بیچیں نہیں‌تو ’پھر اور کیا کریں‘

شکاری

محفلین
سیٹھ اس کو اپنے پاس کوئی کام کیوں نہیں دے دیتا؟


وہ آل ریڈی ایک جگہ پر گارڈ کی جاب کرتا ہے اس لیے اس دوبارہ کوئی نئی جاب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ جہاں تک میرا خیال ہے اس کے کزنز بھی مالی طور پر کافی مضبوط ہیں ہم اس کو ان سے بات کرنے کا کہا تو اس نے کہا بات کی تھی وہ کہتے ہیں اسی میں گزارہ کرو۔

کسی وقت میں وہ خود بھی سیٹھ ہوا کرتا تھا لیکن حالات نے ایسا پلٹا کھایا کہ اس کی یہ حالت ہوگئی ہے اسی وجہ سے وہ نفساتی بھی ہوگیا ہے۔
 

arifkarim

معطل
قطعہ نظر اس کے کہ واقعی مسائل بہت ہیں۔ لیکن ان مسائل کا سبب بھی اللہ پر اعتقاد کا فقدان ہے۔
آپکی بات بالکل صحیح ہے کہ اللہ پر بھروسہ کر کے پیدا تو کر لیتے ہیں لیکن رزق کے لیئے اللہ کے بجائے اپنے قوتِ بازو پر بھروسہ کرتے ہیں پھر بعد میں روتے ہیں۔
انسان اگر محنت کرنے کے ساتھ ساتھ اللہ پر خالص بھروسہ کرنا سیکھ جائے کہ جو دینا ہے اس نے ہی دینا ہے تو کوئی وجہ نہیں ضروریاتِ زندگی پوری نہ ہوں۔

ایک مزدور جسکے خود 4 بچے ہوں، بہنیں ہوں، ماں باپ ہوں- وہ اپنے زور بازو کیساتھ خدا پر بھروسہ کرتے ہوئے ہی زندگی بسر کرتا ہے۔ اب اگر وہ اچانک بیمار پڑ جائے یا ہلاک ہو جائے تو سوائے خدا کے اسکے خاندان کو کون پالے گا؟ حکومت میں اسکا کوئی سسٹم موجود نہیں ہے۔ اگر رشتہ دار وغیرہ بھی مدد نہ کریں تو سوائے خود کشی یا دوسروں کی غلامی کے کوئی چارہ باقی نہیں رہتا!
 

زینب

محفلین
اسلامی لوگ ہیں۔ کیا کریں۔ خدا پر بھروسہ کرکے پیدا کرتے جاتے ہیں کہ اللہ کی دین ہے۔ وہی پالے گا!


مجھ سے تو قبائلی علاقوں سے ہجرت کرک کے آنے والوں‌کے بچوں کی گنتی نہیں ہوئی۔۔ٹی وی پر جب دیکھو ایک ایک عورت کے ساتھ کوئی 7 /8 بچے ہیں ایک گود میں ایک انگلی کے ساتھ ایک کندھے پے افف خدا کے بندو پہلے والوں کو تو روٹی کپڑا دو پھر لائن لگانا۔۔۔۔۔۔

بچوں کا یہ حال کہ کمیز ہے گلے میں تو شلوار نہیں ۔۔۔۔۔شلوار ہے تو پاوں‌میں جوتے نہیں۔۔۔۔۔۔لگتا ہے ہر گھر نے ٹھان رکھی ہے ٹیم بنا کے دم لینا ہے :rollingonthefloor:


پھر بیٹھ کے قسمت کو کوسنا بھی ہے
 

arifkarim

معطل
لگتاہے ہر گھر نے ٹھان رکھی ہے ٹیم بنا کے دم لینا ہے :rollingonthefloor:

ہاہاہاہا۔ آپکی اس بات سے مولانا عبدالرحیم گرین کا یہ خطاب یاد آیا جسمیں وہ خاندانی منصوبہ بندی کرنے والوں‌کو مغربی کوکا کولا جنریشن سے منصوب کر رہے تھے۔ جبکہ "اسلامی سوچ" فٹ بال ٹیم رکھنے والوں کو کٹر مسلمان!:grin:
ہماری بربادی انہی علما کے کارن ہے!
 

زینب

محفلین
اچھا ٹھیک ہے آپ دونوں بھائی باتیں کرو میں آمنہ بھتیجی کی طرح منہ پر انگلی رکھ کے بیٹھ کے سنتی ہوں
 

فخرنوید

محفلین
جب آبادی کم تھی تو فی ایکٹر گندم یا دوسری اجناس کی پیداوار بھی کم تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جیسے جیسے آبادی آبادی بڑھ رہی ہے آپ غور کریں تو آپ کو معلوم ہو گا فی ایکٹر پیداوار بھی اسی حساب سے بڑھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن میں اس بات پر زور دوں گا اگر ہم آج بھی وسائل کا استعمال درست کر لیں اور معاشرتی اقدار کو رواج دیں جو ہمیں اسلام نے دی ہیں تو نہ تو کوئی بھوکا سوئے گا اور نہ ہے کوئی ننگے پاوں چلے گا اور نہ ہی کوئی کسی کا محتاج ہو گا۔
 

arifkarim

معطل
جب آبادی کم تھی تو فی ایکٹر گندم یا دوسری اجناس کی پیداوار بھی کم تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جیسے جیسے آبادی آبادی بڑھ رہی ہے آپ غور کریں تو آپ کو معلوم ہو گا فی ایکٹر پیداوار بھی اسی حساب سے بڑھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن میں اس بات پر زور دوں گا اگر ہم آج بھی وسائل کا استعمال درست کر لیں اور معاشرتی اقدار کو رواج دیں جو ہمیں اسلام نے دی ہیں تو نہ تو کوئی بھوکا سوئے گا اور نہ ہے کوئی ننگے پاوں چلے گا اور نہ ہی کوئی کسی کا محتاج ہو گا۔

جی ہاں اور جب آبادی کم تھی تو پولوشن بھی کم تھی۔ پروڈکشن اسلئے کم تھی کہ عوام کے پاس جدید مشینیں نہ ہونے کے باعث کاشت کے مسائل تھے۔ اپنی آبادی پر کنٹرول حاصل کر لیں۔ اور انسانی لیبر کی بجائے مشینوں سے پروڈکشن کا کام لیں۔ یہی واحد حل ہے پیداوار کے مسائل کا۔ ہمارا سارا راشن پھل وغیرہ تو زیادہ تر ایکسپورٹ ہو جاتا ہے۔ عوام بیچاری کیا کھائے؟:)
 
Top