السلام علیکم ورحمۃ اللہ
شاکر بھائی آپ عمرہ سے واپس تشریف لائے ہیں؟
آپ کی طبعیت کیسی ہے۔ کچھ حال احوال ہی ذکر کردیتے۔
بہت شکریہ حضور!
آپ کی دعاؤں کا طالب ہو۔ ۔ ۔ ۔ عمرہ ۔ ۔ ۔حجاز مقدس کا سفر۔ ۔ کیا احوال عرض کرون
کبھی ایک نعت لکھی تھی
اک نور سا تا حد نظر کیسا لگے گا
میں اور مدینے کا سفر کیسا لگے گا
گلیوں میں تری خاک بہ سر کیسا لگے گا
معراج کی منزل پہ بشر کیسا لگے گا
حسرت ہے کہ طیبہ میں کبھی جاکے تو دیکھوں
مقصودِ نظر، پیشِ نظر کیسا لگے گا
شاکر یہ بجا ہے کہ سیہ کار ہوں لیکن
ہو جائے کرم ان کا اگر کیسا لگے گا
۔۔۔
سو بھائی اللہ کریم کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے کہ اس نے میری یہ حسرت پوری کردی اور میرے لیے غیب سے اسباب مہیا فرمائے ورنہ تو شاید میرے مالی وسائل مجھے عمر بھر اس کی اجازت نہ دیتے۔ ۔ ۔ سو اس سے بڑا اور کیا کرم ہو سکتا ہے کی ایک پائی خرچ کیے بغیر میں اٹھائیس دن تک دیار حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی گلیوں میں گھومتا رہا اور معراج بشریت کے مزے لیتا رہا