فرحان دانش
محفلین
پاکستانی سیاست میں آئے دن نت نئے تماشے ہوتے رہتے ہیں ۔ کل قصورمیں ہونے والے تحریک انصاف کے جلسے کے اختتام پر جلسے کے شرکاءجن میں خواتین مرد اور بچے شامل تھے جلسہ گاہ میں موجود تمام کرسیاں لے کررفو چکر ہوگئے۔
پلاسٹک کی کرسیاں ہیں۔ یہ تو ویسے ہی کوئی فیکٹری والا تحفتاً بھی دے سکتا ہے کہ بعد میں اس کی قیمت کے بدلے ایک نئی فیکٹری لگ جائے گیویسے کوئی تحریک انصاف کے لیڈر سے پوچھے یہ اتنے پیسے آ کہاں سے رہے ہیں؟ اس کا حساب کون دے گا۔
دوسری بدنام پارٹیوں کے سیاست دان جو "اب" تحریک انصاف میں شامل ہو رہے ہیں تو اسکا یہ مطلب نہ لیں کہ یہ واقعتاً کوئی تبدیلی کے تحت اس میں شامل ہو رہے ہیں۔ انکو پتا ہے کہ اگلے الیکشن میں جیت تحریک انصاف کی ہے، اسلئے پہلے ہی اپنا الو سیدھا کرنے کیلئے پارٹیاں بدل رہے ہیں۔میاں اظہر اور جاوید ہاشمی کی شمولیت بہت بڑی کامیابی ہے تحریک انصاف کے لئے۔ اسی طرح شاہ محمود قریشی نے اچھا داؤ کھیلا ہے۔ یہ بات تو طے لگ رہی ہے کہ آئیندہ انتخابات سے قبل انتخابی جماعتوں میں اگر انتخابات ہو گئے تو میرا خیال ہے کہ ہمارے سارے ہی قد آور سیاست دان زمین بوس ہوں گے اور وہ واقعی ایک عوامی سونامی ہوگا
میرا خیال ہے کہ کسی پارٹی کو بیک جنبش قلم برا کہہ دینا مناسب نہیں۔ البتہ ان کی قیادت یا ان کے فیصلوں کو برا کہہ سکتے ہیں جو کہ مختلف حالات میں ظاہر ہے غلط ہو سکتے ہیں۔ ورنہ یہی مسلم لیگ ہے جس میں قائد اعظم بھی تھے۔ کیا یہ پارٹی بھی محض اس وجہ سے بدنام ہو گئی کہ اس کو مناسب لیڈر میسر نہیں آ سکے؟دوسری بدنام پارٹیوں کے سیاست دان جو "اب" تحریک انصاف میں شامل ہو رہے ہیں تو اسکا یہ مطلب نہ لیں کہ یہ واقعتاً کوئی تبدیلی کے تحت اس میں شامل ہو رہے ہیں۔ انکو پتا ہے کہ اگلے الیکشن میں جیت تحریک انصاف کی ہے، اسلئے پہلے ہی اپنا الو سیدھا کرنے کیلئے پارٹیاں بدل رہے ہیں۔
درست فرمایا۔ اصل میں تو کوئی بھی پارٹی بدنام نہیں ہوتی، اسکے اپنے سیاست دان ہی اسکی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔میرا خیال ہے کہ کسی پارٹی کو بیک جنبش قلم برا کہہ دینا مناسب نہیں۔ البتہ ان کی قیادت یا ان کے فیصلوں کو برا کہہ سکتے ہیں جو کہ مختلف حالات میں ظاہر ہے غلط ہو سکتے ہیں۔ ورنہ یہی مسلم لیگ ہے جس میں قائد اعظم بھی تھے۔ کیا یہ پارٹی بھی محض اس وجہ سے بدنام ہو گئی کہ اس کو مناسب لیڈر میسر نہیں آ سکے؟
یا یوں کہہ لیں کہ برے انسان اپنی برائی کو چھپانے کے لئے سیاسی جماعتوں کا سہارا لیتے ہیں اور پھر بیچ منجدھار چھوڑ جاتے ہیں۔ شیخ رشید احمد اس کی ایک عمدہ مثال ہے۔ تاہم شجاعت ہاشمی وغیرہ جیسے افراد استثناء ہیںدرست فرمایا۔ اصل میں تو کوئی بھی پارٹی بدنام نہیں ہوتی، اسکے اپنے سیاست دان ہی اسکی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