بے ارادہ میں جدھر جا نکلا ۔ اکبر حیدرآبادی

عندلیب

محفلین
بے ارادہ میں جدھر جا نکلا
راستہ اس کے ہی گھر کا نکلا
جس سے شکوہ کیا تنہائی کا
وہ بھی میری طرح تنہا نکلا
اک ذراتارنفس کیا ٹوٹا
جسم کا بوجھ بھی ہلکا نکلا
دل کی اب اور وضاحت کیا ہو
ایک کاغذ تھا کہ کورا نکلا
جامہ حرص پہن کر دیکھا
یہ میرے جسم پہ چھوٹا نکلا
بن بلائے وہ میرے گھر آیا
چلو اک خواب تو سچا نکلا
ہر طرف پیاس بچھی تھی اکبر
کس خرابے میں یہ دریا نکلا ۔
اکبر حیدرآبادی
 

عندلیب

محفلین
اب میں آپ کو کیا کہوں احمد ۔ کہوں کمال کہوں‌یا پھر فریدی کہوں‌
بہت بہت شکریہ آپ کی تعریف کا ۔
 

عندلیب

محفلین
چلئے مجھے تو ہارڈ اسٹون ہی پسند آیا ہے ۔۔۔۔تو کیا میں آپ کو ہارڈ اسٹون بلا سکتی ہوں بھائی صاحب ۔۔۔
اور یہ شکریہ کا شکریہ کیسے اداکیا جاتا ہے مجھے تو نہیں معلوم آپ کو معلوم ہے کیا۔۔۔۔؟
 
چلئے مجھے تو ہارڈ اسٹون ہی پسند آیا ہے ۔۔۔۔تو کیا میں آپ کو ہارڈ اسٹون بلا سکتی ہوں بھائی صاحب ۔۔۔
اور یہ شکریہ کا شکریہ کیسے اداکیا جاتا ہے مجھے تو نہیں معلوم آپ کو معلوم ہے کیا۔۔۔۔؟

ٹھیک ہے ایک ہی بات ہے ۔۔ہارڈاسٹون مجھے بھی پسند ہے ۔۔بالکل مجھے خوشی ہوگی سسٹر۔۔:)

ارے ابھی آپ نے دیکھا نہیں‌ میں‌ نے کیسے آپ کے شکریہ کا شکریہ ادا کیا ہے ؟ :roll:
 

اک ذراتارنفس کیا ٹوٹا
جسم کا بوجھ بھی ہلکا نکلا
۔

اکبر حیدرآبادی[/quote]

بہت خوب غزل اور یہ شعر کمال کا ھے ۔
شئیر کرنے کیلیے شکریہ۔
 
Top