بےشک تبسم، ماں کا کوئی نعم البدل نہیں ہے کوئی چاہے کتنی ہی محبت کر لے مگر ماں کی جگہ نہیں لے سکتا، تمہاری مرحومہ مغفورہ ماں کے لئے چند اشعار۔
موت کی آغوش میں جب تھک کے سو جاتی ہے ماں
تب کہیں جا کر کے تھوڑا سا سکوں پاتی ہے ماں
پیار کہتے ہیں کسے اور مامتا کیا چیز ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
کوئی اس بچے سے پوچھے ، جس کی مر جاتی ہے ماں
روح کے رشتوں کی یہ گہرائیاں تو دیکھئے
چوٹ لگتی ہے ہمیں۔۔، اور چلاتی ہے ماں
مانگتی ہی کچھ نہیں اپنے لئے اللہ سے ۔۔۔۔!
اپنے بچوں کے لئے دامن کو پھیلاتی ہے ماں
اللہ آپ سب کو اپنی پیاری ماں کے لئے صدقہ جاریہ بنائے آمین