تحریک انصاف آٹھ ماہ کے احتجاج کے بعد اسمبلیوں میں واپس

پاکستان میں حزب مخالف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف نے تقریباً آٹھ ماہ سے جاری اسمبلیوں کا بائیکاٹ ختم کر کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اجلاس میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تحریک انصاف نے کہا کہ پیر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

اس بات کا فیصلہ اتوار کو چیئرمین عمران خان پارٹی کی صدارت میں کور کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کا کہنا ہے کہ وہ یمن کے معاملے پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شریک ہو کر اپنی جماعت کا موقف پیش کرے گی۔

جماعت کے سربراہ عمران خان نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک پہلے ہی دو مرتبہ کسی اور کی جنگ میں شریک ہو کر اپنا نقصان کروا چکا ہے۔ اس لیے یمن میں فوج بھیجنے سے پہلے اس معاملے سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے۔‘

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے گذشتہ برس 14 اگست کو انتخابی دھاندلیوں کو بنیاد بنا کر لاہور سے ریلی نکالی تھی اور اسلام آباد پہنچ کر دھرنا دیا تھا۔ تاہم 16 دسمبر 2014 کو پشاور میں آرمی پبلک سکول پر شدت پسندوں کے حملوں کے بعد عمران خان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

141001133014_pti_protest_640x360_afp_nocredit.jpg

تحریک انصاف نے مبینہ انتخابی دھاندلیوں کے خلاف تقریباً چار ماہ تک اسلام آباد میں احتجاج کیا
حکومت کی جانب سے انتخابات میں مبینہ دھاندلی تحقیقات نہ کرنے پر پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھے والے متعدد اراکین پارلیمنٹ نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہوگئے تھے۔ تاہم یہ استعفی اراکین نے انفرادی حیثیت میں نہیں بلکہ اجتماعی حیثیت میں قومی اسمبلی کے سپیکر کے پاس جمع کرائے تھے۔

قومی اسمبلی کے سپیکر نے استعفی دینے والے اراکین کو انفردی حیثیت میں پیش ہونے کے لیے کہا تھا جس پر انھوں نے سپیکر کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

قومی اسمبلی میں حزب مخالف کی بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ان راکان کے استعفے منظور نہ کیے جائیں۔

پی ٹی آئی کا مطالبہ تھا کہ جب تک سنہ 2013 میں ہونے والے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل نہیں دیا جاتا اُس وقت تک وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔

تین اپریل کو حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں جوڈیشل کمیشن کے لیے صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے۔
 
تحریک انصاف کی نیت استعفوں کے معاملے میں شروع سے ہی ٹھیک نہیں تھی۔ اسی لئے تو انہوں نے قواعد کے مطابق سپیکر کے بار بار بلانے کے باوجود جاکر اپنے دستخط کی تصدیق نہیں کی۔
مری رائے میں تمام تر ڈرامے بازی کے باوجود تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی اب اسمبلی سے غیر حاضری کی بنیاد پر نااہل ہوچکے ہیں۔
 
تحریک انصاف کی نیت استعفوں کے معاملے میں شروع سے ہی ٹھیک نہیں تھی۔
شاید ایسا ہی ہو
مری رائے میں تمام تر ڈرامے بازی کے باوجود تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی اب اسمبلی سے غیر حاضری کی بنیاد پر نااہل ہوچکے ہیں۔
آپ کی رائے کسی قانونی موشگافی پر مبنی ہے یا بس عوامی رائے ہی ہے ؟
 
تحریک انصاف کو اصل مایوس تھرڈ ایمپائر نے کیا جس نے بروقت اپنی انگلی کھڑی نہیں کی :crying3::crying3::crying3:
یہ بات تو ہے۔
ویسے تھرڈ ایمپائیر تھا کون بھلا ؟
یا عمران نیازی کو کرسی پسندوں کے کسی ٹولے نے 'کچی اکھیں' رگڑوا دیا ؟
 
