تاریخِ اسلام کا ایک دلچسپ سوالنامہ۔

حجاب

محفلین
[align=right:43c34f18a0]تاریخِ اسلام کا ایک دلچسپ سوالنامہ۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪

قیصرِ روم نے حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہُ کی طرف خط لکھا کہ مجھے مندرجہ ذیل کے بارے میں اطلاع دی جائے۔
ایسی جگہ جس کا کوئی قبلہ نہ ہو۔
ایسا شخص جس کا کوئی باپ نہ ہو۔
ایسا شخص جس کا کوئی (سابقہ ) خاندان نہ ہو۔
ایسا شخص جس کو لے کر اُس کی قبر چلی ہو۔
اوہ تین چیزیں جو کسی رحمِ مادر میں پیدا نہ ہوئی ہوں۔
بتایا جائے کہ مکمل شئے ،آدھی شئے اور لاشے (نہ ہونا ) کسے کہتے ہیں۔
اس کے علاوہ اس خط کے ساتھ ارسال کردہ بوتل میں (دنیا کی ) ہر چیز کے بیج مجھے ارسال کئے جائیں۔
حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہُ نے یہ خط اور بوتل حضرت ابنِ عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہُ کی بارگاہ میں مطلوبہ جوابات کے لئے ارسال کر دی۔
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہُ نے کہا ۔
ایسی جگہ جس کا کوئی قبلہ نہ ہو ،خانہ کعبہ ہے۔
ایسا شخص جس کا کوئی باپ نہ ہو ،وہ سیّدنا عیسیٰ بن مریم رضی اللہ تعالیٰ عنہُ ہیں۔
ایسا شخص جس کا کوئی (سابقہ ) خاندان نہ ہو ، سیّدنا آدم علیہ الّسلام ہیں۔
ایسا شخص جس کو لے کر اُس کی قبر چلی ہو ،حضرت یونس علیہ السّلام ہیں۔
وہ تین چیزیں جو کسی رحمِ مادر میں نہ پیدا ہوئی ہوں،یہ ہیں۔
1۔ سیّدنا ابراہیم علیہ السّلام کا دنبہ۔
2۔ قومِ ثمود کی اونٹنی۔
3۔ سیّدنا موسیٰ علیہ السّلام کا اژدہا۔
مکمل شئے۔ وہ شخص جو صاحبِ عقل ہو، اپنی عقل سے کام بھی لیتا ہو۔
آدھی شئے۔ وہ شخص جو صاحبِ عقل تو نہ ہو ،لیکن دوسرے عقلمند لوگوں کی رائے سے عمل کرتا ہو۔
لاشے۔ وہ شخص جو نہ خود عقلمند ہو نہ دوسرے لوگوں کی رائے سے عمل کرتا ہو۔
مذکورہ بوتل آپ نے پانی سے بھر دی اور کہا کہ دنیا کی ہر چیز کا بیج یہی ہے۔( کیونکہ ازروئے قرآن کریم اللہ نے ہر زندہ چیز پانی سے پیدا فرمائی )
ان جوابات کے ساتھ مذکورہ بوتل حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہُ کے پاس بھیج دی۔اور اُنہوں نے قیصرِ روم کی طرف ارسال کردی ۔جب یہ سب قیصرِ روم کے پاس پہنچا تو اُس نے لاجواب ہوکر فوراً یہ کہا۔
" یہ باتیں کسی نبی ہی کے گھر والوں سے حاصل ہوسکتی ہیں۔“
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
[/align:43c34f18a0]
 

قیصرانی

لائبریرین
جزاک اللہ، اور شاہد بھائی کی بات سے میں‌متفق ہوں‌ کہ اگر حوالہ مل جائے تو بہتر ہے اور اگر کسی میگزین سے لیا گیا ہے تو میگزین کا نام اور شمارہ بھی
 
حجاب ، ماہ نامہ مذکورہ نہ تو تاریخی ماخذ ہے اور نہ ہی سند ۔ ۔ ۔ ۔
لیکن آپ نے کچھ پڑھا جو آپ کو پسند آیا اور آپ نے دوسروں سے شیئر کیا یہ بات اچھی ہے ۔۔
 

دوست

محفلین
یہ پڑھ چکا ہوں اسی ماہنامے میں۔ واقعی اس کی کوئی تاریخی سند نہیں۔ اس طرح کی کئی چیزیں بغیر حوالے و ثبوت کے ان ڈائجسٹوں میں شائع ہوتی رہتی ہیں مقصد اہل ایمان کا ایمان تازہ رکھنا ہوتا ہے اور کچھ نہیں۔
 

حجاب

محفلین
اب میں حوالہ کہاں سے لاؤں :( جو بھی کچھ اچھا لگے اگر تو محفل پر لکھ دیتی ہوں ،اب حوالہ نہ ہو تو کیا نہیں لکھوں بتادیں آپ سب تو نہیں لکھوں گی۔
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
حجاب نے کہا:
اب میں حوالہ کہاں سے لاؤں :( جو بھی کچھ اچھا لگے اگر تو محفل پر لکھ دیتی ہوں ،اب حوالہ نہ ہو تو کیا نہیں لکھوں بتادیں آپ سب تو نہیں لکھوں گی۔
نہیں سسٹر، یہ بات تونہیں کہ آپ اتنی اچھی باتیں اب ہم سے شئیرہی نہ کریں۔ دراصل بات یہ ہے کہ حوالہ اس لئے ضروری ہوتاہے کہ اس مضمون کی اصل کاپتہ چل جائے نہیں توآجکل کے دورمیں ہرکوئی اپنے آپ کو مختارکل سمجھتاہے وہ کہتاہے کہ جوکچھ اس نے لکھ دیاوہ ہی ٹھیک ہے باقی سب غلط ہے۔
آپ نے رسالہ کابتادیاہے تواب آپ امیدہے ہم سے ایسے اچھے مضامین شیئرکرتی رہیں گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :wink:

والسلام
جاویداقبال
 

قیصرانی

لائبریرین
حجاب نے کہا:
اب میں حوالہ کہاں سے لاؤں :( جو بھی کچھ اچھا لگے اگر تو محفل پر لکھ دیتی ہوں ،اب حوالہ نہ ہو تو کیا نہیں لکھوں بتادیں آپ سب تو نہیں لکھوں گی۔
آپ نے ڈائجسٹ کا نام اور اس کے شمارے کا ماہ لکھ دیا، یہی تو حوالہ ہے۔ باقی رہی بات تاریخی حوالے کی، تو وہ مذکورہ ڈائجسٹ سے پتہ چل سکتا ہے۔ اچھی چیز کو شیئر کرنا اچھی عادت ہے۔ شاہد بھائی کی بات شاید یہ تھی ڈائجسٹ کا حوالہ تاریخی کتاب کا حوالہ نہیں‌ ہے۔ جبکہ مجھے اندازہ تھا کہ آپ نے کسی ڈائجسٹ سے لکھا ہوگا، اس لیے میں‌ نے ڈائجسٹ کا حوالہ مانگا تھا
 
Top