راحیل فاروق
محفلین
شکریہ۔داد طلب!اعلی
عنایت، حسن بھائی۔بہت خوب قبلہ۔ زبردست کیا کہنے آپ کے۔
شکریہ، فہد۔اتنی خوبصورت غزل اف
آمین۔ آپ کو بھی، بھیا۔اللہ سلامت رکھے راحیل بھائی.
مفصل تبصرے کا شکریہ۔ آپ بھی اب پوسٹ کر ہی دیں۔ماشاءاللہ۔ بہت خوبصورت غزل!
بہت سی داد اور مبارکباد بھائی کے لئےً!
ڈھیروں خون بڑھ گیا، سیدی۔ شکریہ۔واہ راحیل بھئی۔ میں تو اس پرکار سادگی کے تکلف پر اف کے علاوہ کچھ نہ کہہ سکا۔بہت ہی پر لطف بیان۔سبحان اللہ
آداب، فاخر بھائی۔ بادامی آنکھوں پر گزارا نہ کر لیں؟سلامت رہیں. کوئی الفاظ نہیں مل رہے تعریف کے لیے. نہایت خوبصورت. اور مقطع یقیناً سچ ہے.
آپ اتنا زور دماغ پر ڈالتے ہیں، آپ کو کم از کم ایک من بادام تو ہر مہینے کھانے چاہئیں
آداب۔بہت اعلیٰ جناب!
بہت شکریہ۔بہت خوب!!
محبت، نوید بھائی۔ میں کچھ مصروفیات کے سبب اصلاحِ سخن میں حاضری نہیں دے پا رہا۔ مگر علی العموم آپ بہت اچھا لکھ رہے ہیں۔ نظر سے گزرتا رہتا ہے۔لا جواب ہے !!
واہ واہ بہت خوب
ہاہاہاہاہاہا۔ ڈھیر سارا شکریہ۔ اف!واہ واہ کیا بات ہے.. اُف
زہے نصیب۔ مگر ہم اور محمد تابش صدیقی بھائی پیروڈی کو ترس گئے ہیں۔ تابش بھائی نے تو خیر خود کفالت کا ثبوت دے دیا ہے، ہم کہاں جائیں؟واہ واہ حضور بہت عمدہ۔۔۔۔۔ گلہائے تحسین قبولیے
ذرا ہم پہ بھی ہو نگاہِ تلطف
سکھادیں ہمیں بھی یہ عمدہ تصرف
دِکھائیِں ہمیں پیرہن میں غزل کے
نہایت ہی اچھی کلاکاریاں، اُف
آداب، کاشف بھائی۔بہت خوبصورت غزل ہے راحیل بھائی۔
یہاں شاید ٹائپو ہے اور اس طرح ہے:
بھائی، پر ہی لکھا تھا۔ افسوس کے الفِ وصل کے ساتھ مل کر یہ وزن کو قائم رکھتا ہے۔ چونکہ آگے بھی یہ پر ہی کی صورت میں آیا ہے تو یہاں تخفیف میں نے مناسب نہیں سمجھی۔ اس سے مجھے مصرع میں ایک ہم آہنگی کا احساس ہوتا ہے۔ شاید ایسا نہ ہو۔محبت تھی دنیا سے، دنیا نے مارا
محبت پہ افسوس، محبوب پر تُف!
اور۔ ۔ ۔۔ خوب ھی ۔ ۔ ۔ تصرف کیا آپ نے ۔ ۔ ۔ ۔
دونوں احباب کا بے حد شکریہ۔بہت خوب ۔۔ راحیل بھائی کمال کا تصرف کیا ہے آپ نے ۔۔۔
ایک مو شگافی کی اجازت چاہتا ہوں۔ امید ہے گوارا فرمائیں گے۔
لفظ تصرف کے دو بنیادی مفاہیم ہیں۔ ایک تو لغوی ہے یعنی استعمال کرنا، برتنا۔ دوسرا اصطلاحی کہہ لیجیے۔ اس صورت میں اس سے مراد کسی شے پر قبضہ یا قدرت رکھنا اور اس کی ہئیت کو تبدیل کرنا ہوتا ہے۔ یہ مفہوم عموماً منفی ہوتا ہے۔ پہلی صورت میں اردو محاورہ "تصرف میں لانا" ہے۔ یعنی کسی شے کو ٹھیک ٹھیک اور پورا پورا استعمال کرنا۔ دوسری صورت میں "تصرف کرنا" بولتے ہیں۔ اس شکل میں اس کا مطلب جائز یا ناجائز تبدیلی لانے یا خیانت کرنے کا ہے۔
آپ دونوں احباب نے فقیر پر تصرف کرنے کا الزام دھرا ہے۔
میں نے درحقیقت اس لفظ کو مناسب استعمال کے معنوں میں لانے کی کوشش کی ہے۔ اگر دوسرے معانی مراد ہوتے تو "قافیے کا تصرف" کی بجائے "قافیے پر تصرف" یا "قافیے میں تصرف" کہا جاتا۔