بے نظیر ہار

زرقا مفتی

محفلین
x41002_61227976.jpg.pagespeed.ic.8KYFi40gET.jpg
 

باباجی

محفلین
اتنی سیاسی باتیں سننے اور دیکھنے کے بعد بھی آج تک یہی کنفیوژن ہے کہ عوام اس قابل تھی یا حکمران موقع پرستی میں بازی لے گئے ۔
بہرحال اپنی انتہائی ناقص عقل تو یہی کہتی ہے کہ آر یا پار کا وقت ہے ۔۔۔ باتوں سے کچھ نہیں ہونے والا سوائے وقت کے ضائع ہونے کے
 

محمداحمد

لائبریرین
حقائق سے پُر تحریر۔۔۔۔!

لیکن باہمی دوستی کی آڑ میں پاکستان دشمنی کرنے والے کہاں ان باتوں کو خاطر میں لاتے ہیں۔

اُن کے نزدیک یہ انکشافات بھی جمہوریت دشمنی کا شاخسانہ ہی ہوں گے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یقیناً۔ لاکھوں لوگ اسلام آباد نہاری کھانے تو نہیں جا رہے :)

نہاری نہ ملی تو شور بھی بہت مچائیں گے۔

ویسے یہ جلسہ اور دھرنا اب تک تو سود مند ثانت نہیں ہوا۔

میرا خیال ہے کہ دھرنے میں کچھ مراحل ایسے بھی آئے کہ جب عمران خان کی پوزیشن سب سے زیادہ مستحکم تھی۔ اس وقت سے فائدہ اُٹھا کر انتخابی اصلاحات کرانے کی کوشش کرنی چاہیے تھی۔
 

arifkarim

معطل
ویسے یہ جلسہ اور دھرنا اب تک تو سود مند ثانت نہیں ہوا۔
جی جیسے آل انڈیامسلم لیگ کی تحریک پاکستان ابھی تک عوام کیلئے سود مند ثابت نہیں ہوئی :)
میرا خیال ہے کہ دھرنے میں کچھ مراحل ایسے بھی آئے کہ جب عمران خان کی پوزیشن سب سے زیادہ مستحکم تھی۔ اس وقت سے فائدہ اُٹھا کر انتخابی اصلاحات کرانے کی کوشش کرنی چاہیے تھی۔
دھاندلی کے حق میں ابتک اور کتنے اثبوت دینے پڑیں گے کہ عمران خان کی پوزیشن "مستحکم" ہو سکے؟ ویسے 30 نومبر کو مزید اثبوت بھی آرہے ہیں :)
لاڑکانہ کا جلسہ کیسا رہا؟
کامیاب ہی ہوا تھا۔
 

ابن رضا

لائبریرین
نہاری نہ ملی تو شور بھی بہت مچائیں گے۔

ویسے یہ جلسہ اور دھرنا اب تک تو سود مند ثانت نہیں ہوا۔

میرا خیال ہے کہ دھرنے میں کچھ مراحل ایسے بھی آئے کہ جب عمران خان کی پوزیشن سب سے زیادہ مستحکم تھی۔ اس وقت سے فائدہ اُٹھا کر انتخابی اصلاحات کرانے کی کوشش کرنی چاہیے تھی۔
تو اب کیا اصلاحات نہیں ہونگی؟
 

محمداحمد

لائبریرین
دھاندلی کے حق میں ابتک اور کتنے اثبوت دینے پڑیں گے کہ عمران خان کی پوزیشن "مستحکم" ہو سکے؟ ویسے 30 نومبر کو مزید اثبوت بھی آرہے ہیں

یعنی اُس وقت "سودے بازی" ہوتی تو عمران خان کی پوزیشن مستحکم تھی۔ اگر اُس وقت استعفیٰ کے ضد پر اڑنے کے بجائے انتخابی اصلاحات کے لئے بات کی جاتی تو مستقبل میں بہت سود مند رہتا۔

