اسکا مطلب تو یہ ہوا کہ مرد برادری میں اکثر لوگ نہ خود سچ بولتے ہیں نہ کسی کو بولنے دیتے ہیں
کیا آپ صرف اس ڈر سے ہی سچ لکھنے سے گریزاں ہیں؟؟؟؟؟
یعنی کہ کسی شاعر نے کیا خوب کہا تھا کہ
ہم بھی شاعر ہیں آخر اسی قوم کےجس کا ہر فرد بکنے کو تیا رہےسچ تو یہ ہے گزرتےہوئے وقت سےفائدہ جو اٹھالے وہ فنکار ہےہم نہ سقراط ہیں ، ہم نہ منصور ہیںہم سے سچ کی توقع بیکار ہےفصل آتی ہے جب حفظِ پندار کیسچ کے اظہار کیہم حقائق سے نظریں چرائے ہوئےسر جھکائے ہوئےلوٹ جاتے ہیں ماضی کے صحراؤں میںبولتے بھی نہیں ، سوچتے بھیسہمے سہمے ہوئے لوگ ملتے ہوں جبہر طرف زخم کے پھول کھلتے ہوں جبدوستو کم سے کمایسے موسم میں ہمحرفِ حق تو کجا ، لب نہیں کھولتےہم تو شاعر ہیں ہم سچ نہیں بولتےجہاں سچ بولنے سے کسی کا نقصان نہ ہوتا ہو وہاں تھوڑا سا سچ بولنے میں کوئی حرج نہیں ہےاس معاملے میں سب بہنیں آپ کے ساتھ ہیںہمت کریں بھائی
آپ کے ساتھ بے وفائی کیسے ممکن ہے شمشاد بھیا! مرد برادری سے نکلنا کون کم بخت قبول کرے گایعنی کہ ہمارے ساتھ بے وفائی شروع کر دی ہے آپ نے۔
باجی جی، زندگی اکیلے بھی گزاری جا سکتی ہے، لیکن کیا کیجیئے آدم سے لے کر آج تک مرد کی غلطی کرنے والی عادت گئی نہیں
شاپنگ؟ نہیں آپ اسے ذخیرہ اندوزی کہیں، کپڑوں، جوتوں اور کاسمیٹکس کی
آپی آپ کے شاعر صاحب کے کلام نے تو دل جلا کے رکھ دیا۔ برداشت نہیں ہو سکا اس لئے جواب لکھنا پڑ گیا۔
گو کہ افراد ہیں ہم اسی قوم کے
جس کے افراد بکنے کو تیار ہیں
فن تو بِکتا ہے غربت کے بازار میں
جو خریدے نہ جائیں وہ فنکار ہیں
ہم بھی سقراط، منصور کے یار ہیں
ہم تو شاعر ہیں حق کے علمدار ہیں
فصل جیسی بھی ہو ہم تو کھاتے نہیں
ہم حقائق سے نظریں چراتے نہیں
سر کٹاتے ہیں ہم مسکراتے ہوئے
مسکراتے ہوئے سر جھکاتے نہیں
اپنی فطرت کے آگے تو لاچار ہیں
ہم تو شاعر ہیں حق کے علمدار ہیں
حق کے میزان میں وہ نہیں تولتے
اپنے حق کے لئے وہ نہیں بولتے
ہم تو بولیں گے چاہے زباں کاٹ دیں
وہ تو مردہ ہیں جو لب نہیں کھولتے
ہم تو لوگوں کے جذبوں کا اظہار ہیں
ہم تو شاعر ہیں حق کے علمدار ہیں
لو اتنا سنجیدہ ہونے کو کس نے کہا تھا۔ ارے بہن اوپر تو دیکھیں یہ طنزو مزاح کا زمرہ ہے پر قسم سے میں نے طنز نہیں کیا تھا۔ مجھ کو پتہ ہے آپ بہت اچھی ساس ہیں۔ آپ کی تحریریں پڑھ پڑھ کر اب ایسا بھی نہیں کہ آپ کے مزاج کو نہ سمجھا جاسکے۔ خیر یہ تو آپ مانیں کے نند بھاوج دیورانی جٹھانی اور ساس بہو کی جنگیں پانی پت کی جنگوں کی طرح بہت مشہور ہیں پر اب تک سسر اور داماد سالے بہنوئی کی لڑائی کہیں رپورٹ نہیں ہوئی بلکہ سالے بہنوئی کا تو ایسا اٹل رشتہ ہے کہ اسکے لئے ساری دنیا کو ایک طرف رکھ دیا جاتا ہے اتنی محبت ہوتی ہے آپس میں
آپ کے کہنے پر "بیگم کا شکوہ" کے نام سے "طنزومزاح" میں نیا دھاگہ شروع کیا ہے، آپ چل کر دیکھیں تب تک میں میر انیس بھیا کی ڈانٹ کھا لوں
آپی جی، جو لکھا، آپ کے کہنے پر لکھا، اب مجھے تنہا مت چھوڑ دینا، میری مرد برادری نے مجھے بے دخل کر دیا تو میں کہاں جائوں گا؟، کم از کم وہاں تو جانے سے رہا جہاں کی دھمکی انیس بھیا نے دی تھی۔
آپ کہتے ہیں تو مان لیتا ہوں ورنہ میرا ذاتی خیال ہے کہ سقراط ذہانت میں شاید مجھ سے کچھ ہی زیادہ تھاہم بھی سقراط، منصور کے یار ہیں
شکریہ آپی! آپ نے پسند کیا، میری محنت ٹھکانے لگی۔
امجد علی راجا مجھے حیرت ہورہی ہے کہ عورتوں کی حمایت میں ایک مزاحیہ غزل لکھنے پر اتنا ڈر؟؟؟؟؟؟؟؟؟
حد ہوگئی بھئی
جون ایلیا نے کیا خوب کہا تھا
آدمی سے ڈرتے ہو؟
آدمی تو تم بھی ہو؟
جی یقینا، میرا دوست، میرا یار، میرا شاگرد سقراط آپ سے ذہانت میں زیادہ ہی تھا، چاہے کچھ ہی زیادہ تھا، لیکن تھا زیادہ۔آپ کہتے ہیں تو مان لیتا ہوں ورنہ میرا ذاتی خیال ہے کہ سقراط ذہانت میں شاید مجھ سے کچھ ہی زیادہ تھا
خوف ہے اللہ کا پر وہ بڑا رحمٰن ہےجی جی وہ تو آپ کی تحریر سے اندازہ ہو گیا ہے کہ آپ خوف الٰہی و اہلیہ سے کانپتے رہتے ہیں۔
امجد علی راجا مجھے حیرت ہورہی ہے کہ عورتوں کی حمایت میں ایک مزاحیہ غزل لکھنے پر اتنا ڈر؟؟؟؟؟؟؟؟؟
حد ہوگئی بھئی
جون ایلیا نے کیا خوب کہا تھا
آدمی سے ڈرتے ہو؟
آدمی تو تم بھی ہو؟
میری بیگم سے لڑ کے دیکھ ذرا
مجھ کو ڈرپوک مارتا کیا ہے
ہائے اوئے!وہ نہیں تھی ترے مقدر میں
اس کے شوہر کو گھورتا کیا ہے
شاعری میں تمہاری اے امجدحور جیسی تھی رات کو دلہن
صبح بستر سے یہ اُٹھا کیا ہے