاں کو تری آنکھ نے پتوار کیا
ایک مشاق کھلاڑی ہوں میں اس کھیل کا اب
ہوش جس دن سے سنبھالا ہے فقط پیار کیا
آخری تدوین: