ابن رضا
لائبریرین
چڑھ جاتا ہے وہ دار پہ ہنستے ہوئے لیکن
جو مردِ قلندر ہو سماجت نہیں کرتا
تعبیر نہیں ملتی کسی خواب کی اس کو
جو وقت کے گھوڑے کی حفاظت نہیں کرتا
سستانے کو رک جائے جو بیچ سفر میں
خرگوش وہ برگد کی زیارت نہیں کرتا
ماتم ہی کیا جاتا ہے اخلاق پہ اس کے
جو شخص برائی کی مذمت نہیں کرتا
رکھتا ہو یقیں قوتِ بازو پہ رضا جو
تحریرِ مقدر پہ قناعت نہیں کرتا
آخری تدوین: