تازہ خبر ہے کہ سعودی حکومت نے

کیا یہ نورا کشتی ہے؟

عموماَ‌میرے سیاسی اندازے بالکل درست نہیں ہوتے۔ لیکن یہ تو نورا کشتی لگ رہی ہے۔

اگر یہ نورا کشتی ہے تو:
نواز شریف جیل میں یا گھر میں نظر بند ہوگا۔پر امن احتجاج کی اپیل کرے گا۔ زور 'پر امن' پر ہے۔

یاد رہے کہ میری سیاست بہت کمزور ہے ہمیشہ میرے اندازے غلط ہوتے ہیں۔ اور یہ جملہ طنزیہ نہیں۔
 
عموماَ‌میرے سیاسی اندازے بالکل درست نہیں ہوتے۔ لیکن یہ تو نورا کشتی لگ رہی ہے۔

اگر یہ نورا کشتی ہے تو:
نواز شریف جیل میں یا گھر میں نظر بند ہوگا۔پر امن احتجاج کی اپیل کرے گا۔ زور 'پر امن' پر ہے۔

یاد رہے کہ میری سیاست بہت کمزور ہے ہمیشہ میرے اندازے غلط ہوتے ہیں۔ اور یہ جملہ طنزیہ نہیں۔
کاش پیر صاحب پگاڑا کا کوئی سیاسی بیان آجائے اس حوالے سے، کیونکہ پیر صاحب بھی بے پر کی اڑاتے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ لو جی وہ تو سودا طے نہ ہو سکا اور وہ واپس جدہ پہنچ گئے۔ چلو اب رمضان بھی آنے کو ہے عمرہ ہی کر لو، شاید اللہ تمہیں ہدایت دے ہی دے۔
 

شمشاد

لائبریرین
اور یہ وارننگ ہے بی بی اور چورن فروش کے لیے کہ تم نے اگر پاکستان آنے کی کوشش کی تو تمہارا ساتھ بھی یہی سلوک ہو گا۔

مشرف تو سیاستدانوں کے بھی بابا نکلے۔
 

زینب

محفلین
تو سب لوگ چپ چاپ سیدھے سیدھے چورن خرید رہے ھو یا ایم کیو ایم کی بندوق کے درشن کرو گے:grin:
 

زینب

محفلین
لگتا تو کچھ ایسا ہی ہے۔۔۔۔۔۔گرفتار لیڈرز رہا ہوں گے تو کچھ بات آگئے چلے گی
 

شمشاد

لائبریرین
اب یہ نورا کشتی نہیں لگ رہی۔ لیکن کیا اب مسلم لیگ (ن) کچھ کرے گی؟ کیا پھر ہڑتالوں کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے؟

ہوتی رہیں ہڑتالیں، اس سے مشرف کی صحت پر کیا اثر پڑے گا۔ نقصان تو عوام کا ہو گا۔ ہماری بھولی بھالی بیوقوف عوام کا۔ اور ہڑتالوں کی کال دینے والے اپنے ائر کنڈیشن کمروں میں بیٹھ کر سیاسی جال بنتے رہیں گے۔
 

زینب

محفلین
چھوڑیں شمشاد صاحب اپ افطاری کے انتظمات کریں میاں صاحب واپس پہنچ گیے ہیں۔۔۔۔۔:grin:
 

شمشاد

لائبریرین
افطاری تو تب کرواؤں جب وہ روزے رکھیں، انہیں تو اپنی کرسی کی پڑی ہے۔

اس بدنامی سے تو اچھا تھا وہاں گرفتار ہو جاتے لیکن رہتے پاکستان میں۔
 

زینب

محفلین
میرے خیال میں حکومت نے گرفتار کیا نہیں۔۔۔۔۔کیوں کہ اس طرح تو نوازشریف کی جیت ہو جاتی پاکستان میں رہ جانے سے۔۔۔۔۔۔جلاوطنی میں حکومت کی جیت تھی سو ہو گیئ
 

