تجھے میں نے چاہا بُرا کیا کیا ہے

الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
محمد عبدالرؤوف
------------
تجھے میں نے چاہا بُرا کیا کیا ہے
مری زندگی اب بنی کیوں سزا ہے
----------
ستاتی ہے دنیا ستاتے ہو تم بھی
سمجھ سے ہے بالا یہ کیسی وفا ہے
------
لگی آج مجھ کو فضا ہے معطّر
تری زلف چھو کر جو آئی ہوا ہے
-------
نگاہیں چُرا کر کہاں جا رہے ہو
یوں لگتا ہے کوئی تمہیں بھا گیا ہے
----------
کٹہرے میں لائے ہیں چاہت کے دشمن
تجھے چاہنے کی ملی یہ سزا ہے
-------
مجھے اس نے چھوڑا رقیبوں کی خاطر
نگاہوں سے میری تبھی وہ گرا ہے
---------
تری بے وفائی کے قصّے سنے تھے
مگر آج مجھ کو یقیں آ گیا ہے
-----------
سبھی مشکلیں اب تو آسان ہوں گی
مرے ہاتھ ان کا سرا آ گیا ہے
-------
محبّت کسی سے کرے گا نہ ارشد
اسے ہر کسی نے جو دھوکہ دیا ہے
----------
 
تری بے وفائی کے قصّے سنے تھے
مگر آج مجھ کو یقیں آ گیا ہے
جفاؤں کے تیری جو قصے سنے تھے
صداقت پہ۔۔ اُن کی یقیں آگیا ہے/مرے دل کو اُن پر یقیں آگیا ہے/مرے داغِ دل کو یقیں آ گیا ہے


عید مبارک!
خدا آپ کو تندرست، صحت مند، گاتا گنگناتا رکھے،آمین!
 
آخری تدوین:
عظیم
شکیل احمد خان23
(اصلاح)
-----------
تجھے میں نے چاہا بُرا کیا کیا ہے
مری زندگی یوں بنی کیوں سزا ہے
----------
ستاتی ہے دنیا ستاتے ہو تم بھی
سمجھ میں نہ آئے یہ کیسی وفا ہے
------
لگی آج مجھ کو فضا ہے معطّر
تری زلف چھو کر جو آئی ہوا ہے
-------
نگاہیں چُرا کر کہاں جا رہے ہو
بتانے میں تم کو بھلا حرج کیا ہے
----------
کٹہرے میں لائے ہیں چاہت کے دشمن
تجھے چاہنے کی ملی یہ سزا ہے
-------
مجھے اس نے چھوڑا رقیبوں کی خاطر
نگاہوں سے میری تبھی وہ گرا ہے
---------
جفاؤں کے تیری جو قصے سنے تھے
صداقت پہ۔۔ اُن کی یقیں آگیا ہے
-----------
سبھی مشکلیں اب تو آسان ہوں گی
مرے ہاتھ ان کا سرا آ گیا ہے
-------
محبّت کسی سے کرے گا نہ ارشد
اسے ہر کسی نے جو دھوکہ دیا ہے
----------
 

عظیم

محفلین
تجھے میں نے چاہا بُرا کیا کیا ہے
مری زندگی یوں بنی کیوں سزا ہے
---------- برا کیا کیا ہے مجھے اچھا نہیں لگ رہا۔ 'برا اس میں کیا ہے' کیا جا سکتا ہے، اسی طرح پہلے ٹکڑے کو بھی
/ تجھے چاہتا ہوں برا اس ..
مصرع ثانی کو بھی بہتر کرنے کی ضرورت ہے
// ملی مجھ کو کس بات کی یہ سزا ہے
میرا خیال ہے کہ چل سکتا ہے اگرچہ 'یہ' اضافی لگتا ہے مجھے!

