تحریک انصاف حکومت کے 2 سال، ایک کلو چینی 40 روپے، 20 کلو آٹا 232 روپے مہنگا

جاسم محمد

محفلین
تحریک انصاف حکومت کے 2 سال، ایک کلو چینی 40 روپے، 20 کلو آٹا 232 روپے مہنگا

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے دو سال مکمل ہوگئے اور اس دوران مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوا۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے سستی اشیاء کی فراہمی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور حکومت کے 2 سال کے دوران مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوا۔

ادارہ شماریات کے مطابق 2 سال میں آٹے کی فی کلو اوسط قیمت میں 12 روپے اضافہ ہوا جس سے آٹے کے 20 کلو تھیلے کی اوسط قیمت میں 331 روپے کا اضافہ ہوا جب کہ 2 سال میں چینی کی اوسط قیمت فی کلو 40 روپے بڑھ گئی۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ 2 سال میں دال مسور 38 روپے، دال مونگ 115 روپے، دال ماش 95 روپے، دال چنا 19 روپے، چاول 13 روپے اور دودھ 17 روپے فی لیٹر مہنگا ہوا۔

اس کے علاوہ چھوٹے گوشت کی قیمت میں184، بڑے گوشت کی قیمت میں 95 روپے اضافہ ہوا۔

2 سال کے اندر آلو کی قیمت ڈبل سے بھی زیادہ ہو گئی اور 2 سال میں 200 گرام چائے 26 اور دہی 17 روپے فی کلو مہنگی ہوا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
سبزیوں دالوں وغیرہ کی قیمت مارکیٹ میں ڈیمانڈ اور سپلائی کے اصولوں پر بڑھتی اور کم ہوتی ہے۔ کبھی آلو، ٹماٹر، پیاز آسمان کو جا چھوتے ہیں (اور میڈیا گلا پھاڑ پھاڑ کر اعلان کر رہا ہوتا ہے) اور جب نئی اور وافر فصل مارکیٹ میں آتی ہے تو انہی کی قیمت زمین پر رینگ رہی ہوتی ہے (اور میڈیا کو بھی سانپ سونگھ جاتا ہے)۔

مسئلہ آٹے اور چینی یعنی فلاور اور شوگر ملوں کے کیس میں ہے کیونکہ یہاں صرف ڈیمانڈ اور سپلائی نہیں بلکہ حکومت اور بیوروکریسی کا عمل ہے یعنی رشوت ستانی اور چور بازاری کا راج ہے۔ جس جس چیز میں حکومتوں کا عمل دخل ہوتا ہے اس کی بڑھی ہوئی قیمت کبھی کم نہیں ہوتی۔ اس مسئلے کو مستقل طور پر حل ہونا چاہیئے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مسئلہ آٹے اور چینی یعنی فلاور اور شوگر ملوں کے کیس میں ہے کیونکہ یہاں صرف ڈیمانڈ اور سپلائی نہیں بلکہ حکومت اور بیوروکریسی کا عمل ہے یعنی رشوت ستانی اور چور بازاری کا راج ہے۔ جس جس چیز میں حکومتوں کا عمل دخل ہوتا ہے اس کی بڑھی ہوئی قیمت کبھی کم نہیں ہوتی۔ اس مسئلے کو مستقل طور پر حل ہونا چاہیئے۔
آٹا چینی انکوائری رپورٹ تو بن چکی ہے۔ بس اس پر عمل درآمد باقی ہے۔
 
Top