غازی عثمان

محفلین
انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کی سربراہ عاصمہ جہانگیر نے نواز شریف کی جلاوطنی کو ایک انٹرنیشنل مافیا کی کارروائی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ سعودی عرب کا نواز شریف کی جلاوطنی کے عمل میں شامل ہونا اور انہیں زبردستی اپنے ملک میں روکے رکھنا ایک غیر قانونی اقدام ہے۔ انہوں کہا کہ یہ ’سعودی عرب کے ڈکٹیٹر بادشاہ نے دوسرے ملک کے آمر کی مدد ہے‘۔
یہ بات انہوں نے بی بی سی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی بادشاہت پر مبنی آمرانہ حکومت کے انٹیلیجنس نیٹ ورک کے سربراہ اور سعد الحریری جیسے غیر اہم آدمی کی اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرنا اور ایک غیر قانونی معاہدے کی حمایت کرنا انتہائی غلط اقدام ہے اور یہ پاکستان کی خود مختاری پر ضرب ہے۔

عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ سعودی عرب کو چاہیے کہ وہ اپنے ملک میں ایک گوانتا ناموبے بنا لے جہاں مسلمان ملکوں کے ان سیاسی رہنماؤں کو قید رکھا جائے جو جمہوریت کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے سعودی عرب کے حکمرانوں کے صدر جنرل پرویز مشرف سے تعلقات کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ڈکٹیٹروں اور ان کے حواریوں نے اپنی ایک ٹریڈ یونین بنا رکھی ہے اور آمریت قائم رکھنے کے لیے وہ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا دوست ملک نہیں ہے بلکہ وہ ڈکٹیٹر حکمرانوں کا دوست ملک ہے۔ یہ آمروں کی آپس کی دوستی ہے جس کا پاکستان کے عوام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی سعودی عرب کے شہریوں کے ساتھ سول سوسائٹی کی سطح پر بھی کوئی دوستی یا اچھا رابطہ نہیں ہے۔ سعودی عرب میں آج بھی سب سے زیادہ سزائیں پاکستانیوں کو دی جاتی ہیں۔

عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ سعودی عرب کے بادشاہوں کو حکمران سلام کر سکتے ہیں، پاکستانی عوام ان سے ڈکٹیشن نہیں لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی حکومت کی مداخلت سے نواز شریف کی جلاوطنی کے بعد پاکستانی کس طرح قومی وقار کی بات کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی جلاوطنی کے کسی بھی معاہدے کی کوئی قانونی حثیت نہیں ہے اور عاصمہ جہانگیر کے بقول ویسے بھی سعودی عرب میں کوئی قانون نہیں چلتا۔ اب وہ نواز شریف کو یہ کہہ کر زبردستی روکے رکھیں گے کہ ’ہمارے آپ پر بڑے احسانات ہیں اس لیے ہم آپ کو آپ کے وطن نہیں جانے دیں گے‘۔





" بات سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی۔۔"
 

غازی عثمان

محفلین
کل رات کپیٹل ٹاک میں پاکستان کی معروف سیاسی خونی چڑیل ( کیونکہ محترم جس معاملہ پڑتے ہیں اس کا اختتام خونریزی پر ہی ہوتا ہے (‌ لال مسجد ، اکبر بگٹی ) اور چڑیلوں کی طرح ان کی بات بھی کسی کی سمجھ میں‌ نہیں‌ آتی )‌ چوہدری شجاعت حسین فرمارہے تھے کے چیف جسٹس کسی کی نہیں سن رہے انہوں نے تو بادشاہ سلامت کا پیغام وصول کرنے سے بھی منع کردیا ۔۔۔۔ کتنی شرم کی بات ہے کے ایک ڈکٹیٹر اور ایک بادشاہ مل کر ایک آزاد ملک کے چیف جسٹس کو اس ملک کے اندرونی قانونی معاملات میں پیغام بھجوائے وہ بھی انٹیلیجنس چیف کے ذریعے ۔۔ فوجی ملک کی ساورنٹی کے محافظ ہوتے ہیں مگر موجودہ جرنیل ۔۔۔۔۔۔ امریکہ کے آگے لیٹنے کا تو جواز تھا کہ وہ پتھر کے دور میں پہچادینگے مگر سعودی کیا کردیں گے ان کے سامنے تو کھڑے رہتے ۔۔۔
 
Top