محمد طاہر ذوالفقار
محفلین
نظروں میں ہے تازہ وہ ملاقات کا عالم
خاموش اداؤں میں وہ جذبات کا عالم
نغموں میں سمویا ہوا وہ رات کا عالم
وہ عطر میں ڈوبے ہوئے لمحات کا عالم
اللہ رے وہ شدتِ جذبات کا عالم
کچھ کہ کے وہ بھولی ہوئی ہر بات کا عالم
وہ چھایا ہوا نشہِ صہبائے محبت
جیسے کے کسی رندِ خرابات کا عالم
وہ سادگیِ حسن وہ محجوب نگاہی
وہ محشرِ صد شکرو شکایات کا عالم
نظروں سے وہ معصوم محبت کی تراوش
چہرے پہ وہ مشکوک خیالات کا عالم
عارض سے ڈھلکتے ہوئے شبنم کے وہ قطرے
آنکھوں سے جھلکتا ہوا برسات کا عالم
وہ نظروں ہی نظروں میں سوالات کی دنیا
وہ آنکھوں ہی آنکھوں میں جوابات کا عالم
نازک سے ترنم میں اشارات کے دفتر
ہلکے سے تبسم میں کنایات کا عالم
تھک جانیکے انداز میں دعوتِ جراءت
کھو جانے کی صورت میں وہ جذبات کا عالم
وہ عارضِ پر نور وہ کیفِ نگہِ شوق
جیسے کہ دمِ صبح مناجات کا عالم
خاموش اداؤں میں وہ جذبات کا عالم
نغموں میں سمویا ہوا وہ رات کا عالم
وہ عطر میں ڈوبے ہوئے لمحات کا عالم
اللہ رے وہ شدتِ جذبات کا عالم
کچھ کہ کے وہ بھولی ہوئی ہر بات کا عالم
وہ چھایا ہوا نشہِ صہبائے محبت
جیسے کے کسی رندِ خرابات کا عالم
وہ سادگیِ حسن وہ محجوب نگاہی
وہ محشرِ صد شکرو شکایات کا عالم
نظروں سے وہ معصوم محبت کی تراوش
چہرے پہ وہ مشکوک خیالات کا عالم
عارض سے ڈھلکتے ہوئے شبنم کے وہ قطرے
آنکھوں سے جھلکتا ہوا برسات کا عالم
وہ نظروں ہی نظروں میں سوالات کی دنیا
وہ آنکھوں ہی آنکھوں میں جوابات کا عالم
نازک سے ترنم میں اشارات کے دفتر
ہلکے سے تبسم میں کنایات کا عالم
تھک جانیکے انداز میں دعوتِ جراءت
کھو جانے کی صورت میں وہ جذبات کا عالم
وہ عارضِ پر نور وہ کیفِ نگہِ شوق
جیسے کہ دمِ صبح مناجات کا عالم