بارہ سنگھے کے نام سے یاد کرنے کا شکریہ۔
اپنی سختئ الفاظ پر میں معذرت کر چکا ہوں اور وہ الفاظ بدل دئے گئے ہیں۔
الحمدللہ مجھے نبی الملحمہ کے الفاظ کا معنی معلوم ہے اگر آپ کو معلوم نہیں تو کسی عالم کے پاس جاکر معلوم کیجیئے۔ عریبک ڈکشنری اس سلسلے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
"چور مچائے شور" اگر آپ اپنے بات میں سچے ہیں تو میرے تضاد بیانات کو سامنے لائیں۔ یہ میرا آپ سے لازمی سوال ہے۔ اتنی ہمت تو ضرور کیجیئےگا۔ ضرور بہ ضرور۔ اور۔ ۔ ۔ ۔
پچھلی ایک پوسٹ میں ،میں آپ لوگوں کے تضاد بیانات کو سامنے لاچکا ہوں۔ اگر کہیئے تو دوبارہ سامنے لادوں۔
جناب عالی میرا مقصد آیات قرآنی کے ساتھ کھیلنا نہیں تھا۔ سبحان اللہ آپ کے کیا ہی کہنے جو دلائل میں آیات قرآنی اور احادیث پیش کرنے کو "کھیلنا" فرما رہے ہیں۔
ویسے بندہ ناچیز آپ کی تمام پوسٹس کو بار بار پڑھ چکا ہے بلکہ یوں کہیے کہ خورد بین لگا کر بار بار پڑھنے کی سعادت حاصل کر چکا ہے لیکن اسے گوہر مقصود حاصٌ کرنے میں ناکامی ہی ہوئی۔یعنی آپ نے کہیں اپنے موقف کے حق میں کوئی آیت قرآنی یا احادیث نبویہ کا حوالہ دیا ہی نہیں دیا۔ بلکہ ایسا مطالبہ کرنے پر چمپت ہی ہو گئے اور آخرکار کہیں جاکر یہ ارشاد فرمایا کہ (جس کا مفہوم)یہ آپ میری طرح قرآن و احادیث میں ترمیم اور اسے اپنے موقف کے حق میں توڑ موڑ کر پیش کرنے سے ڈرتے ہیں۔اور آپ کے دل میں اس سلسلے میں خوف خدا ہے۔
یقین کیجیئے آپ کا یہ موقف جان کر مجھے وہ کہاوت یاد آگئی " ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑھا" کہ آپ کو اپنی دلیل کے طور پر کوئی آیت یا حدیث تو مل ہی نہیں رہی اور اوپر سے کہہ رہے ہیں کہ میں تاویل کرنے سے ڈرتا ہوں۔ میرے دل میں خدا کا خوف ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (بہت زبردست)
ارے بھائی تاویل نہ کرو ۔۔ کوئی سیدھی سادھی بات پیش کردو۔ جس میں واضح طور پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاد کو دیگر اقسام میں تقسیم فرما دیا ہو۔ تاکہ بحث ہی "مک" جائے۔ جہاں تک میری بات کا تعلق ہے میں نے تو اپنے موقف کے حق میں یہی دلیل پیش کردی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاد کے بارے میں دریافت کرنے پر فرمایا:
" الجہاد ھواالقتال فی سبیل اللہ" جہاد تو اللہ کے راستے میں لڑنا ہے۔
اب آپ جناب ہیں کی کبھی ادھر کی کبھی ادھر کی چھوڑ رہے ہیں۔ کبھی عراق تو کبھی طالبان کو پکڑ رہے ہیں اور کبھی خود کش حملہ کرنے کی نصیحت کر رہے ہیں۔ اور مبلغ علم کا یہ حال ہے کہ اپنے موقف کے حق میں قرآن و حدیث کوئی دلیل آپ کے پاس ہے نہیں۔ اور بی بی سی کی طرح بے پرکیاں اڑا رہے ہیں۔
آپ کے اسی انداز بیان کی وجہ سے مجھے بھی (دلائل کو چھوڑ) کر اسی انداز میں بات کرنا پڑی جس میں آپ بات کر رہے تھے۔چنانچہ کچھ سخت باتیں بھی پوسٹ میں آگئیں۔
اورمیرا تلخ انداز بیان شاید ماڈریٹر صاحب کو پسند نہیں آیا۔ جس کی وجہ سے بعد میں نے آپ کے لب و لہجے میں جوابات نہیں دیے اور توقف کیااور اس پر آپ نے بغلیں بجائیں کہ جواب نہیں آیا۔
جہاں تک آخری پوسٹ میں الفاظ کے خالی چھوڑنے کا مطلب ہے کہ آپ یہاں پر جو مناسب چاہیں کہہ سکتے ہیں۔ میں کچھ نہیں کہوں گا۔ (اور اسےآپ میری نامناسب گفتار پر محمول کر بیٹھے)۔
انہی باتوں کے ساتھ اجازت ۔
اللہ ہم سب کو ہدایت اور صراط مستقیم پرچلنا نصیب فرمائے۔
اگر آپ کے پاس دلائل ہیں تو بات کیجیئے۔ وگرنہ ہم اس بحث کو سمیٹ دیتے ہیں۔