ابن رضا
لائبریرین
اربابِ ذوق کی نذر چند تازہ اشعار
بات کوئی تو اَن کہی سی ہے
اُس کے لہجے میں بے رُخی سی ہے
اُس کی باتوں میں اک تردّد ہے
اُس کی آنکھوں میں بے بسی سی ہے
ایک اذیت ہے اُس کی خاموشی
اِک طبیعت میں بے کلی سی ہے
راحتیں تو سبھی میسر ہیں
کوئی پھر بھی مگر کمی سی ہے
ایک مدت ہوئی اُسے دیکھے
زیست جیسے رُکی رُکی سی ہے
کبھی بالائے ذات سوچ رضا
کس قدر تجھ میں بے حسی سی ہے
ابن رضا
بات کوئی تو اَن کہی سی ہے
اُس کے لہجے میں بے رُخی سی ہے
اُس کی باتوں میں اک تردّد ہے
اُس کی آنکھوں میں بے بسی سی ہے
ایک اذیت ہے اُس کی خاموشی
اِک طبیعت میں بے کلی سی ہے
راحتیں تو سبھی میسر ہیں
کوئی پھر بھی مگر کمی سی ہے
ایک مدت ہوئی اُسے دیکھے
زیست جیسے رُکی رُکی سی ہے
کبھی بالائے ذات سوچ رضا
کس قدر تجھ میں بے حسی سی ہے
ابن رضا
آخری تدوین: