جگر تجدید ملاقات - جگر مراد آبادی

نظروں میں ہے تازہ وہ ملاقات کا عالم
خاموش اداؤں میں وہ جذبات کا عالم

نغموں میں سمویا ہوا وہ رات کا عالم
وہ عطر میں ڈوبے ہوئے لمحات کا عالم

اللہ رے وہ شدتِ جذبات کا عالم
کچھ کہ کے وہ بھولی ہوئی ہر بات کا عالم

وہ چھایا ہوا نشہِ صہبائے محبت
جیسے کے کسی رندِ خرابات کا عالم

وہ سادگیِ حسن وہ محجوب نگاہی
وہ محشرِ صد شکرو شکایات کا عالم

نظروں سے وہ معصوم محبت کی تراوش
چہرے پہ وہ مشکوک خیالات کا عالم

عارض سے ڈھلکتے ہوئے شبنم کے وہ قطرے
آنکھوں سے جھلکتا ہوا برسات کا عالم

وہ نظروں ہی نظروں میں سوالات کی دنیا
وہ آنکھوں ہی آنکھوں میں جوابات کا عالم

نازک سے ترنم میں اشارات کے دفتر
ہلکے سے تبسم میں کنایات کا عالم

تھک جانیکے انداز میں دعوتِ جراءت
کھو جانے کی صورت میں وہ جذبات کا عالم

وہ عارضِ پر نور وہ کیفِ نگہِ شوق
جیسے کہ دمِ صبح مناجات کا عالم
 
پتہ نہیں جناب مجھے اک شعر وہ (نظروں ہی نظروں میں سوالات کی دنیا ، وہ آنکھوں ہی آنکھوں میں جوابات کا عالم ) موبائل پر ایس ایم ایس آیا تھا باقی غزل گوگل سے لی ہے اسی اُمید پر یہاں پوسٹ کی تھی مجھے بھی شاعر کا نام مل جائے :)
 

متلاشی

محفلین
تجدید ملاقات​
جگر مرادآبادی​
مدت میں وہ پھر تازہ ملاقات کا عالم​
خاموش اداؤں میں وہ جذبات کا عالم​
نغموں میں سمویا ہوا وہ رات کا عالم​
وہ عطر میں ڈوبے ہوئے لمحات کا عالم​
اللہ رے، وہ شدتِ جذبات کا عالم !​
کچھ کہہ کے وہ بھولی ہو ئی ہر بات کا عالم​
وہ سادگی حسن ، وہ محجوب نگاہی​
وہ محشرِ صد شکر وشکایات کا عالم​
نظروں سے وہ مصوم محبت کی تراوش​
چہرے پہ وہ مشکوک خیالات کا عالم​
عارض سے ڈھلکتے ہوئے شبنم کےدو قطرے​
آنکھوں سے جھلکتا ہوا برسات کا عالم​
بے شرطِ تکلف وپذیرائی اُلفت​
بے قیدِ تصنع وہ مدارات کا عالم​
ایک ایک نظر شعر وشباب ومے نغمہ​
ایک ایک ادا حسنِ مُحاکات کا عالم​
وہ نظروں ہی نظروں میں سوالات کی دنیا​
وہ آنکھوں ہی آنکھوں میں جوابات کا عالم​
نازک سے ترنم میں اشارات کے دفتر​
ہلکے سے تبسم میں کنایات کا عالم​
پاکیزگی عصمت وجذبات کی دنیا​
دوشیزگئ حسنِ خیالات کا عالم​
برہم وہ نطامِ دل ودنیائے تمنا​
پیہم وہ شکستوں میں فتوحات کا عالم​
وہ عشق کی بر بادئ زندہ کا مُرقع​
وہ حسن کی مائندہ کرامات کا عالم​
وہ عارضِ پُر نور، وہ کیف نگہِ شوق!​
جیسے کہ دمِ صبح مناجات کا عالم​
وہ جراءت بے باک ، وہ شوخی، وہ شرارت​
وہ حسن ومحبت کی مساوات کا عالم​
تھک جانے کے انداز میں وہ دعوتِ جراءت​
کھو جانے کی صورت میں وہ جذبات کا عالم​
شرمائی لجائی ہوئی وہ حسن کی دنیا​
وہ مہکی ہوئی، بہکی ہوئی رات کا عالم​
وہ عرش سے تا فرش برستے ہوئے انوار​
وہ تہنیتِ ارض وسماوات کا عالم​
تا صبح وہ تصدیقِ محبت کے نطارے​
تا شام پھر وہ فخر ومباحات کا عالم​
عالم مری نظروں میں جگر اور ہی کچھ ہے​
عالم ہے اگر چہ وہی دن رات کا عالم​
بشکریہ​
 

طارق شاہ

محفلین
جگر صاحب کی ٢٢ اشعار پر مشتعمل یہ نظم بعنوان "تجدید ملاقات " انشااللہ
بہ شرطِ فرصت پیش کردوں گا ۔
تجدیدِ ملاقات
جگر مرادآبادی
مُدّت میں وہ پھر تازہ مُلاقات کا عالم
خاموش اداؤں میں وہ جذبات کا عالم
نغموں میں سمویا ہُوا وہ رات کا عالم
وہ عطر میں ڈُوبے ہوئے لمحات کا عالم
اللہ رے، وہ شِدّتِ جذبات کا عالم !
کچھ کہہ کے وہ بُھولی ہو ئی ہر بات کا عالم
چھایا ہُوا وہ نشۂ صہبائے محبّت
جس طرح کسی رِندِ خرابات کا عالم
وہ سادگئ حُسن ، وہ مَحجُوب نِگاہی
وہ محشرِ صد شُکر وشِکایات کا عالم
نظروں سے وہ معصُوم محبّت کی تراوِش
چہرے پہ وہ مشکوک خیالات کا عالم
عارض سے ڈھلکتے ہُوئے شبنم کےدو قطرے
آنکھوں سے جَھلکتا ہُوا برسات کا عالم
بے شرطِ تکلّف وپذیرائیِ اُلفت
بے قیدِ تصَنُّع وہ مَدارات کا عالم
ایک ایک نظر شعر وشباب ومےو نغمہ
ایک ایک ادا حُسنِ مُحاکات کا عالم
وہ نظروں ہی نظروں میں سوالات کی دُنیا
وہ آنکھوں ہی آنکھوں میں جوابات کا عالم
نازُک سے ترنّم میں اِشارات کے دفتر
ہلکے سے تبسّم میں کنایات کا عالم
پاکیزگئِ عصمت وجذبات کی دُنیا
دوشیزگئِ حُسنِ خیالات کا عالم
برہم وہ نطامِ دل ودُنیائے تمَنّا
پیہَم وہ شِکستوں میں فتُوحات کا عالم
وہ عِشق کی بربادئِ زندہ کا مُرقّع
وہ حُسن کی پائندہ کرامات کا عالم
وہ عارضِ پُرنُور، وہ کیفِ نگہِ شوق!
جیسے کہ دمِ صبْح مناجات کا عالم
وہ جُرأتِ بے باک ، وہ شوخی، وہ شرارت!
وہ حُسن ومحبت کی مساوات کا عالم
تھک جانے کے انداز میں وہ دعوتِ جُرأت
کھو جانے کی صُورت میں وہ جذبات کا عالم
شرمائی لجائی ہوئی وہ حُسن کی دُنیا
وہ مہکی ہُوئی، بہکی ہُوئی رات کا عالم
دو بِچھڑے دِلوں کی وہ بَہَم صُلْح و صفائی
پُر کیف وہ تجدیدِ مُلاقات کا عالم
وہ عرش سے تا فرش برستے ہوئے انوار
وہ تہْنِیَتِ ارض وسماوات کا عالم
تا صبْح، وہ تصدِیقِ محبّت کےنظارے
تا شام پھر وہ فخْر و مُباحات کا عالم
عالم مِری نظروں میں جِگر اور ہی کچھ ہے
عالم ہے اگرچہ وہی دن رات کا عالم
جگر مراد آبادی
 
Top