جاسمن

لائبریرین
بے غرض کرتے رہو کام محبت والے
خود محبت کا ہیں انعام محبت والے
آپ شعر لکھتے رہیں محبت والے

دل کی اوطاق میں چوپال جمی رہتی ہے
ملنے آتے ہیں سر ِ شام محبت والے
گاؤں کی چوپال یاد دلا دی۔

لوگ اندر سے یہ ہوتے ہیں بڑے عالیشان
ویسے لگتے ہیں بہت عام محبت والے
حقیقت۔
بہت پیاری غزل ہے۔ اور بہت ہی خوبصورت اور محبت بھری ردیف ہے۔ ڈھیروں داد۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
آپ شعر لکھتے رہیں محبت والے
میں سمجھتا ہوں کہ شاعر کا کام ہی یہی ہونا چاہیئے ، خصوصاً ہمارے معاشرے کی موجودہ صورتحال میں ۔

حقیقت۔
بہت پیاری غزل ہے۔ اور بہت ہی خوبصورت اور محبت بھری ردیف ہے۔ ڈھیروں داد۔

بہت بہت شکریہ !! نوازش!! ڈھیروں دعائیں آپ کے لئے!! اللہ تعالٰی آپ کو شادآباد رکھے!
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت عمدہ جناب، گلہائے تحسین قبولیے

آپ کے شعر ہیں بے دام ،محبت والے
ہمیں تسلیم ہیں الزام محبت والے
بہت بہت شکریہ ، نوازش ابن رضا بھائی! ! اللہ خوش رکھے آپ کو!
اب جبکہ آپ الزامات تسلیم کرنے پر آہی گئے ہیں تو یہ بتائیے کہ آج کل آپ کہاں غائب ہیں ؟ مشاعرے میں بھی آپ کی کمی محسوس ہوئی ۔ عرصہ ہوا آپ کا کوئی نیا کلام بھی نہیں آیا ۔ لگتا ہے کہ مصروفیات بڑھ گئی ہیں ۔ اللہ تعالٰی آپ کو آسانیاں عطا فرمائے!
 

محمداحمد

لائبریرین

ابن رضا

لائبریرین
بہت بہت شکریہ ، نوازش ابن رضا بھائی! ! اللہ خوش رکھے آپ کو!
اب جبکہ آپ الزامات تسلیم کرنے پر آہی گئے ہیں تو یہ بتائیے کہ آج کل آپ کہاں غائب ہیں ؟ مشاعرے میں بھی آپ کی کمی محسوس ہوئی ۔ عرصہ ہوا آپ کا کوئی نیا کلام بھی نہیں آیا ۔ لگتا ہے کہ مصروفیات بڑھ گئی ہیں ۔ اللہ تعالٰی آپ کو آسانیاں عطا فرمائے!
محترم جناب ظہیر صاحب ، محبتوں اور دعاوں کے لیے شکریہ، آج کل دراصل کچھ دفتری مصروفیات زیادہ بڑھی ہوئی ہیں اس لیے توجہ کا فقدان ہے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
محترم جناب ظہیر صاحب ، محبتوں اور دعاوں کے لیے شکریہ، آج کل دراصل کچھ دفتری مصروفیات زیادہ بڑھی ہوئی ہیں اس لیے توجہ کا فقدان ہے۔
بھائی آپ پھر بھی کبھی کبھار یہاں چکر لگالیتے ہیں یہ بہت اچھی بات ہے ۔ انشا اللہ کام بھی پورے ہو جائین گے اورمصروفیتیں بھی ہمیشہ نہیں رہیں گی ۔ اللہ تعالی آپ کو دین و دنیا کی تمام نعمتیں بہ سہولت عطا فرمائے ۔ آمین !
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
:) :) :)
اب خوبانیوں میں سادگی جو نہیں رہی ورنہ غالب کے دور میں تو حال یہ تھا کہ: :)

سادہ و پُرکار ہیں خوباں غالب
ہم سے پیمانِ وفا باندھتے ہیں​

:):):) ۔ چنانچہ اب خوبانیوں میں کچھ کچھ نبولی کی تاثیر آتی جارہی ہے ۔

شاید آپ کو یاد ہو ہمارے حیدرآباد کے مزاحیہ شاعر پروفیسر عنایت علی خان نے فراز کی مشہور غزل کی پیروڈی لکھی تھی اور اس کا ایک شعر کچھ یوں تھا:

خود تو خوبانیاں کھالیں ، ہمیں گٹھلی بھی نہ دی
اس طرح تو کبھی ہوتے نہیں خوباں جاناں

:):):)
 

محمداحمد

لائبریرین
:):) ۔ چنانچہ اب خوبانیوں میں کچھ کچھ نبولی کی تاثیر آتی جارہی ہے ۔

ہاہاہاہا۔۔۔!

واقعی یہ نمولیاں (یا نبولیاں) بچپن میں ہمارے کھیلنے کے کام آتی تھیں اور پیلی ہو کر چھوٹے چھوٹے آموں کی طرح لگتی تھیں۔ لیکن ذائقہ یاد دلاتا تھا کہ یہ آم کا نہیں بلکہ نیم کا پھل ہے۔ :)

شاید آپ کو یاد ہو ہمارے حیدرآباد کے مزاحیہ شاعر پروفیسر عنایت علی خان نے فراز کی مشہور غزل کی پیروڈی لکھی تھی اور اس کا ایک شعر کچھ یوں تھا:

خود تو خوبانیاں کھالیں ، ہمیں گٹھلی بھی نہ دی
اس طرح تو کبھی ہوتے نہیں خوباں جاناں

:):)

بہت خوب ہے! :)

عنایت علی خان صاحب بڑے ہی لاجواب شاعر ہیں ظرافت کے شعبے میں۔
 
Top