یہ بات تو ہے۔
ویسے تھرڈ ایمپائیر تھا کون بھلا ؟
یا عمران نیازی کو کرسی پسندوں کے کسی ٹولے نے 'کچی اکھیں' رگڑوا دیا ؟
میرا اندازہ ہے کہ فوجی قیادت تھرڈ ہی نیازی صاحب کا تھرڈ ایمپائر تھی، البتہ نیازی کو سنہرے خواب دکھا کر غلط راہ پر ڈالنے والے مشرف کے کچھ ہمدرد جرنیل ہونگے جن میں سے جنرل پاشا تو کسی تعارف کا محتاج نہیں۔
 
ہمارے ہاں سیاست اور اصول کا کوئی رشتہ نہیں بلکہ ایک دوسرے کو جانتے تک نہیں۔ ذاتی مفادات کا نام سیاست ہے یہاں۔
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
اگر بڑی بڑی باتیں (جو عموماً جلسوں کو گرمانے کے لئے کی جاتی ہیں) سے صرفِ نظر کیا جاسکے تو میرا خیال ہے کہ کل بھی عمران خان کا موقف ٹھیک تھا اور آج بھی ٹھیک ہے۔

زبان سے اقرار کریں یا نہ کریں لیکن تمام تر سیاسی لوگ اس بات کو مانتے ہیں کہ 2013 کے انتخابات شفاف نہیں تھے اور ہر جماعت نے کسی نہ کسی پیمانے پر دھاندلی کی شکایت کی۔

آج اگر عمران خان اسمبلی میں چلے گئے ہیں تو وہ لوگ جو کل تک عمران خان کو اسمبلی میں جانے کا کہتے نہیں تھکتے تھے، مخالفت پر کمر بستہ ہوگئے ہیں۔ نہ جانے لوگوں کے یہ دوہرے معیار کب تک برقرار رہیں گے۔

تحریکِ انصاف کے اسمبلی میں واپس جانے سے متعلق ایک خیال یہ بھی تھا کہ تحریکِ انصاف کو عوام نے پہلی بار ووٹ دیا ہے سو اسمبلی سے اُن کے بالکل لاتعلق ہوجانے سے ان کے ووٹرز کی نمائندگی کا حق مارا جا رہا ہے۔ سو اس نظریے سے دیکھا جائے تو بھی تحریکِ انصاف کی اسمبلی میں واپسی خوش آئند بات ہی ہے۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ اب جب حکومت عدالتی کمیشن بنانے پر رضامند ہوگئی ہے تو احتجاجاً اسمبلیوں سے علیحدگی کا جواز بھی ختم ہو گیا ہے۔ عدالتی کمیشن کے نتائج آنے تک اگر تحریکِ انصاف کے لوگ اسمبلی میں اپنی رائے کا حق استعمال کرتے ہیں تو یہ بات یقیناً اسمبلی میں عوام کی بہتر نمائندگی کا سبب بن سکتی ہے۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
آج اگر عمران خان اسمبلی میں چلے گئے ہیں تو وہ لوگ جو کل تک عمران خان کو اسمبلی میں جانے کا کہتے نہیں تھکتے تھے، مخالفت پر کمر بستہ ہوگئے ہیں۔ نہ جانے لوگوں کے یہ دوہرے معیار کب تک برقرار رہیں گے۔
۔
آپ نے خود ہی تو اس بات کا جواب دے دیا ہے لیکن وہ جواب بین السطور ہے اگر میں اس کو کھول کر بیاں کرنا چاہوں تو کچھ یوں ہوگا:
آج اگر عمران خان اسمبلی میں چلے گئے ہیں تو ۔ کل تک جوعمران خان اس اسمبلی کو گلیاں دیتے اور جعلی کہتے نہیں تھکتے تھے، آج اسی اسمبلی میں بیٹھ گئے ہیں۔ نہ جانے لوگوں کے یہ دوہرے معیار کب تک برقرار رہیں گے۔
:)
 

شاکرالقادری

لائبریرین
ویسے وہ کہتے ہیں ناں:
”ہر کہ در کانِ نمک رفت نمک شد“
جو نمک کی کان میں چلا گیا وہ نمک ہی بن گیا