ستاتی ہے دنیا ستاتے ہو تم بھی
سمجھ میں نہ آئے یہ کیسی وفا ہے
------وفا کس شخص کی ہے یہ واضح نہیں

لگی آج مجھ کو فضا ہے معطّر
تری زلف چھو کر جو آئی ہوا ہے
------- اولی میں الفاظ کی بنت اچھی نہیں۔ بطور خاص 'ہے' کی نشست، مزید یہ کہ 'ہوا' کی جگہ 'صبا' بہت بہتر رہے گا

نگاہیں چُرا کر کہاں جا رہے ہو
بتانے میں تم کو بھلا حرج کیا ہے
---------- دوسرا مصرع پسند نہیں آیا

کٹہرے میں لائے ہیں چاہت کے دشمن
تجھے چاہنے کی ملی یہ سزا ہے
-------کس کو کٹہرے میں لایا گیا ہے یہ واضح نہیں لگ رہا

مجھے اس نے چھوڑا رقیبوں کی خاطر
نگاہوں سے میری تبھی وہ گرا ہے
--------- اس کا بھی دوسرا مصرع پسند نہیں آ رہا، نگاہوں سے گرنا بھی مشکوک لگتا ہے۔ نظروں میں/سے گرنا میرا خیال ہے کہ درست محاورہ ہو گا

جفاؤں کے تیری جو قصے سنے تھے
صداقت پہ۔۔ اُن کی یقیں آگیا ہے
----------- لیکن ایسی کیا بات ہوئی کہ اب یقین آ گیا ہے، اس کی بھی وضاحت ہو تو اچھا ہی ہے۔ پہلا مصرع بھی اصل ہی بہتر لگ رہا ہے مجھے 'بے وفائی کے قصے' والا
تری بے وفائی کے قصے سنے تھے
مگر آج ان پر یقین آ گیا ہے
یہ شاید ٹھیک رہے

سبھی مشکلیں اب تو آسان ہوں گی
مرے ہاتھ ان کا سرا آ گیا ہے
-------مشکلوں کا سرا؟ مجھے تو ٹھیک نہیں لگتا۔ کسی اور طرح کہیں

محبّت کسی سے کرے گا نہ ارشد
اسے ہر کسی نے جو دھوکہ دیا ہے
----------درست ہے اگرچہ 'جو' کی جگہ 'ہی' پر بھی غور کریں اور اگر روانی بھی بہتر کی جا سکے پہلے مصرع کی تو اور اچھا ہو
 
عظیم
(اصلاح)
--------
تمہیں چاہتا ہوں بُرا کیا کیا ہے
ملی مجھ کو کس بات کی یہ سزا ہے
----------اس میں (یہ) دو حرفی ہے جو مناسب نہیں سمجھا جاتا
جدائی تمہاری بنی کیوں سزا ہے
----------
ستاتی ہے دنیا ستاتے ہو تم بھی
بتاؤ تمہاری یہ کیسی وفا ہے
------
ہوا آج اتنی معطّر سی کیوں ہے
تری زلف چھو کر ہی آئی فضا ہے
-------
نگاہیں چُرا کر جو تم جا رہے ہو
سمجھ میں مری یہ عجب ماجرا ہے
----------
کٹہرے میں لائے مجھے تیرے دشمن
تجھے چاہنے کی ملی یہ سزا ہے
-------
مجھے اس نے چھوڑا رقیبوں کی خاطر
نظر سے مری وہ تبھی گر گیا ہے
---------
تری بے وفائی کے قصے سنے تھے
مگر آج ان پر یقین آ گیا ہے
-----------
مرا بن کے اس نے مری بات مانی
یوں جینے کا مجھ کو مزا آ گیا ہے
-------
محبّت کسی سے کرے گا نہ ارشد
اسے ہر کسی ہی جو دھوکہ دیا ہے
 

عظیم

محفلین
معذرت چاہتا ہوں ارشد بھائی
آپ بابا کو ٹیگ کر لیا کیجیے، میں فی الحال اس قابل نہیں سمجھتا خود کو، پہلے تو مجھے بھی کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملتا رہتا تھا اس لیے مشورے دے دیا کرتا تھا۔ مگر اب سمجھتا ہوں کہ یہ استاد کا ہی کام ہے
 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تمہیں چاہتا ہوں بُرا کیا کیا ہے تمھیں چاہتا ہوں برا اس میں کیا ہے
ملی مجھ کو کس بات کی یہ سزا ہےیہ دنیا مجھے دے رہی کیوں سزا ہے
----------اس میں (یہ) دو حرفی ہے جو مناسب نہیں سمجھا جاتا
جدائی تمہاری بنی کیوں سزا ہے
----------
ستاتی ہے دنیا ستاتے ہو تم بھی
بتاؤ تمہاری یہ کیسی وفا ہے بھلا فرق ہی کیا کسی میں رہا ہے
------
ہوا آج اتنی معطّر سی کیوں ہے
تری زلف چھو کر ہی آئی فضا ہے بیانیہ دُرست نہیں۔۔۔
معطر معطر فضاہے یہ ساری
چلی تیری زلفوں سے چھو کر ہوا ہے