تو اب کیا اصلاحات نہیں ہونگی؟

اب تو پھر سے بساط بچھائی جا رہی ہے نا ۔۔۔! اب بھی اگر استعفیٰ ہی پہلی ترجیح رہا تو کافی مشکل ہو جائے گی۔
 

باباجی

محفلین
عمران خان نے اب تک بہت ذہانت اور برداشت کا ثبوت دیاہے
کئی موقعے دیئے لیکن کسی نے موقعے سے فائدہ نہیں اٹھایا بلکہ ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کی
صد لاکھ شکر کہ عوام کی عقل پہ جو پردے پڑے ہوئے تھے وہ اٹھنا شروع ہوگئے
طاہرالقادری صاحب کا احسان کہ انہوں نے لوگوں کو اپنے حقوق کے بارے جاننے کا شعور دیا
جس وقت قادری صاحب کا دھرنا موجود تھا اس عمران اور قادری صاحب چاہتے تو کیا کچھ نہیں کرسکتے تھے
یاد رکھیئے اب لوگوں کا ڈر ختم ہوچکا ہے گولیوں اور لاٹھی چارج کا
اور یہ تو ایک 5ویں پاس بندہ بھی سمجھ سکتاہے کہ کون سہی ہے کون غلط
 

زرقا مفتی

محفلین
استعفی کے بعد ہی ماڈل ٹاؤن کے مقتولین کا مقدمہ انہیں تختہ دار تک پہنچا سکتا ہے۔ وگرنہ ان کی حکومت میں تو مظلومین ہی گنہگار ٹھہرائے جا رہے ہیں
 
کوئی بھی روڈ میپ اختیار کریں منزل استعفی ہی ہے
یہ تو آج آپ نے اصل بات کہ دی :)
انقلاب مارچ اور آزادی مارچ کا اصل مقصد نواز کا استعفی ہی تھا۔
نا ان کا مقصد انقلاب تھا اور نا ان کا مقصد انتخابی دھاندلی کی تحقیقات تھا۔
انقلاب کے نعرے اور دھاندلی تحقیقات کے مطالبے دراصل محض بہانہ تھے۔
اگر واقعی آئین کی ان شقوں پر عمل درآمد کرانا ہوتا جن پر حکومتی ادارے عمل نہیں کر رہے تو سارا زور اس بات پر ہوتا اور اس کے نتیجے میں شاید حکومت دباؤ میں آکر عمل بھی شروع کر دیتی اور عوام کا بھی کچھ بھلا ہوجاتا
لیکن سارا زور نواز کے استعفی پر ڈال کر اپوزیشن کو بھی مارشل لاء کا خوف دلا کر حکومت کے ساتھ کھڑا کر دیا اور نتیجتاً نا ان کو استعفی ملا اور نا عوام کو کچھ فائدہ۔
دوسری طرف اگر کپتان سارا زور انتخابی اصلاحات کی طرف رکھتا تو شاید اب تک انتخابی اصلاحات بھی ہوجاتیں مگر یہ اصل مقاصد ہی نا تھے۔
اصل مقصد نواز سے استعفی لینا تھا۔ جو ان کو مل نا سکا۔
اب بھی اگر 30 نومبر کے جلسے میں انہوں نے ہنگامہ آرائی اور سرکاری عمارتوں پر حملے کی پالیسی اپنائی اور سیکیورٹی اداروں کو جلسے کے شرکاء سے الجھنے پر مجبور کیا جس سے خون خرابہ ہوا تو زیادہ سے زیادہ یہ ہوگا جس کا امکان بہت کم ہے کہ مارشل لاء آجائے ۔ مگر اس کے بعد کسی کو بھی کچھ نہیں ملے گا نا عمران وزیر اعظم بن سکے گا اور نا طاہر القادری قائد انقلاب۔
طاہرالقادری تو پھر کینیڈا سدھار جائیں گے اور عمران صاحب اگلا الیکشن جتنے کے امکان سے محرورم ہو جائیں گے۔ کیونکہ الیکشن جیتنے کے لئے الیکشن کا ہونا ضروری ہے۔
 
Top