معلوم نہیں جعلی اسمبلی میں اصلی آدمی کا کیا حال ہوگا
 

محمداحمد

لائبریرین
آپ نے خود ہی تو اس بات کا جواب دے دیا ہے لیکن وہ جواب بین السطور ہے اگر میں اس کو کھول کر بیاں کرنا چاہوں تو کچھ یوں ہوگا:
آج اگر عمران خان اسمبلی میں چلے گئے ہیں تو ۔ کل تک جوعمران خان اس اسمبلی کو گلیاں دیتے اور جعلی کہتے نہیں تھکتے تھے، آج اسی اسمبلی میں بیٹھ گئے ہیں۔ نہ جانے لوگوں کے یہ دوہرے معیار کب تک برقرار رہیں گے۔
:)

ہاہاہاہاہا۔۔۔۔!

یعنی لوگ اس بات پر ہی خوش ہیں کہ حق بات کہنے والے بھی سمجھوتے (یا جزوی سمجھوتے) پر مجبور ہو ہی گئے۔ :) :) :)

یہ یقیناً کرپٹ سسٹم کی جیت ہے اور اس پر خوشی منانا بنتا ہے۔ :)
 
یہ بات بھی اہم ہے کہ اب جب حکومت عدالتی کمیشن بنانے پر رضامند ہوگئی ہے تو احتجاجاً اسمبلیوں سے علیحدگی کا جواز بھی ختم ہو گیا ہے۔
شاید آپ کو یاد ہو کہ عدالتی کمیشن کے قیام کا اعلان 14 اگست سے پہلے ہو گیا تھا۔۔۔۔ لیکن اس وقت کچھ کرسیوں کے کیڑے سیاستدانوں اور متکبر جنرلوں نے مل کر ایسا ماحول بنایا کہ بس احتجاج احتجاج احتجاج ۔۔۔۔
افسوس کہ ریاست میں پہلے ہی بہت تفریق تھی جسے ان ناعاقبت اندیشوں نے مزید گہرا کر دیا۔
 
آخری تدوین:

آبی ٹوکول

محفلین
ہاں تحریک انصاف کی نیت تو مشکوک تھی استعفے دینے کے معاملے میں مگر نون لیگ کی پانی کی طرح شفاف تھی یعنی کہ کرسٹل کلیئر ہیں جی
 
یہ بات بھی اہم ہے کہ اب جب حکومت عدالتی کمیشن بنانے پر رضامند ہوگئی ہے تو احتجاجاً اسمبلیوں سے علیحدگی کا جواز بھی ختم ہو گیا ہے۔ عدالتی کمیشن کے نتائج آنے تک اگر تحریکِ انصاف کے لوگ اسمبلی میں اپنی رائے کا حق استعمال کرتے ہیں تو یہ بات یقیناً اسمبلی میں عوام کی بہتر نمائندگی کا سبب بن سکتی ہے۔
محض عدالتی کمیشن کے آرڈیننس کا جاری ہونا کافی نہیں۔ عمران کے اسمبلیوں کے بارے میں انتہائی مؤقف کے بعد ، جب کمیشن تشکیل کے بعد اپنی رپورٹ میں اسمبلیوں کو جائز قرار دے دے تب تحریک انصاف کے اسمبلیوں میں جانے کا جواز بن سکتا ہے۔ اس پہلے جانا عمران کا ایک اور "شاہکار" یوٹرن ہے :)
 
میرے اندازے کے مطابق مناسب وقت سے پہلے اسمبلی واپس جانے پر عمران کو انہی ارکان نے مجبور کیا ہوگا جو سپیکر کے بار بار پوچھنے کے باوجود اپنے استفعی کی تصدیق نہیں کر رہے تھے۔
 
ہاں تحریک انصاف کی نیت تو مشکوک تھی استعفے دینے کے معاملے میں مگر نون لیگ کی پانی کی طرح شفاف تھی یعنی کہ کرسٹل کلیئر ہیں جی
ن لیگ تو کھلم کھلا تحریک انصاف کے استعفے منظور نہیں کرنا چاہتی تھی اس میں شک و شبہ کی کیا بات تھی؟
 
Top