-------
نگاہیں چُرا کر جو تم جا رہے ہو
سمجھ میں مری یہ عجب ماجرا ہے یہ کیسی ادا ہے یہ کیا ماجرا ہے
----------
کٹہرے میں لائے مجھے تیرے دشمن کٹہرے میں لائے مجھے دشمنِ جاں
تجھے چاہنے کی ملی یہ سزا ہےنجانے محبت کی قسمت میں کیا ہے
-------
مجھے اس نے چھوڑا رقیبوں کی خاطرمجھے جب سے چھوڑا ہے اُس بیوفا نے
نظر سے مری وہ تبھی گر گیا ہے نظر سے وہی بن کے آنسو گرا ہے
---------
تری بے وفائی کے قصے سنے تھے
مگر آج ان پر یقین آ گیا ہے جوپرکھا تجھے تو یقیں آ گیا ہے
-----------
مرا بن کے اس نے مری بات مانی
یوں جینے کا مجھ کو مزا آ گیا ہے،واہ!
-------
محبّت کسی سے کرے گا نہ ارشد
اسے ہر کسی نے ہی دھوکہ دیا ہے/کہ اب چوٹ کھانے کا کم حوصلہ ہے
غزل
تمھیں چاہتا ہوں بُرا اِس میں کیا ہے
یہ دنیا مجھے دے رہی کیوں سز ا ہے
ستاتی ہے دنیا ستاتے ہو تم بھی
بھلا فرق دونوں میں کیااب رہا ہے
چلی ہیں تری زلف چھو کر ہوائیں
معطر معطر جبھی یہ فضا ہے
نگاہیں چُرا کے جو تم جارہے ہو
یہ کیسی ادا ہے یہ کیا ماجراہے

کٹہرے میں لائے ہیں دشمن وفا کے
نجانے محبت کی قسمت میں کیا ہے
مجھے چھوڑ کر غیر کا ہونیوالے
اِن آنکھوں سے آنسو نہیں تو گرا ہے
تری بیوفائی کے قصے سنے تھے
جو پرکھا تجھے تو یقیں آگیا ہے
مرا بن کے اُس نے مری بات مانی
مجھے زندگی کا مزا آگیا ہے
محبت کسی سے کرے گا نہ ارؔشد
کہ دنیا میں انجام اِس کا دغا ہے​











۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:
معذرت چاہتا ہوں ارشد بھائی
آپ بابا کو ٹیگ کر لیا کیجیے، میں فی الحال اس قابل نہیں سمجھتا خود کو، پہلے تو مجھے بھی کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملتا رہتا تھا اس لیے مشورے دے دیا کرتا تھا۔ مگر اب سمجھتا ہوں کہ یہ استاد کا ہی کام ہے
عظیم بھائی کیا بات ہو گئی ناراض لگتے ہیں ۔کچھ بات تو کیجئے ،کوئی غلطی یا گستاخی ہوئی ہے تو معافی چاہتا ہوں۔استادِ مھترم تو دیکھتے ہی نہیں
 

عظیم

محفلین
عظیم بھائی کیا بات ہو گئی ناراض لگتے ہیں ۔کچھ بات تو کیجئے ،کوئی غلطی یا گستاخی ہوئی ہے تو معافی چاہتا ہوں۔استادِ مھترم تو دیکھتے ہی نہیں
ایسی کوئی بات نہیں بھائی ارشد
کل مجھے احساس ہوا کہ یہ میرے بس کا کام نہیں ہے، اس لیے معذرت کی۔ آپ خود دیکھیں کہ کیا میں استاد ہوں؟ کیا میری کوئی کتاب شائع ہوئی ہے؟ میں تو خود مبتدی ہوں بھائی
بابا ان شاء اللہ دیکھ لیں گے، کچھ انتظار کیجیے
 
Top