تحریک طالبان پنجابی گروپ کاعام معافی کیلئے حکومت کو خط لکھنے کا فیصلہ

تحریک طالبان پنجابی گروپ کاعام معافی کیلئے حکومت کو خط لکھنے کا فیصلہ
22 ستمبر 2014 (12:30) اسلام آباد

  • news-1411371045-9018.jpg
  • news-1411371045-9018.jpg
  • news-1411371045-9018.jpg
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پنجابی تحریک طالبان نے تبلیغی علمائے کرام کے توسط سے حکومت کو عام معافی کیلئے خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق پنجابی تحریک طالبان کے سربراہ عصمت اللہ معاویہ نے 16 ہزار سے زائد کارکنوں کی عام معافی کیلئے تبلیغی علمائے کرام اور اہلسنت و الجماعت کے قائدین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عصمت اللہ معاویہ نے ایک وفد تشکیل دے دیا ہے۔ یہ وفد تبلیغی جماعت کے سربراہ حاجی عبدالوہاب، مولانا طارق جمیل، اہلسنت و الجماعت کے سربراہ احمد لدھیانوی، حنیف جالندھری اور دیگر علمائے کرام سے مشاورت کے بعد حکومت سے عام معافی کی درخواست کرے گا۔
http://dailypakistan.com.pk/islamabad/22-Sep-2014/145989
 

سید زبیر

محفلین
صحیح اور آسان طریقہ یہ ہے کہ تھانے میں جائیں اپنا اسلحہ گولہ بارود جمع کرائیں اور خود کو پیش کریں پھر حکومت کی مرضی کہ کتنا عرصہ سرکاری مہمان بناتی ہے ۔ اُس کے بعد تبلیغ کے کام پر لگ جائیں ۔ اللہ کریم سب کیو ہدائت عطا فرمائے (آمین)
 

سید زبیر

محفلین
یہ دینی آدمی ہیں کیوں نہ ان کی معافی کا معاملہ دین اسلام کے قانون کے مطابق طے کیا جائے؟
سر آپ انہیں کیسے دینی آدمی کہہ رہے ہیں ۔ دین اسلام تو سلامتی کا دین ۔ خون نا حق کی اسلام تو کیا کوئی مذہب بھی اجازت نہیں دیتا ۔ خودکش بمباروں کے ذریعے بے گناہ آدمیوں کو آپ کیسے دینی کہہ سکتے ہیں ۔ انہوں نے کیا کفار سے جنگ کی ہے ۔ مسلمانوں ، قران کے حفاظ کا ، مسجد میں نمازیوں کا خون بہایا ہے ۔ کیا یہ کسی رعائت کے مستحق ہیں ؟ ہتھیار ڈالنے کا جو اسلامی اور روائتی طریقہ ہے وہ اختیار کریں ۔ خود کو پیش کریں ۔ اللہ تعالیٰ نے قصاص ہی کو بقا فرمایا ہے ۔
 

کاشفی

محفلین
Punjabi Taliban commander Asmatullah Moavia, who had surrendered in 2014, is now running a Kashmir jihad camp in Muzaffargarh. He was granted amnesty despite his involvement in the September 22, 2013 Peshawar Church bombing, which had killed 80-plus Christians and the May 28, 2010 Fidayeen attacks on two Ahmedi mosques in Lahore which killed 100-plus people.
From the November 2007 suicide bombing of the ISI buses in Rawalpindi (killing 38 people) to the Marriott Hotel bombing in Islamabad in September 2008 (killing 58 people), the Manawan Police Training Centre attack in Lahore in March 2009 (killing 22 people), the GHQ attack in Rawalpindi in October 2009 (killing 13 people), the Moon Market suicide bombing in Lahore in December 2009 (killing 54 people), the Rawalpindi Parade Lane Mosque attack in December 2009 (killing 36 people), the July 2010 Data Darbar Shrine suicide bombing (killing 51 people), the slaughter of 10 under training policemen from the KP in Lahore on July 2012, the killing of seven security forces personnel in a terrorist attack on an Army Camp in Wazirabad in July 2012, the killing of 10 foreign climbers in Nanga Parbat in June 2013, Moavia has been named as the mastermind of all these terrorist attacks. But he is unlikely to be tried for any of his crimes by the recently set up military courts. - Information about Moavia presently running a Kashmir jihad camp via Tariq Habib https://www.thenews.com.pk/print/10335-punjabi-taliban-chief-unlikely-to-be-tried-in-military-court
 
Top